شاہراہ بلتستان پر ٹنلز اور حفاظتی شیڈز بنانے کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں باہر سے آنے والے سیاحوں سے ٹول ٹیکس کی وصولی کا بھی فیصلہ کرلیا گیا تاہم مقامی لوگ ٹول ٹیکس سے مستثنی ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے جگلوٹ سکردو روڈ (شاہراہ بلتستان) پر دو ٹنلز اور سات مقامات پر حفاظتی شیڈز تعمیر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق شاہراہ بلتستان پر ٹنلز اور حفاظتی شیڈز بنانے کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان میں باہر سے آنے والے سیاحوں سے ٹول ٹیکس کی وصولی کا بھی فیصلہ کرلیا گیا تاہم مقامی لوگ ٹول ٹیکس سے مستثنی ہونگے۔ ٹول ٹیکس کی وصولی سے صوبائی حکومت کو علاقے کی شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کیلئے وفاق پر تکیہ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور شاہراہوں کی تزئین و آرائش کیلئے مقامی سطح پر آمدن کا بندوبست ہو گا۔ اس سے علاقے کو خوبصورت بنانے اور شاہراہوں کی تعمیر و مرمت فوری کرنے میں مدد ملے گی۔ رپورٹ کے مطابق شاہراہ بلتستان پر ٹنلز اور حفاظتی شیڈز بنانے اور علاقے میں داخل ہونے والے غیر مقامی سیاحوں سے ٹول ٹیکس کی وصولی کا فیصلہ اسلام آباد میں وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کے ساتھ وزیر اعلی حاجی گلبر خان اور صوبائی وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل کی ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔

اس موقع پر چیئرمین این ایچ اے شہریار سلطان اور سکرٹری مواصلات بھی موجود تھے۔ وزیر اعلی حاجی گلبر خان اور وزیر خزانہ انجینئر اسماعیل نے شاہراہ بلتستان اور دیگر ایشوز سے متعلق وفاقی وزیر مواصلات عبد العلیم خان، چیئرمین این ایچ اے شہریار سلطان اور سکریٹری مواصلات کو آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے حکمت عملی بنانے کی درخواست کی۔ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ شاہراہ بلتستان کو حادثات سے محفوظ بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، دو مقامات پر ٹنلز بنائی جا رہی ہیں، باقی سات مقامات پر حفاظتی شیڈز بنائے جائیں گے۔ حفاظتی دیوار بھی تعمیر کی جائے گی۔ منصوبے پر تقریبا 15 ارب روپے خرچ ہونگے۔ منصوبہ این ایچ اے سے منظور ہونے کے بعد ایکنک میں بھیج دیا گیا ہے منصوبے پر جلد کام شروع کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ شاہراہ کو حادثات سے محفوظ بنایا جاسکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شاہراہ بلتستان پر ٹنلز ٹیکس کی وصولی کا حفاظتی شیڈز سیاحوں سے ٹنلز اور

پڑھیں:

دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت

فائل فوٹو 

نیشنل سائبر ایمرجنسی نے دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ایڈوب کامرس اور میجنٹو اوپن سورس میں نقص کی نشاندہی ہوئی ہے، دونوں سافٹ ویئر پلیٹ فارم آن لائن کاروبار کیلئے بنائے گئے ہیں، نقص کے ذریعےاٹیکرز گاہکوں کے سیشن ہائی جیک کر سکتے ہیں، اٹیکرز بغير کسی توثیق کے مکمل اکاؤنٹ پر قبضہ حاصل کر سکتے ہیں۔

نیشنل سائبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ سافٹ ویئر میں خرابی سے حساس معلومات تک رسائی ہو سکتی ہے، سافٹ ویئر استعمال کرنے والے ادارے فوری حفاظتی اقدامات کریں، غیر ضروری انٹیگریشن غیر فعال کریں اور سخت ایڈمن ایکسس کنٹرولز لاگو کریں۔

ایڈوائزری میں سیشن میں کسی غیر معمولی تبدیلی پر مسلسل نگرانی رکھنے کی سفارش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ سیشن ہینڈلنگ کے لیے صرف اتنی ہی اجازت دیں جتنی بالکل ضروری ہو، غیر متوقع سیشن کو ٹریک کریں جو نارمل استعمال سے ہٹ کر ہو۔

ایڈوائزری میں معمولی لاگ ان ایکٹیوٹی کی کوششوں پر نظر رکھنے کی سفارش کی گئی ہے، غیر متوقع ٹریفک یا نا معلوم ایڈمن ٹوکن کے استعمال پر فوری الرٹ جنریٹ کرنے کی سفارش کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت
  • حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے،سید مصطفی کمال
  • مدینہ ایئرپورٹ کی مرکزی شاہراہ کا نام ولی عہد محمد بن سلمان سے منسوب کرنے کا فیصلہ
  • پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • اسرائیلی خاتون وزیر کی مشیر کے گھر سے منشیات بنانے کی لیبارٹری برآمد
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ اپنے لیے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلیے ہے، عطا تارڑ
  • قائمہ کمیٹی : گلگت بلستان کے وزیر کا جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہونے کا انکشاف