(گزشتہ سےپیوستہ)
ہم میں سے بیشترحضرات نے رسول اکرم ﷺکااپنے جفاکش اوروفاکیش صحابہ ؓسے یہ خطاب یقیناپڑھاہوگاکہ”خدائے ذوالجلال جب قیامت کے دن اپنے تخت پربراجمان ہوں گے تو آدم علیہ السلام سے کہیں گے کہ ناری گروہ کوبھیجو تو آدم علیہ السلام کہیں گے کہ خداوندا‘ناری گروہ کون ہے؟ ارشاد ہوگا، ہزارمیں سے نوسوننانوے (999)جہنم میں جھونکے جائیں گے اورجنت میں صرف ایک۔۔۔!
اس خطاب کے بعداجتماع میں آنسوئوں اورہچکیوں کازلزلہ برپاہوگیاتھالیکن شائدہم ان کوکوئی دوسری نسل سمجھتے ہیں ۔وہ لوگ سب کچھ کرکے اس خوف سے روتے تھے کہ ہزارمیں سے ایک کابھی شرف حاصل ہوسکے گانہیں!ان کے دلوں کوقران کی ایک آیت تہہ وبالاکردیتی تھی،لیکن ہمارے دلوں کوپوراقرآن بھی ٹس سے مس نہیں کرتا،کتناہولناک فرق ہے جوآج اسلاف اور اخلاف کے دلوں میں پیدا ہوگیا ہے۔ ستم ظریفی تویہ ہے کہ ہزارسمجھانے کے بعد بھی اگریہ فرق ہماری سمجھ میں آبھی جاتا ہے تودل اس کوقبول کرنے کیلئے تیارنہیں ہوتا۔
شقیاالاصبحی جوکہ اسلاف کی ایک نشانی ہیں ،مدینے میں انسانوں کاایک جم غفیر دیکھ کراس معاملہ کی تہہ کی جونہی کوشش کرتے ہیں توکیادیکھتے ہیں کہ لوگوں نے ایک عاشق رسولﷺ کواپنے حصارمیں لیاہے اورحدیث سننے کی درخواست کررہے ہیں تو جواب میں ان کے ہونٹوں اورجسم پرایک لرزہ طاری ہوجاتاہے اوردردناک چیخ مار کر بے ہوش ہوجاتے ہیں۔تین بارکوشش کی لیکن زبان نے خوفِ خدا کی وجہ سے ساتھ نہ دیا۔جب غشی کی حالت ختم ہوگئی توفرمایا:ایک ایسی حدیث سناتاہوں جواسی گھر میں رسول اکرمﷺکے مبارک منہ سے سنی تھی۔ قیامت کے روزجب خدا بندوں کے فیصلے کیلئے اترے گاتوسب سے پہلے تین اشخاص طلب کئے جائیں گے، ایک قاری، دوسرا دولت مند اورتیسراشہید!خداقاری سے پوچھے گا کہ کیاہم نے تجھے قرآن نہیں سکھایا،اس پرتونے کیاعمل کیا؟قاری جواب میں دن رات قرآن کی تلاوت کاذکرکرے گاتوخدااس سے فرمائے گاکہ تو جھوٹ کہتاہے ،تم نے یہ سب لوگوں کیلئے کیا تاکہ تم کوقاری کہیں۔اسی طرح دولت منداپنی سخاوت کااورشہیداپنی جان کی قربانی کا ذکر کرے گاتوجواب میں رب ذوالجلال ان کوبھی جھوٹ سے تشبیہ دے کردنیاکے دکھلاوے کاعمل کہے گااوریہ کہہ کررسول اکرمﷺنے میرے زانوپرہاتھ ماراکہ اللہ تعالی حکم صادرکریں گے کہ ان کومنہ کے بل گھسیٹ کرجہنم میں دھکیل دو اورسب سے پہلے جہنم کی آگ ان پر ہی شعلہ زن ہوگی۔
میرے انتہائی عزیزترین دوستوں اور بھائیوں اور بہنوں!پھرجس طرح حدیث سنانے والے کی (حضرت ابوہریرہ)کی چیخیں لوگوں نے نکلتی ہوئی دیکھیں یہی عالم سارے مجمع کاہوا۔ ہمارے اسلاف پیکر اخلاص تھے اورہم اس سے کوسوں دور!وہ ریاکاری کے خوف اوراس کے لرزہ خیزانجام سے لرزہ براندام تھے،ہم دنیاداری کودین وایمان سمجھ کربڑے اطمینان سے بیٹھے ہیں۔ شائدیہی وجہ ہے کہ دنیاکے طول وعرض میں مختلف حادثات کوپڑھ کرہم محض اس لئے مطمئن ہیں کہ ہم اس کاشکار نہیں ہوئے حالانکہ دل کی اسی بے حسی اوربدلتی ہوئی کیفیت نے تو ثابت کردیاہے کہ ہم جوبرسوںسے انحطاط کاشکارہیں اس کی وجہ ہمارایہی عارضی قلبی اطمینان ہے۔مومن اورمسلمان کے دل میں توایک تڑپ رہتی ہے جواس کوہرپل بے چین رکھتی ہے۔ دنیامیں خدااوررسول کے احکام کی روگردانی اس سے برداشت نہیں ہوتی۔اس ساری سوسائٹی و تہذیب کے دھارے کوتبدیل کرنے کی کوشش میں اپنی پوری زندگی کھپادیتاہے ۔ لوگوں کے دلوں کواپنے رب سے جوڑتاہے۔رسول اکرمﷺ کی تعلیمات کوشب وروز دہراتا ہے۔صحابہ کی زندگیوں کو سامنے رکھ کرروزانہ کے اعمال کا ہرروزسونے سے پہلے محاسبہ کرتاہے۔اگرہماری بھی یہ کیفیت ہوجائے تویقین کے ساتھ یہ امید رکھی جاسکتی ہے کہ وہ سوال(جن کے جواب آج کل کے دانشوربھی) تلاش نہیں کرسکے ہمارے صالح اعمال کودیکھ کربے ساختہ پکار اٹھیں گے کہ ہروزناگہانی آفتوں کاجواب صرف اورصرف یہ ہے اوردم توڑتی ہوئی انسانیت کواگرزندگی مل سکتی ہے توصرف اسی ایک راستے پرچل کر۔اس کیلئے ہم میں سے ہرشخص خداکے ہاں جوابدہ ہے کہ اس نے اپنی زندگی میں اللہ کے احکام کواس دنیامیں نافذکرنے میں کتناجان ومال صرف کیا؟
اس دنیامیں جوبھی آیاہے اسے یقینا ایک دن جاناہے اوراس دنیامیں آناہی درحقیقت جانے کی تمہیدہے مگربعض جانے والے اپنے ماں باپ ، لواحقین اوراہل وطن کیلئے ایسی دولت اور فخروانبساط کی ایسی وراثت چھوڑجاتے ہیں کہ جس کے آگے خزائن وحشم سے مالا مال شہنشاہ بھی سو فقیروں کے فقیراورسو کنگالوں کے کنگال لگتے ہیں۔
سلام ہے حماس کے وہیل چیئر تک محدود بانی شیخ احمد یاسین کو جنہوں نیحماس کے نوجوانوں کے قلب وذہن کے اندرپچھلی کئی دہائیوں سے عملِ خیرکا جو بیج بویا تھا،ان کی شہادت کے بعد اس بیج پرمشیت کی برسائی ہوئی برسات نے بالآخرکس طرح عمل خیرکی لہلہاتی ہوئی کھیتی اگادی ۔اگراس فصل کی تقسیم شروع کردی جائے توسب کوہی اپنادامن تنگ نظرآئے گا۔ ان نوجوانوں نے اپنے خونِ دل اورجان سے پائے رسولﷺکے نقوش کوایسااجاگرکیاہے کہ ہرکسی کواب اپنی منزل آسان دکھائی دے رہی ہے۔ ان نوجوانوںکی للہیت، اخلاص نیت اوربے لوث ادائے فرض نے ایک ہی جست میں تمام فاصلے عبورکرلئے ہیںجس کی تمناانبیا اصحابہ اورصالحین نے ہمیشہ کی۔ان عظیم نوجوانوں کی یاداب تاقیامت تک کفر کے تاریک جزیروں پرایمانی قوت کے ساتھ کڑکتی اورکوندتی رہے گی۔
میرے انتہائی عزیزترین دوستوں اور بھائیوں اور بہنوں! غزہ کے شہدانے جہاں اوربے شمار باتوں کاسبق یاددلایاہے وہاں ایک یہ بات بھی ہمارے ذہن نشین کروائی ہے کہ عالمِ اسباب میں سانس کاایک تموج اورذرے کاایک حقیر وجودبھی تخلیق اسباب اورترتیب نتائج میںاپناحصہ رکھتا ہے۔
( جاری ہے )
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
چارلی کرک کے قتل کے بعد ملزم کی دوست کے ساتھ کیا گفتگو ہوئی؟ پوری تفصیل سامنے آگئی
امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے الزام میں گرفتار 22 سالہ ٹائلر رابنسن کے اپنے روم میٹ کو کیے گئے مسیجز سامنے آئے ہیں جس میں وہ کرک کو قتل کرنے کا انکشاف کررہا ہے۔
رابنسن کو گرفتار کرکے ان پر فرد جرم عائد کیا گیا ہے۔ استغاثہ کے مطابق روم میٹ نے پیغامات تفتیش کاروں کے حوالے کر دیے ہیں۔ ان پیغامات میں رابنسن نے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ میں ہی یہ سب کچھ کرنے والا ہوں۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے ملزم پر باضابطہ فردِ جرم عائد
چارلی کرک کے قتل کے بعد ملزم کا اپنے روم میٹ کے ساتھ ٹیکسٹ مسیج پر یوں مکالمہ ہوا:
رابنسن: جو کر رہے ہو وہی چھوڑ دو، میرے کی بورڈ کے نیچے دیکھو۔
(جب روم میٹ نے کی بورڈ کے نیچے دیکھا تو وہاں ایک نوٹ تھا جس میں مبینہ طور پر لکھا تھا، ‘مجھے موقع ملا کہ میں چارلی کرک کو ختم کر دوں اور میں ایسا کرنے جا رہا ہوں۔’)
روم میٹ: ‘کیا؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ تم مذاق کر رہے ہو، ہاں؟؟؟؟’
یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کی آخری رسومات، غم سے نڈھال بیوی نے کیا پیغام دیا؟
رابنسن: میں ابھی بھی ٹھیک ہوں پیارے، مگر میں اوریم میں کچھ دیر کے لیے پھنس گیا ہوں۔ زیادہ دیر نہیں لگنی کہ گھر آ جاؤں مگر مجھے ابھی اپنی رائفل اٹھانی ہے۔ سچ بتاؤں تو میں یہ راز عمر بھر چھپا کر رکھنا چاہتا تھا۔ معاف کرنا کہ تمہیں اس میں شامل کرنا پڑا۔
روم میٹ: تم وہ شخص نہیں تھے جس نے یہ کیا، ہے نا؟؟؟
رابنسن: میں ہی تھا، مجھے معاف کردو۔
روم میٹ: مجھے لگا کہ اس شخص کو پکڑ لیا گیا تھا؟
رابنسن: نہیں، انہوں نے کسی پاگل بوڑھے کو پکڑ لیا، پھر کسی کو اسی طرح کے کپڑوں میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا۔ میں نے منصوبہ بنایا تھا کہ تھوڑی دیر بعد اپنی رائفل اپنے ڈراپ پوائنٹ سے اٹھا لوں گا، مگر شہر کے اس حصے کو لاک کر دیا گیا۔ یہاں خاموشی ہے، تقریباً نکلنے کے لیے مناسب ہے، مگر ایک گاڑی ابھی بھی ادھر کھڑی ہے۔
روم میٹ: کیوں؟
رابنسن: کیوں میں نے یہ کیا؟
روم میٹ: ہاں
رابنسن: میں اس کی نفرت سے تنگی ہو چکی تھی۔ بعض نفرت ایسی ہوتی ہے جسے مذاکرات سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔
رابنسن: اگر میں بنا دیکھے اپنی رائفل اٹھا لوں تو میرے بارے میں کوئی ثبوت باقی نہ رہتا۔ میں رائفل دوبارہ لینے کی کوشش کروں گا، امید ہے کہ لوگوں نے اپنی توجہ ہٹا لی ہوگی۔ مجھے نہیں معلوم کہ انہوں نے اسے پایا ہے یا نہیں۔
روم میٹ: تم نے یہ منصوبہ کتنی دیر سے بنایا تھا؟
رابنسن: شاید ایک ہفتے سے تھوڑا زیادہ۔ میں وہاں قریب پہنچ سکتا ہوں مگر اس کے پاس ایک اسکواڈ کار کھڑی ہے۔ میرا خیال ہے انہوں نے وہ جگہ پہلے ہی چھان لی مگر میں خطرہ مول نہیں لینا چاہتا۔
رابنسن: کاش میں نے واپس مڑ کر اسے اپنی گاڑی پر پہنچنے کے فوراً بعد اٹھا لیا ہوتا…. مجھے فکر ہے کہ اگر میں دادا کی رائفل واپس نہ لایا تو میرے والد کیا کہیں گے… مجھے نہیں معلوم اس پر سیریل نمبر تھا یا نہیں، مگر وہ مجھے ٹریک نہیں کرے گا۔ مجھے پرنٹس کی فکر ہے، مجھے اسے اس جھاڑی میں چھوڑنا پڑا جہاں میں نے کپڑے تبدیل کیے تھے۔ ساتھ لے جانے کا وقت نہیں تھا…. شاید مجھے اسے چھوڑنا پڑے اور امید رکھنی ہوگی کہ وہ پرنٹس نہ ملیں۔ میں اپنے والد کو یہ کس طرح سمجھاؤں گا کہ میں نے اسے کھو دیا….
واحد چیز جو میں نے چھوڑی وہ رائفل تھی جو تولیے میں لپٹی ہوئی تھی….
رابنسن: یہ پیغامات مٹا دو
یہ بھی پڑھیے: چارلی کرک کے قتل کے مرکزی ملزم کی اطلاع کس نے دی؟
رابنسن: میرے والد رائفل کی تصاویر چاہتے ہیں … وہ کہتے ہیں دادا جان جاننا چاہتے ہیں کہ کس کے پاس کیا ہے، فیڈز نے رائفل کی تصویر ریلیز کی ہے، اور وہ بہت منفرد ہے۔ وہ ابھی مجھے فون کر رہا ہے، جواب نہیں دے رہا۔
رابنسن: جب سے ٹرمپ اقتدار میں آئے ہیں، میرے والد ان کے کافی سخت گیر سپورٹر ہو چکے ہیں۔
رابنسن: میں خود چھوڑ کے پیش ہو جاؤں گا، یہاں میرے ایک پڑوسی میں شیرف کا ڈپٹی ہے۔
رابنسن: تم ہی وہ ہو جس کی مجھے فکر ہے پیارے۔
روم میٹ: مجھے تمہاری زیادہ فکر ہے۔
رابنسن: میڈیا سے بات مت کرنا براہِ کرم۔ کوئی انٹرویو یا تبصرہ نہ دینا۔ … اگر پولیس کوئی سوال کرے تو وکیل طلب کرو اور چپ رہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
charlie kirk murder ٹائلر رابنسن چارلی کرک