وکی کوشل کی فلم ’چھاوا‘ کی ریلیز سے قبل ہی 2 لاکھ سے زائد ٹکٹس فروخت
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اداکار وکی کوشل کی تاریخ پر مبنی فلم ’چھاوا‘ 14 فروری کو سینما گھروں میں ریلیز ہونے جا رہی ہے اور اس کی ایڈوانس بکنگ انتہائی شاندار رہی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق وکی کوشل کی فلم کی صرف 48 گھنٹوں میں بھارت کے سینما گھروں میں دو لاکھ سے زائد ٹکٹس فروخت ہو چکی ہیں، جو فلم کی مقبولیت اور شائقین کے جوش و خروش کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
یہ فلم ملک بھر میں زبردست پذیرائی حاصل کر رہی ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ اس کی اوپننگ ڈے کلیکشن بھی شاندار ہوگی۔
View this post on InstagramA post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)
وکی کوشل نے اس فلم کے لیے اپنا وزن بھی 100 کلو تک بڑھایا ہے جس کیلئے انہوں نے بےحد محنت کی اور یہ ان کے کریئر کی سب سے بڑی فلم بھی ثابت ہوسکتی ہے اپنے کردار میں حقیقی رنگ بھرنے کے لیے وکی نے اپنے کان بھی چھدوائے ہیں۔
یاد رہے کہ فلم ’"چھاوا‘ کی ہدایت کاری لکشمن اوتیکر نے کی ہے جبکہ اس میں وکی کوشل اور رشمیکا مندنا مرکزی کردار نبھا رہے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Vicky Kaushal (@vickykaushal09)
دیگر نمایاں اداکاروں میں اکشے کھنہ، اشوتوش رانا، دیویا دتہ، وینیت کمار سنگھ اور ڈیانا پینٹی شامل ہیں۔ فلم کو دنیش وجن کے میڈوک فلمز نے پروڈیوس کیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
طوطے پالنے اور خرید و فروخت کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: محکمہ وائلڈ لائف پنجاب نے طوطے (Parrot) پالنے اور ان کی خرید و فروخت کے حوالے سے نیا قانونی مسودہ تیار کر لیا ہے، جسے منظوری کے لیے پنجاب کابینہ کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اس مسودے کا مقصد پرندوں کے غیر قانونی کاروبار کو روکنا اور ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کے ذریعے بہتر تحفظ فراہم کرنا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق مسودے میں کہا گیاہےکہ اب گھروں میں پالے جانے والے مختلف اقسام کے طوطے رجسٹریشن کے دائرے میں آئیں گے۔ ان میں خاص طور پر الیگزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے شامل ہیں، ان اقسام کو وائلڈ لائف کے دوسرے شیڈول میں شامل کیا گیا ہے تاکہ ان کی افزائش اور خرید و فروخت کو منظم کیا جا سکے۔
نئے قانون کے تحت ہر طوطے کی رجسٹریشن کے لیے ایک ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے، اس کے ساتھ ہی طوطے پالنے والوں کے لیے چھوٹے اور بڑے بریڈرز کی کیٹیگری بھی بنائی گئی ہے تاکہ شوقیہ افراد اور تجارتی پیمانے پر بریڈنگ کرنے والوں میں فرق رکھا جا سکے۔
مزید یہ کہ طوطے اب صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز کو ہی فروخت کیے جا سکیں گے۔ اس اقدام کا مقصد بلیک مارکیٹ اور غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق طوطوں کی غیر قانونی تجارت نہ صرف ان کی بقا کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے جنگلی حیات کے توازن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے ایک افسر نے بتایا کہ حکومت اس قانون کے ذریعے لوگوں کو قانونی دائرے میں لا کر ان کے شوق کو بھی محفوظ بنانا چاہتی ہے اور پرندوں کی نسلوں کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا مقصود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کی منظوری کے بعد رجسٹریشن نہ کروانے والوں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی۔
خیال رہےکہ یہ اقدام پاکستان میں پہلی بار پرندوں کی باقاعدہ نگرانی اور تحفظ کی سمت میں اہم پیش رفت ہے، توقع ہے کہ اس قانون سے نایاب اقسام کے طوطوں کو بچانے اور ان کی آبادی کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔