Jasarat News:
2025-06-09@08:35:27 GMT

جنوری 2025 میں پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 25 فیصد اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

جنوری 2025 میں پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 25 فیصد اضافہ

اسلام آباد:پاکستان کے مرکزی بینک اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق جنوری 2025 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر کی ترسیلات پاکستان بھیجیں جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 25 فیصد زیادہ ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  اسٹیٹ بینک کے جاری کرتا اعلامیہ میں کہا گیا ہےکہ   یہ اضافہ پاکستان کی معیشت کے لئے خوش آئند ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کا ملک کے ساتھ مالی رشتہ مزید مضبوط ہو رہا ہے۔

رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کی ترسیلات

اسٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ رواں مالی سال 2025 کے ابتدائی سات مہینوں میں ورکرز ترسیلات کی کل رقم 20.

8 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے جو کہ گزشتہ مالی سال 2024 کے اسی عرصے سے 31.7 فیصد زیادہ ہے۔

 مالی سال 2024 کے ابتدائی سات مہینوں میں پاکستان کو 15.8 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئی تھیں، اس اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کے بیرون ملک مقیم افراد اپنی مالی مدد جاری رکھنے میں مزید پختہ اور فعال ہیں۔

ترسیلات کی تفصیل

جنوری 2025 میں مختلف ممالک سے پاکستان بھیجی جانے والی رقم کی تفصیل درج ذیل ہے، سعودی عرب سے 72.83 کروڑ ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 62.17 کروڑ ڈالر، برطانیہ سے 44.36 کروڑ ڈالر اورامریکا 29.85 کروڑ ڈالر پاکستان بھیجے گئے ہیں۔

یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکا سے سب سے زیادہ ترسیلات آئیں جو پاکستان کے لئے اقتصادی استحکام کا اہم ذریعہ بن رہی ہیں۔

معیشت پر اثرات

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر پاکستان کی معیشت کے لئے انتہائی اہم ہیں کیونکہ یہ نہ صرف ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرتی ہیں، بلکہ مقامی معیشت کو بھی مستحکم کرتی ہیں، ان ترسیلات زر کا بڑا حصہ غریب و متوسط طبقے کی مدد کے لئے استعمال ہوتا ہے، جس سے ملک کے اندر مالی استحکام اور ترقی کی راہیں ہموار ہوتی ہیں۔ خیال رہےکہ  گزشتہ سال تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بانی  عمران خان کی جانب سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ احتجاجاً پاکستان میں ترسیلات زر نہ بھیجیں تاہم اس اپیل کے باوجود، جنوری 2025 میں ترسیلات زر میں قابلِ ذکر اضافہ ہوا، جو اس بات کا غماز ہے کہ پاکستانی کمیونٹی کا اپنے وطن کے ساتھ مالی وابستگی ابھی بھی مضبوط ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی ترسیلات ترسیلات زر بیرون ملک کروڑ ڈالر مالی سال کے لئے

پڑھیں:

ایلون مسک کو صرف ایک دن میں 27 ارب ڈالر کا جھٹکا

ذرائع کے مطابق ٹیسلا کے شیئرز میں 14 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ یہ کمی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک عوامی تنازع کے بعد سامنے آئی، جس کے نتیجے میں ٹیسلا کے مارکیٹ ویلیو میں 150 ارب ڈالر کی کمی ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو صرف ایک دن میں 27 ارب ڈالر کا مالی نقصان اٹھانا پڑا، جب ٹیسلا کے شیئرز میں 14 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ یہ کمی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایک عوامی تنازع کے بعد سامنے آئی، جس کے نتیجے میں ٹیسلا کے مارکیٹ ویلیو میں 150 ارب ڈالر کی کمی ہوئی۔ ٹرمپ نے مسک کی کمپنیوں کو دیے جانے والے سرکاری معاہدوں کو ختم کرنے کی دھمکی دی، جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔ تاہم، ٹیسلا کے شیئرز میں معمولی بہتری دیکھی گئی اور بعد از وقت کاروبار میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا۔ فوربز کی "ریئل ٹائم بلینیئر لسٹ" کے مطابق، بھاری نقصان کے باوجود ایلون مسک اب بھی دنیا کے سب سے امیر شخص ہیں، جن کی مجموعی دولت 388 ارب ڈالر بتائی گئی ہے۔ دوسرے نمبر پر فیس بک کے بانی مارک زکربرگ ہیں، جن کی دولت 236 ارب ڈالر ہے۔ ادھر ڈونلڈ ٹرمپ کی مجموعی دولت کا تخمینہ 5.4 ارب ڈالر ہے، اور وہ فوربز کی فہرست میں 689ویں نمبر پر موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایلون مسک کو صرف ایک دن میں 27 ارب ڈالر کا جھٹکا
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • آئندہ مالی سال 2025 26 کا بجٹ بروز منگل 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • پاکستانی ریسلر کا پاکستانیوں کوعید کا بڑا تحفہ ، بھارتی حریف کو ہرا کر عالمی چیمپئن شپ ٹائٹل کا دفاع
  • بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، 24 کروڑ پاکستانیوں کا پانی روکنا جارحیت ہے، بلاول بھٹو
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • نئے مالی سال کابجٹ، وزیراعظم آفس کی سجاوٹ کیلئے6 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز
  • پاکستان کی 44.7 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے: عالمی بینک