منافع مافیا کے خلاف کارروائی نہ ہونا افسوسناک ہے
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد (کامرس یسک) تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ عوام کو مسلسل لوٹنے والی منافع خور مافیا کے خلاف کاروائی نہ ہونا افسوسناک ہے۔ منافع خور صنعتکاراور تاجر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں جن کے خلاف کاروائی کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کا فوکس معاشی ترقی پر ہے مگر کرپشن کے خاتمہ پر توجہ نہیں دی جا رہی ہے جس سے کرپشن میں اضافہ ہو رہا ہے جس پر ایک عالمی ادارے نے اپنی رپورٹ بھی شائع کر دی ہے۔معاشی ترقی کے ساتھ منافع خور صنعتکاروں خاص طور پر چینی سٹیل تعمیرانی صنعت گھی اور کوکنگ آئل کا کاروبار کرنے والوں کے خ?اف کاروائی کی جائے اور سرکاری اداروں میں کرپشن ختم کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف ملے اور پائیدار ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ کرپشن نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے جس کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے جانب سے پاکستان میں کریشن بڑھنے کی رپورٹ تشویشناک ہے جسے نظر انداز نہ کیاجائے۔انھوں نے کہا کہ اکثر ترقی پذیر ممالک میں کرپشن بڑے پیمانے پر پائی جاتی ہے اور اس نے حکومت کی تمام سطحوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ سرکاری اہلکار ذاتی منفعت کے لیے جان بوجھ کر معاشی بدانتظامی میں ملوث ہوتے ہیں۔ اگرچہ کئی ممالک میں کرپشن کے خلاف انتہائی سخت قوانین بنائے گئے ہیں اور ان پر عملدرآمد کے لیے اینٹی کرپشن اور کئی دیگر ادارے قائم کیے گئے ہیں لیکن ان سب کے باوجود کرپشن جاری رہتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عوام کو کے خلاف نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے خلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کے خلاف دائر کرپشن کے مقدمے کو واپس لے لیا ہے۔
گذشتہ روز ایف آئی اے نے الزام عائد کیا تھا کہ شبر زیدی نے اپنے دورِ صدارت میں تقریباً 16 ارب روپے کے غیر مجاز انکم ٹیکس ریفنڈز جاری کیے۔ اس میں تین نجی بینک، دو سیمنٹ فیکٹریاں اور ایک کیمیکل کمپنی شامل تھیں، جو مبینہ طور پر شبر زیدی کی نجی آڈٹ اور کنسلٹنسی فرم کے کلائنٹس بھی تھیں، جس سے مفادات کے ٹکراؤ کے خدشات پیدا ہوئے تھے۔
تاہم جمعرات کو ایف آئی اے کراچی زون نے نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 32/2025 مورخہ 29.10.2025 کو منسوخ کیا جا رہا ہے اور شبر زیدی کے خلاف ڈسچارج رپورٹ پیش کی جا سکتی ہے۔
یہ اقدام سابق چیئرمین کے خلاف الزامات کی تحقیقات اور قانونی عمل کے بعد اٹھایا گیا، اور اس کے ساتھ ہی مقدمے کو ’سی کلاس‘ کے طور پر درجہ بندی دے دی گئی ہے۔