Islam Times:
2025-09-18@13:23:57 GMT

ملائیشیا کے سول سوسائٹی وفد کی کشمیر کاز کی حمایت کا اعادہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

ملائیشیا کے سول سوسائٹی وفد کی کشمیر کاز کی حمایت کا اعادہ

ذرائع کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (ISSI) نے ملائیشین کنسلٹیو کونسل آف اسلامک آرگنائزیشنز (MAPIM) کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی میزبانی کی جس کی قیادت اس کے صدر محمد اعظمی بن عبدالحمید کر رہے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (ISSI) نے ملائیشین کنسلٹیو کونسل آف اسلامک آرگنائزیشنز (MAPIM) کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی میزبانی کی جس کی قیادت اس کے صدر محمد اعظمی بن عبدالحمید کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق اس موقع میں ایک گول میز مباحثے کا اہتمام کیا گیا جس میں تنازعہ جموں و کشمیر کے حل کے لئے عالمی حمایت کا جائزہ لیا گیا اور جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے، کشمیریوں کے خلاف اس کی مسلسل جارحیت اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت سے مسلسل انکار کو اجاگر کرنے کے لیے حکمت عملیوں کا جائزہ لیا گیا۔ تقریب میں ماہرین تعلیم، محققین، سفارت کاروں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور مسئلہ کشمیر پر سرگرم نوجوانوں نے شرکت کی۔

آئی ایس ایس آئی کے انڈیا اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر خرم عباس نے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے ملائیشین وفد کا تعارف کرایا۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل ایمبسڈر سہیل محمود نے امت مسلمہ بالخصوص فلسطین اور کشمیر کے مسائل کی وکالت کرنے پر محمد اعظمی بن عبدالحمید کی زیر قیادت ملائیشین کنسلٹیو کونسل آف اسلامک آرگنائزیشنز کے کام کو سراہا۔ انہوں نے کشمیریوں کی حالت زار پر بین الاقوامی توجہ مبذول کرانے کے لئے ادارے کی کوششوں کا اعتراف کیا اور اس بات پر زور دیا کہ وفد کے آئی ایس ایس آئی کے دورے نے تنازعہ جموں و کشمیر کے حوالے سے عالمی سطح پر ابھرتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کا موقع فراہم کیا۔ سفیر سہیل محمود نے کہا کہ تنازعہ جموں و کشمیر کا قانونی، انسانی حقوق اور امن و سلامتی کے تناظر میں جائزہ لیا جانا چاہیے۔

محمد اعظمی عبدالحمید نے کہا کہ ملائیشین کنسلٹیو کونسل آف اسلامک آرگنائزیشنز کے وفد کا دورہ مسئلہ کشمیر کے لیے وسائل اور وکالت کو متحرک کرنے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوآبادیاتی طاقتوں نے نوآبادیاتی نظام کے خاتمے کے بعد معاشروں کو اندرونی طور پر کمزور کرنے کے لیے جان بوجھ کر حل طلب تنازعات کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے قیام نے ابتدا میں انصاف کی امیدیں پیدا کی تھیں لیکن کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات کو حل کرنے میں اس کی ناکامی نے اس کے موثر ہونے کے بارے میں شدید خدشات کو جنم دیا ہے۔ محمد اعظمی نے حکومتی اور غیر سرکاری دونوں سطحوں پر کشمیر کاز کے لیے ملائیشیا کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ شرکاء نے بھارت کے گمراہ کن بیانیے کا مقابلہ کرنے اور تنازعہ کشمیر کے قانونی اور تاریخی حقائق کو عالمی برادری کے سامنے لانے کی اہمیت پر زور دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کشمیر کے کے لیے

پڑھیں:

پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق

گزشتہ روز علیحدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کرگئے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین اور میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے کہا کہ حکام نے مجھے پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی اور مجھے اپنے گھر کے اندر بند رکھا گیا۔ میرواعظ محمد عمر فاروق نے ایکس پر لکھا کہ میں یہ دکھ اور تکلیف الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا کہ حکام نے پروفیسر بٹ کے اہل خانہ کو ان کی نماز جنازہ جلدی ختم کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا "مجھے اپنے گھر کے اندر بند کر دیا گیا اور ان کے آخری سفر میں جنازہ کے ساتھ چلنے کے حق سے بھی محروم رکھا گیا"۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں نے پروفیسر بٹ کے ساتھ 35 برس دوستی اور رہنمائی کے گزارے ہیں اور ہماری دوستی 35 برس پر محیط تھی اور بہت سے افراد تھے جو ان کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے لئے بے چین تھے۔ ان کے جنازہ میں شرکت کی اجازت نہ دینا اور آخری الوداعی سے بھی محروم رکھنا ناقابل برداشت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز آزادی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد اپنی رہائشگاہ واقع شمالی کشمیر کے سوپور میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر بٹ کئی دہائیوں تک کشمیر کی علیحدگی پسند سیاست میں متحرک رہے۔

پروفیسر بٹ کے انتقال پر جموں و کشمیر کے سیاسی، سماجی اور علحیدگی پسند رہنماؤں نے گہرے دکھ اور صدمہ کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ عمر عبدللہ نے پروفیسر بٹ کی وفات پر ایکس پر اپنا تعزیتی پیغام شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے سینیئر کشمیری سیاسی رہنما اور ماہر تعلیم پروفیسر بٹ کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا، ہمارے سیاسی نظریات ایک دوسرے سے الگ تھے لیکن میں انہیں ہمیشہ ایک انتہائی معزز انسان کے طور پر یاد رکھوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • دوطرفہ تعلقات  کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی مسلسل حمایت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف
  • دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی مسلسل حمایت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف
  • ایف پی سی سی آئی کے سینئرنائب صدرثاقب فیاض مگوں پاکستان میں تعینات ملائیشیا کے ہائی کمشنر داتو محمد اظہر مزلان کو شیلڈ پیش کررہے ہیں،حنیف گوہر ، ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمن ہردیناتا احمد، بشیرجان محمد اور دیگر بھی موجود ہیں
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • پاکستان میں ملائیشین ہائی کمشنر کا گامالکس اولیوکیمیکلز فیکٹری کا دورہ
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امیر قطر کی ملاقات ، مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ
  • پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا، عطاء اللہ تارڑ
  • پاکستان کی اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت