نائب امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی نے کسانوں کے مطالبے سے اتفاق کیا اور زرعی ٹیکس کو کسان دشمنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے کسانوں کی کسی بھی احتجاجی تحریک میں جماعت اسلامی ہر اول دستے کا کردار ادا کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ کسان بورڈ خیبر پختونخوا کے صدر حاجی عبدالاکبر خان کی قیادت میں وفد نے جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈکوارٹر المرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے نائب امیر محمد ریاض خان سے ملاقات کی۔ وفد میں کسان بورڈ کے مرکزی نائب صدر حاجی رضوان اللہ مہمند، صوبائی اور ضلعی ذمہ داران شامل تھے۔ وفد نے صوبائی حکومت کی جانب سے کسانوں پر زرعی انکم ٹیکس اور سپر ٹیکس عائد کرنے کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکس آئی ایم ایف کی ایما پر لگایا گیا ہے جس کے نفاذ سے قبل سٹیک ہولڈرز کے ساتھ کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی ہے۔ حکومت نے ورلڈ بینک اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے شرمناک شرائط پر قرضے حاصل کئے ہیں جس کی ادائیگی کے لئے اب کسانوں اور کاشتکاروں پر سارا بوجھ ڈالنے کیلئے زرعی آمدن پر 45 فیصد انکم ٹیکس اور سپر ٹیکس عائد کیا گیا ہے جس کو صوبہ بھر کے کسانوں نے یکسر مسترد کیا ہے۔

نائب امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی محمد ریاض خان نے کسانوں کے مطالبے سے اتفاق کیا اور زرعی ٹیکس کو کسان دشمنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے کسانوں کی کسی بھی احتجاجی تحریک میں جماعت اسلامی ہر اول دستے کا کردار ادا کرے گی۔ قبل ازیں کسان بورڈ کے وفد نے گورنرخیبرپختونخوافیصل کریم کنڈی سے بھی ملاقات کی اور انہیں گزشتہ دوعشروں سے بدترین بدامنی سے دوچار صوبہ خیبرپختونخواکے کسانوں کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا انہوں نے زرعی انکم ٹیکس اور سپرٹیکس کے نفاذ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ھے کہ زرعی ٹیکس کے نفاذ کا فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے کیونکہ صوبے کی معیشت پہلے ہی تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے ایسے میں زرعی انکم ٹیکس اور سپرٹیکس کے نفاذ سے صوبے کے عوام کی مشکلات میں مذید اضافہ ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا انکم ٹیکس اور جماعت اسلامی زرعی ٹیکس کے نفاذ

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کے اگلے مالی سال کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا: مزمل اسلم

مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم—فائل فوٹو

مشیر خزانہ کے پی مزمل اسلم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے اگلے مالی سال کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا۔

ایک بیان میں مزمل اسلم نے کہا کہ بجٹ کا حجم تقریباً 2000 ارب روپے سے زیادہ ہوگا جبکہ اخراجات کا تخمینہ 1800 ارب روپے سے زیادہ لگایا گیا ہے۔

مشیر خزانہ کے پی کا کہنا تھا کہ ترقیاتی اخراجات میں 40 فیصد اضافہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی ایمرجنسی، صحت کارڈ اور بس سروس کےلیے زیادہ فنڈز مختص کیے جائیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اقتصادی سروے سے واضح ہوگیا کہ غلط حکومتی پالیسیوں سے کسان رل گیا: لیاقت بلوچ
  • کسان دشمن پالیسیوں نے زرعی شعبے کو شدید نقصان پہنچایا، بیرسٹر سیف
  • خیبر پختونخوا کے اگلے مالی سال کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا: مزمل اسلم
  • موسمیاتی تبدیلی سے فصلوں کو نقصان، انڈیا میں قرضوں سے تنگ کسانوں کی خودکشیاں
  • 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
  • وزیراعظم سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • خیبر پختونخوا میں علی بابا چالیس چوروں کی حکومت ہے: فیصل کریم کنڈی
  • ماحولیاتی تبدیلیاں اور بھارتی کسانوں کی خودکُشیوں میں اضافہ
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی