ڈپٹی چیئرمین سینٹ سے پھر جھگڑا، اپوزیشن کا ہنگامہ، عون عباس، ہمایوں مہمند، فلک ناز کی رکنیت معطل
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) سینٹ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین اور اپوزیشن کے درمیان جھگڑا گزشتہ روز بھی جاری رہا، اپوزیشن نے ڈائس کا گھیراؤ کیا، ڈپٹی چیئرمین کے استعفیٰ اور گیلانی کو واپس کرو کے نعرے لگائے۔ ڈپٹی چیئرمین نے عون عباس، ہمایوں مہمند، فلک ناز چترالی کو رواں سیشن کے لیے معطل کردیا۔ قائم مقام چئیرمین سیدال خان ناصر کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوا۔ قائم مقام چئیرمین نے گزشتہ روز کے واقعہ پر وضاحت اور رولنگ دی۔ سیدال خان ناصر نے کہا کہ کل کے کیے گئے اشاروں کا مطلب کسی کی دل آزاری نہیں تھا، قائم مقام چئیرمین نے اپنے الفاظ کارروائی سے حذف کرا دئیے۔ سیدال خان ناصر نے کہا کہ اپوزیشن کے 3 ممبران نے غلط باتیں کیں، 3 ممبران کی رکنیت معطل کرسکتا ہوں لیکن نہیں کروں گا۔ سٹیٹ بینک ترمیمی بل کو موخر کرتا ہوں، سٹیٹ بینک ترمیمی بل آرٹیکل 74 سے اختلاف رکھتا ہے، جب تک بل پر قانونی آئینی معاملہ طے نہیں ہوتا تب تک بل موخر ہوگا۔ شبلی فراز نے کہا کہ رولز کے مطابق آپ کو ووٹنگ کا نتیجہ بتانا ہے۔ شبلی فراز نے ڈپٹی چئیرمین سینٹ کے استعفی کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ آپ نے اپوزیشن سینیٹرز کو بھونکنے سے تشبیہہ دی۔ اپوزیشن سینیٹرز چئیرمین سینٹ ڈائس کے قریب پہنچ گئے، انہوں نے ووٹ کو عزت دو، ڈپٹی چئیرمین استعفی دو کی نعرے بازی کی۔ اس دوران ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے وقفہ سوالات پر کارروائی آگے بڑھانے کا اعلان کردیا اور کہا کہ وضاحت کرچکا ہوں کسی کی من مانی سے نہیں ہاؤس قانون کے مطابق چلے گا۔ اپوزیشن اراکین نے ڈائس کا گھیراؤ جاری رکھا اور مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔ وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ اپوزیشن اب واو واو پر آگئی ہے، جنگلی حیات میں چند آوازیں رہ گئی ہیں جو اپوزیشن والوں نے سیکھنی ہے۔ ڈپٹی چئیرمین سینٹ نے کہا کہ اگر تھک گئے ہیں تو سیٹوں پر بیٹھ جائیں، بس آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔ بعدازاں ہنگامے پر انہوں نے اپوزیشن سے متعلق کہا کہ ان کی تربیت ہی ایسی ہے، آئین قانون و رولز کے مطابق چلیں گے، ملک آئین و قانون کے مطابق چلے گا، اپوزیشن کے رویہ کے مطابق رولز کے مطابق عمل کروں گا۔ قائم مقام چئیرمین نے عون عباس، ہمایوں مہمند، فلک ناز چترالی کو رواں سیشن کیلئے معطل کردیا اور ان تینوں کو ایوان سے نکالنے کا حکم دے دیا۔ سینیٹر پلوشہ خان نے ملک بھر میں نماز استسقاء کے اہتمام کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ملک میں بارش نہیں ہو رہیں، نماز استسقاء کا اہتمام کیا جائے، نماز استسقاء سے متعلق آفس اقدامات کرے۔ بعدازاں اجلاس 21 فروری 2025ء بروز جمعہ ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ کے مطابق کہا کہ ا
پڑھیں:
شازیہ مری کی تقریر کے دوران ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہنگامہ آرائی
اسلام آباد:قومی اسمبلی اجلاس میں شازیہ مری کی تقریر کے دوران ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوگئی، دونوں ارکان کے درمیان ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔
شازیہ مری نے کہا کہ کراچی کیس کے باپ کی جاگیر نہیں وہ سندھ کا شہر ہے، ہمیں کراچی سندھ سے الگ نہیں کرنا اور نہ کرنے دیں گے، کراچی سندھ کا ہے اور وہ سندھ کا رہے گا۔
ایم کیو ایم کی آسیہ اسحاق پیپلز پارٹی کے ارکان کی جانب بڑھنے لگیں تو آصفہ بھٹو، سحر کامران اور دیگر اراکین بیچ میں آ گئے۔
پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے ارکان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ جاوید حنیف نے کہا کہ تم لوگوں نے کراچی کو یتیم کیا ہوا ہے، یہ دھمکیاں دے رہے ہیں۔