عمران خان کا خط اور تحریک انصاف کی حکومتی پالیسیوں پر کڑی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) بیرسٹر گوہر نے انکشاف کیا ہے کہ بانی تحریک انصاف عمران خان نے اپنے حالیہ خط میں کئی سنجیدہ مسائل کی نشاندہی کی ہے،عمران خان فوج اور عوام کے درمیان خلیج پیدا نہیں ہونے دینا چاہتے اور قومی مفاد کو مقدم رکھ رہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے خط میں واضح کیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور ان کی قربانیوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، بانی پی ٹی آئی چاہتے ہیں کہ ملک میں فوج اور عوام کے درمیان ہم آہنگی برقرار رہے۔
پارٹی کے اندرونی معاملات پر بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کو تحریک انصاف سے نکالنے کا فیصلہ عمران خان کا اپنا ہے ، پارٹی میں نظم و ضبط قائم رکھنا انتہائی ضروری ہے، اور اس کے لیے سخت فیصلے لینا پڑتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو اپنے رویے پر غور کرنا چاہیے کہ آیا وہ واقعی جمہوریت کو چلانا چاہتی ہے یا نہیں، حکومت کا رویہ غیر جمہوری ہے، تحریک انصاف عوامی مسائل کو اجاگر کرتی رہے گی، چاہے انہیں دبانے کی کتنی ہی کوشش کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف
پڑھیں:
عمران خان کو جو مقبولیت ملی وہ بہت سارے انبیا کو بھی نہ مل سکی، عارف علوی متنازعہ بیان کے بعد تنقید کی زد میں
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما و سابق صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جو مقبولیت ملی وہ اللہ تعالی نے بہت سارے انبیا کو بھی نہیں دی۔
لندن میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ کسی بھی لیڈر کی 91 فیصد مقبولیت غیر معمولی ہے۔ اگر اس میں کوئی ہیر پھیر ہوئی تو چلیں 80 فیصد سمجھ لیں لیکن یہ مقبولیت بہت زیادہ ہے اور اللہ تعالیٰ نے یہ نعمت بہت سے انبیا کو بھی نہیں دی۔ لیکن ساتھ انہوں نے یہ وضاحت بھی کردی کہ اللہ کے انبیا اور عمران خان کا کسی صورت کوئی مقابلہ ہی نہیں۔ تاہم اس منتازعہ بیان کے بعد سے سوشل میڈیا پر عارف علوی تنقید کی زد میں ہیں۔
عمران خان پیغمبروں سے بھی زیادہ مقبول ہیں
عارف علوی #london #Imrankhan pic.twitter.com/CHAQJmbhcq
— Safina Khan (@SafinaKhann) April 23, 2025
عارف علوی کا کہنا تھا کہانتخابی نشان چھن جانے کے بعد انہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ انتخابات ملتوی کردیے جائیں، تاہم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ الیکشن ایک دن کے لیے بھی مؤخر نہیں ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: عارف علوی نے 100 دہشتگردوں کی سزا معاف کی جو بعد میں زمان پارک چلے گئے، زاہد خان
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے روز کوئی نہیں جانتا تھا کہ صبح کیا ہونے والا ہے۔ نوجوانوں نے انتخابی نشان یاد رکھنے کے لیے اپنے بزرگوں کے ہاتھوں پر نشان بنائے تاکہ وہ انتخابی نشان بھول نہ جائیں۔
سابق صدر نے شریف خاندان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج تک کسی کو یہ نہیں بتایا گیا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کہاں سے آئے۔ اگر کسی کو علم ہے تو قوم کو بتائے، کچھ شرم و حیا کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان جائیدادوں کے ذرائع آمدن واضح کیے جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی عارف علوی عمران خان عمران خان مقبولیت لندن