کرم میں اب تک کتنے بنکرز مسمار ہوئے؟ اعداد و شمار سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں بنکرز مسماری کا عمل جاری ہے اور اب تک مسمار کیے جانے والے بنکرز کی تعداد 124 تک پہنچ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ضلع کرم میں دونوں فریقین کے بنکرز کی مسماری کا سلسلہ جاری ہےاور کرم میں اب تک 124 بنکرز کو مسمار کیا جا چکا ہے۔
سامان رسد کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اشیاءخوردونوش کی 150 گاڑیوں کا ایک اور قافلہ ضلع کرم پہنچ چکا ہے جس کے بعد اب تک سامان رسد کی 853 گاڑیاں کرم بھجوائی جا چکی ہیں جن میں خوراک کے ساتھ ساتھ ادویات بھی شامل ہیں۔
متاثرین کو امدادی رقوم دینے کے ساتھ ساتھ بگن بازار کی تزئین و آرائش کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ضلع کرم میں قافلوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اہم مقامات پر چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی شرپسند عنصر کو ترسیل کے عمل میں خلل ڈالنے سے روکا جا سکے اور اجناس و ادویات کی ترسیل کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
ملکی و عرب میڈیا کیساتھ گفتگو میں اعلی امریکی حکام نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن پر 40 دن کے جارحانہ حملوں کے باوجود بھی یمنی مسلح افواج کیجانب سے ہمارے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب یمنی مسلح افواج نے غاصب و سفاک صیہونی رژیم اور امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کے خلاف اپنی مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، واشنگٹن نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف اس کے جارحانہ حملے "بے سود" ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2 اعلی امریکی حکام نے فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں 40 دن سے جاری وسیع امریکی بمباری کے باوجود بھی، یمن کی جانب سے امریکہ کے قیمتی اثاثوں پر تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری ہے!
ادھر عرب چینل الجزیرہ نے بھی پینٹاگون کے اعلی حکام سے نقل کیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام حملے؛ حوثیوں کی کمانڈ سائٹس، ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز اور جدید ہتھیاروں کے ڈپوؤں کے خلاف جاری ہیں!! رپورٹ کے مطابق، یمن کے خلاف جاری جارح امریکی فوج کے دہشتگردانہ حملوں میں عام شہری افراد و انفراسٹرکچر کو ہدف بنائے جانے سے متعلق دستاویزی شواہد کے بارہا منظر عام پر آ جانے کے حوالے سے امریکی وزارت دفاع کے اعلی حکام کا کہنا تھا کہ ہم یمن میں ہونے والی اپنی بمباریوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی وسیع ہلاکتوں کی اطلاعات سے آگاہ ہیں!! مذکورہ اعلی امریکی اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم شہری ہلاکتوں کے دعووں کو "سنجیدگی" سے لیتے ہیں اور ان رپورٹس پر تحقیقات کا ایک "باقاعدہ طریقۂ کار" رکھتے ہیں!!