جماعت اسلامی کابجلی کی قیمتوں اور آئی پی پیز کے خلاف بڑی تحریک شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
لاہور: جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ رمضان کے بعد بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے اور آئی پی پیز کے خلاف بڑی تحریک کا آغاز کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمران اتنے گرچکے ہیں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کو اعلیٰ عدالت تک بھی رسائی فراہم کر دی ہے۔یہ بات انہوں نے جماعت اسلامی کی جانب سے جاری کردہ اپنے بیان میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا المیہ ہے کہ یہاں سیاست، عدالت اور صحافت پر مکمل کنٹرول قائم ہوچکا ہے اور مرضی کے نتائج کے لیے طاقت کا استعمال ہوتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ فیک نیوز کا معاملہ زیربحث ہے لیکن فیک پارلیمنٹ اور حکومت کے بارے میں کوئی بات نہیں کرتا، سب سے بڑا جرم عوامی رائے غصب کرکے مسلط ہونا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیکا قانون آزادی اظہار رائے پر حملہ ہے لہٰذا اسے ختم کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ خیبرپختونخوا (کے پی) میں شدید بدامنی ہے اور کرم میں کانوائے پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، صوبے میں امن کا قیام وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )بھارت کے ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں نے یکطرفہ طور پر اپنی مسلح جدوجہد کو معطل کرنے کا اعلان کر تے ہوئے حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے یہ اعلان بھارتی حکومت کی اس بھرپور کارروائی کے بعد سامنے آیا ہے جس کا مقصد دہائیوں پر محیط اس تنازع کو ختم کرنا ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماﺅ نواز) کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بدلتے عالمی نظام اور قومی حالات، وزیر اعظم، وزیرداخلہ اور اعلیٰ پولیس حکام کی مسلسل اپیلوں کے باعث ہم مسلح جدوجہد معطل کرنے کا فیصلہ کر رہے ہیں.(جاری ہے)
ترجمان نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، ماﺅ نوازوں کے اس اعلان پر حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیابھارت اس وقت نکسل بغاوت کے باقی ماندہ آثار کو ختم کرنے کے لیے شدید کارروائی کر رہا ہے، یہ بغاوت اس گاﺅں کے نام پر شروع کی گئی ہے، جو ہمالیہ کے دامن میں واقع ہے جہاں 6 دہائی قبل ماﺅ نواز تحریک پر مبنی یہ مسلح جدوجہد شروع ہوئی تھی 1967 میں جب چند دیہاتی اپنے جاگیرداروں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے، اس وقت سے اب تک 12 ہزار سے زیادہ باغی، فوجی اور شہری اس تصادم میں ہلاک ہو چکے ہیں.