دونوں استعفوں پر میرے مستند دستخط ہیں، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 13th, October 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ دونوں استعفوں پر میرے مستند دستخط ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 8 اکتوبر کا استعفیٰ جسے پہلے مسترد کردیا گیا تھا اب تسلیم کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں استعفوں پر میرے مستند دستخط ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کنڈی نے وزیراعلیٰ کا استعفیٰ اعتراض لگا کر واپس کردیا۔
واضح رہے کہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ کا استعفیٰ اعتراض لگا کر واپس کردیا۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کنڈی کی جانب سے لکھے گئے خط میں علی امین کے دونوں استعفوں پر دستخط کو مختلف اور غیرمشابہ قرار دیا گیا ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ وہ شہر سے باہر ہیں، 15 اکتوبر کو واپس آ ئیں گے، استعفوں کی تصدیق کے لیے وزیراعلیٰ علی امین 15 اکتوبر کو دن 3 بجے گورنر ہاؤس آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دونوں استعفوں پر پختونخوا فیصل خیبر پختونخوا گورنر خیبر کا استعفی علی امین
پڑھیں:
وفاقی حکومت کرپشن کے پیسے سے بیرون ملک سے جزیرے خریدنے لگی ہے، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
پشاور:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت 5 ہزار 300 ارب کی کرپشن کر چکی ہے، ان میں سے کوئی اپنے گھر سے پیسے نہیں لایا، یہ آپ کے ٹیکس کے پیسے ہیں اور یہ ان سے باہر کے ممالک سے جزیرے خریدنے جا رہے ہیں، آپ نے اپنے حکمرانوں سے پوچھنا ہے۔
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور میں جاب فیئر 2025 کا انعقاد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے مہمان خصوصی کے فرائض انجام دیے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس اقدام سے دو ہزار اسٹوڈنٹس باضابطہ ایمپلائز کے ساتھ رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، نوجوانوں کے لیے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام اور انٹرنیٹ شپ پالیسی لا رہے ہیں، اپنے نوجوانوں کو ہم اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن اپنی انرجی بچا کر رکھیں کیونکہ آگے ابھی بہت زیادہ کام کرنا ہے، آئندہ پروگراموں میں اردو زبان استعمال کی جائے تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ خیبر پختونخوا میں کچھ ہو رہا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میری بہنیں بھی انجینئرنگ میں بہت زیادہ ہیں، میری بہنوں آپ نے گھبرانا نہیں میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ 4 دسمبر کو این ایف سی ایوارڈ ہو رہا ہے جس میں فاٹا کے حصے کا معاملہ اٹھائیں گے، 7 سال سے ضم علاقے صوبے میں شامل ہو چکے ہیں لیکن صوبے کو اسکا حصہ نہیں دیا جا رہا ہے، 14.6 فیصد شیئر بنتا ہے جو 19 فیصد سالانہ بنتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضم علاقوں کا شیئر ساڑھے تین سو ارب بنتا ہے، جو ان کو دینا چاہیے، جو 400 ارب سالانہ بنتے ہیں یہ خیبر پختونخوا کو نہیں دیے جاتے۔ تمام یونیورسٹیز میں پیر کے روز ایک سیمینار منعقد کریں جس میں اس حق کا بتائیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ناحق جیل میں رکھا ہوا ہے، القادر یونیورسٹی جہاں سیرت النبی پڑھائی جاتی ہے اس کے خلاف کیسز بنائے گئے، سب خاموش ہیں اور میڈیا پر خاموشی ہے، اس پر کوئی آواز نہیں اٹھائی جا رہی ہے لیکن میں اپنے آخری خون تک آپ سب کے حق کے لیے کھڑا ہوں۔