Jasarat News:
2025-04-25@07:27:45 GMT

مصنوعی ذہانت سے 40 فیصد عالمی ملازمتیں متاثر ہونے کا خدشہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

مصنوعی ذہانت سے 40 فیصد عالمی ملازمتیں متاثر ہونے کا خدشہ

واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے مصنوعی ذہانت (AI) کے بڑھتے ہوئے اثرات کی وجہ سے دنیا بھر میں تقریباً 40 فیصد ملازمتیں متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہےکہ کچھ ملازمتیں مکمل طور پر ختم ہو سکتی ہیں جبکہ کچھ میں مصنوعی ذہانت انسانی کام کو مزید مؤثر بنانے میں مدد دے سکتی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق آئی ایم ایف کی جاری کردہ تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ  دنیا ایک ایسے تکنیکی انقلاب کے دہانے پر کھڑی ہے جو پیداوار میں تیزی، عالمی معیشت میں بہتری اور آمدنی میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ یہ بے روزگاری میں اضافے اور معاشی عدم مساوات کو بھی بڑھا سکتا ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مصنوعی ذہانت کے تیز رفتار فروغ نے دنیا بھر میں جوش و خروش اور تشویش دونوں کو جنم دیا ہے اور یہ سوالات اٹھائے ہیں کہ اس کے عالمی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

 آئی ایم ایف کے مطابق اس ٹیکنالوجی کے اثرات پیچیدہ ہوں گے اور مختلف معیشتوں پر مختلف انداز میں اثر انداز ہوں گے۔ اس لیے ایسی پالیسیوں کی ضرورت ہے جو اس کے فوائد کو محفوظ طریقے سے بروئے کار لا سکیں۔

ملازمتوں کی نوعیت میں تبدیلی

آئی ایم ایف کے تجزیے کے مطابق ترقی یافتہ معیشتوں میں AI کا اثر زیادہ ہوگا، جہاں تقریباً 60 فیصد ملازمتیں متاثر ہونے کا امکان ہے، ان میں سے تقریباً نصف ملازمتوں میں AI سے پیداوار میں بہتری آئے گی، جبکہ باقی میں AI انسانی کام کی جگہ لے سکتی ہے، جس سے تنخواہوں میں کمی اور ملازمت کے مواقع محدود ہو سکتے ہیں، بعض انتہائی صورتوں میں، یہ ملازمتیں مکمل طور پر ختم ہو سکتی ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ابھرتی ہوئی معیشتوں اور کم آمدنی والے ممالک میں AI کا اثر نسبتاً کم ہوگا، جہاں بالترتیب 40 اور 26 فیصد ملازمتیں متاثر ہونے کا امکان ہے تاہم ان ممالک میں AI کے فوائد حاصل کرنے کے لیے درکار بنیادی ڈھانچہ اور تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کے باعث وقت کے ساتھ ساتھ عالمی معاشی عدم مساوات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

آمدنی اور دولت میں عدم مساوات کا خدشہ

AI کے اثرات صرف ملازمتوں تک محدود نہیں ہوں گے بلکہ یہ معاشی عدم مساوات میں بھی اضافے کا سبب بن سکتے ہیں، ایسے ملازمین جو AI سے فائدہ اٹھا سکیں گے، ان کی آمدنی اور پیداواریت میں اضافہ ہوگا جبکہ جو اس تبدیلی کے ساتھ نہیں چل سکیں گے، وہ پیچھے رہ جائیں گے۔

تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ AI کم تجربہ کار ملازمین کو تیزی سے ترقی کرنے میں مدد دے سکتی ہے اور نوجوان ملازمین اس سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں جبکہ معمر ملازمین کے لیے ایڈجسٹمنٹ مشکل ہوسکتی ہے۔

اگر AI زیادہ آمدنی والے ملازمین کے کام کو بہتر بناتی ہے، تو اس سے ان کی اجرت میں غیر متناسب اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ، AI اپنانے والی کمپنیوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافے سے سرمایہ داروں کو زیادہ منافع حاصل ہوگا، جو مزید عدم مساوات کو جنم دے سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ملازمتیں متاثر ہونے کا مصنوعی ذہانت آئی ایم ایف عدم مساوات سکتی ہے ہوں گے

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیش گوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی۔

آئی ایم ایف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونیوالی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کر دیا ہے۔

عالمی مالیاتی ادارے کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں جس میں آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کا تخمینہ 3 فیصد سے کم کر کے 2 اعشاریہ 6 فیصد کر دیا ہے، عالمی مالیاتی ادارے نے آئندہ مالی سال کیلئے بھی پاکستان کی معاشی شرح نمو میں کمی کا تخمینہ لگایا ہے۔

آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق جنوری 2025 میں آئی ایم ایف نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نموکا تخمینہ 3 فیصد لگایا تھا۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2024 میں آئی ایم ایف نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نموکا تخمینہ 3 اعشاریہ 2 فیصد لگایا تھا، رواں مالی سال پاکستان کے معاشی شرح نموکا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کاخدشہ ہے۔

علاوہ ازیں ایک اور مثبت پیشرفت یہ ہوئی کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے تخمینے کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے کم کر کے 0.1 فیصد کر دیا ہے۔

قبل ازیں آئی ایم ایف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.7 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع کر رہا تھا جسے اب 400 ملین ڈالر تک کم کر دیا گیا ہے، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • مصنوعی ذہانت محنت کشوں کی جان کے لیے بھی خطرہ، مگر کیسے؟
  • 25 ہزار ملازمین کے بیروزگار ہونے کا خدشہ
  • مصنوعی ذہانت محنت کشوں کے لیے دو دھاری تلوار، آئی ایل او
  • قومی شاہراہ سندھ کی مسلسل بندش سے صنعتوں کے بند ہونے کا خطرہ ہے: او آئی سی سی آئی
  • بے نامی اتھارٹی پچھلے 11 ماہ سے غیر فعال ہونے کا انکشاف
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی  
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو پیشگوئی 3 فیصد سے کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • متنازع کینالز پر اندرون سندھ میں احتجاج ، دھرنے جاری، تجارتی سرگرمیاںشدید متاثر