کرم میں امدادی قافلے کو حملہ آوروں سے بچانے کی کوشش کے دوران 5 سکیورٹی اہلکار شہید
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کرم میں امدادی قافلے کو حملہ آوروں سے بچانے کی کوشش کے دوران 5 سکیورٹی اہلکار شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں شرپسندوں کے حملوں کے بعد امدادی قافلے کو بچانے کی کوششوں میں 5 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے، شہدا میں ایف سی کے 4 اور پاک فوج کا ایک جوان شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے پیر کومتعدد حملوں میں 5 سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت کے بعد کرم میں عسکریت پسندوں کے خلاف نئے آپریشن کا اعلان کیا ہے۔
تشدد کی تازہ لہر نے علاقے میں موجود غیر یقینی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے ، کیونکہ گزشتہ ماہ ہی کئی ماہ تک جاری رہنے والے تنازع کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا ، جس میں تقریبا 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اپر کرم کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والا واحد زمینی راستہ تھل پاراچنار روڈ ان مسلسل حملوں کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند ہے۔
رواں سال کے اوائل میں کرم میں متحارب دھڑوں کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کے بعد سے علاقے کو بھاری سکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ قافلوں کے ذریعے امداد فراہم کی جا رہی تھی۔
پیر کو پارا چنار جانے والا امدادی قافلہ دوپہر کے وقت چپری گیٹ کے ذریعے لوئر کرم میں داخل ہوا۔
پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی نگرانی میں قافلہ تھل پارا چنار روڈ پر جا رہا تھا کہ دوپہر ساڑھے 12 بجے کے قریب لوئر کرم میں مندوری کے قریب اوچاٹ کلی میں حملہ آوروں نے فائرنگ کردی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق قافلے کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی اور فوج کے 2 گن شپ ہیلی کاپٹروں نے جائے وقوعہ کے آس پاس کے علاقوں پر گولہ باری کی۔
وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ دو گھنٹے تک جاری رہا، حملے میں فوج کا ایک جوان شہید جبکہ ایک پولیس اہلکار، دو ٹرک ڈرائیورز اور 4 شہریوں سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق اسی مقام پر شام 6 بجے کے قریب فورسز نے پھنسے ہوئے امدادی ٹرکوں کو لوٹنے سے روکنے کی کوشش کی تو دہشت گردوں نے دوسرا حملہ کردیا۔
حملہ آوروں نے فرنٹیئر کور کے ایک افسر کی گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 5 اہلکار زخمی ہوگئے، تاہم اس حملے میں ایک افسر محفوظ رہا۔
اس کے بعد رات تقریباً ساڑھے 8 بجے اوچاٹ کلے میں زخمی فوجیوں کو نکالنے کے لیے آنے والے ایف سی کی کوئیک رسپانس فورس کے قافلے پر گورنمنٹ ہائی اسکول کے قریب گھات لگا کر حملہ کیا گیا۔
فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی کے 4 اہلکار شہید جبکہ 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا، تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس کارروائی میں کتنے عسکریت پسند ہلاک یا زخمی ہوئے۔
حملے کے بعد پھنسنے والے ٹرک ڈرائیور گل فراز نے دعویٰ کیا کہ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر پر گاڑیوں پر حملہ کرنے کے اعلانات کیے گئے تھے۔
ایک اور ڈرائیور اکرم خان نے بتایا کہ قافلے پر مقامی لوگوں نے حملہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ حملے کے بعد سے کئی ڈرائیور بھی لاپتہ ہیں۔
گزشتہ ماہ وسطی کرم کے مختلف علاقوں بشمول مندوری، اوچاٹ، چارخیل، چپری اور پارہ میں عسکریت پسندوں کے قبضے سے علاقوں کو صاف کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا گیا تھا۔
سیکیورٹی فورسز نے کئی روز تک جاری رہنے والے آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کے ممکنہ ٹھکانوں پر حملوں کے لیے ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کا خیال ہے کہ کچھ عسکریت پسند اب بھی علاقے میں موجود ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب ڈیرہ اسماعیل خان اور باجوڑ میں سڑک کنارے ہونے والے 2 دھماکوں میں 2 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کلاچی میں سڑک کے کنارے نصب دیسی ساختہ بم کے دھماکے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق آئی ای ڈی کو ریموٹ سے اڑایا گیا اور دھماکے میں پکڑی گئی سیکیورٹی فورسز کی گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ ابھی تک کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم سیکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
دریں اثنا باجوڑ کی تحصیل بارنگ کے پہاڑی علاقے میں آئی ای ڈی دھماکے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا، متوفی کی شناخت 57 سالہ ولایت خان کے طور پر ہوئی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی اہلکار اہلکار شہید حملہ ا وروں علاقے میں کے مطابق نے والے کے قریب کے بعد کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 9 June, 2025 سب نیوز
غزہ: اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 108 فلسطینی شہید اور 393 سے زائد زخمی ہو گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے شمالی غزہ کے علاقے جمالیہ، جنوبی شہر رفاح سمیت مختلف علاقوں میں پناہ گزین کیمپوں اور رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا۔
بمباری کے دوران کتائب المجاہدین کے سینئر کمانڈر اسعد ابو شریعہ بھی شہید ہو گئے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق امدادی سرگرمیوں کے دوران شہریوں پر کی گئی اسرائیلی فائرنگ سے اب تک 115 افراد شہید ہو گئے ہیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 18 مارچ کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ حملے شروع کیے، جس کے بعد سے اب تک 4,603 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ میں جاری حملوں کے نتیجے میں شہدا کی مجموعی تعداد بڑھ کر 54,880 تک پہنچ گئی ہے۔
غزہ میں اسپتالوں پر دباؤ شدید ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی خطرات سے دوچار ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور سیزفائر پر زور دیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیلی فوج کا غزہ تک امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرونز سے حملہ، میڈلین کو قبضے میں لے لیا اسرائیلی فوج کا غزہ تک امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرونز سے حملہ، میڈلین کو قبضے میں لے لیا اسلام آباد میں پہلی بار ڈرون کیمروں، عرق گلاب اور فنائل سے صفائی آپریشن، 2500 سے زائد عملہ سرگرم غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے حافظ آباد; شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی زیادتی کرنے والاایک اورملزم پولیس مقابلے میں ہلاک طالبان حکومت کا عیدالاضحیٰ پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز افغانوں کیلئے عام معافی کا اعلان پاورڈویژن نے بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جعلی قرار دے دیںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم