انسانوں کی ترقی اولین ترجیح ہونی چاہیے، وائس چانسلر جامعہ کراچی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں پالیسی ساز اس بات کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں کہ انسانوں کی ترقی اولین ترجیح ہونی چاہے۔ اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر جامعہ کراچی کے زیر اہتمام منعقدہ سینٹرہذا میں منعقدہ 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ’’ملک کے معاشی مستقبل کی تشکیل: کل کے رجحانات اور بصیرتیں‘‘ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پالیسی سازوں نے معاشی خوشحالی کو کبھی اہمیت نہیں دی اور حکومتیں اس پہلوکو تواترکے ساتھ نظر اندازکررہی ہیں اورہم تاحال دوسری قوموں سے سیکھنے سے قاصرہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
تحریک انصاف نے معاشی ترقی کے اعدادوشمار کو ’فارم 47‘ کی مانند قرار دے دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے ملک کی معاشی ترقی کے اعدادوشمار کو ’فارم 47‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو حکومت ملک کو نیدرلینڈز بنانے آئی تھی اس نے عوام کے چولہے ہی بجھا دیے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے اقتصادی سروے 2025-26 جاری کردیا، جی ڈی پی میں اضافہ ریکارڈ
اسلام آباد میں دیگر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ 3 سال میں 3 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلےگئے ہیں اور یہ گروتھ بھی فارم 47 کی طرح کی دکھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت کی پالیسیاں کسان دشمن ہیں جو ملک سے دشمنی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے دور کی ساڑھے 6 فیصد گروتھ کو حقارت سے دیکھنے والوں کی تیسرے سال تک مجموعی گروتھ ڈیڑھ فیصد ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ عوام معاشی طورپریتیم ہوگئے اور زراعت میں ساڑھے 13 فیصد گراوٹ ہے پھر یہ کس قسم کی گروتھ ہے۔
اس موقعے پر پی ٹی آئی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ ایک شریف آدمی ہیں اور بدمعاشوں میں پھنس گئے ہیں۔
مزید پڑھیے: کئی ممالک میں مہنگائی جوں کی توں لیکن پاکستان میں کم ہوئی، مشیر وزیر خزانہ
انہوں نے کہا کہ یہ وہی بات ہوئی کہ پڑھا بہت اور امتحان کے رزلٹ میں نمبر نیچے سے پہلا آیا، گزشتہ سال ریونیو 12 ہزار 970 ارب روپے تھا، اس سال14 ہزار سے زائد تک لے آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جو گروتھ ریٹ دکھائی ہے وہ ایک غبارہ ہے، 1.7 فیصد گروتھ ریٹ بڑھا ہے جو سنہ 1992 سے بھی کم ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ زراعت میں ساری فصلوں کی گروتھ منفی رہی ہے، گدھوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، مویشیوں کے بڑھنے کی بات کی جارہی ہے، اب ایک ایک بھینس، بکرا، گائے تو گننے کوئی نہیں جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مارچ 2022 میں جو 50 ہزار کمائےجاتے تھے اس کی اب ویلیو 20 ہزار 833 کے برابر ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی آبادی میں اس سال کتنا اضافہ ہوا؟
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں گروتھ ریٹ بڑھ رہا تھا لیکن اب ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ گئی ہے،11.4 کروڑ آبادی سطح غربت کے نیچے چلی گئی ہے اور اس سال ریونیو شارٹ فال ایک ہزار ارب سے زائد ہوگا۔
پی ٹی آئی رہنما مبین عارف جٹ نے کہا کہ یہ اپنی کتابوں میں خود بتارہے ہیں کہ صنعت اور زراعت سب کی گروتھ منفی گئی لہٰذا ہمیں بتایا جائے کہ مثبت کیا ہے؟
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اکنامک سروے اکنامک سروے پر تحریک انصاف کی تنقید اکنامک گروتھ فارم 47