یوکرین امن مذاکرات کی میزبانی پر پیوٹن کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی سعودی عرب کا شکریہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان مذاکرات کی میزبانی کرنے پر بدھ کے روز سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے سعودی مملکت کو ’خصوصی رہنماؤں کے ساتھ ایک خاص جگہ‘ قرار دیا۔
فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو انسٹیٹیوٹ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، امریکی صدر نے اس سلسلے میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو ان کی مذاکراتی کوششوں پر خصوصیت سے سراہا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا روس مذاکرات کی میزبانی پر پیوٹن کا سعودیہ سے اظہار تشکر
صدر ٹرمپ نے کہا کہ لیکن خاص طور پر، ہمیں بہت اچھے طریقے سے منعقدہ ان تاریخی مذاکرات کی میزبانی کرنے کے لیے [ولی عہد] شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرنا ہوگا۔
صدر ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر اپنی حالیہ تنقید کا سلسہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرین سے ’محبت‘ کرتے ہیں، لیکن صدر زیلنسکی کی بہت بری کارکردگی پر انہیں تنقید کا نشانہ بنائے بغیر نہیں رہ سکتے۔
مزید پڑھیں: یوکرین جنگ پر روس امریکا مذاکرات کا پہلا دور ختم، کن معاملات پر گفتگو ہوئی؟
’اس (زیلنسکی) کا ملک بکھر گیا ہے اور لاکھوں اور لاکھ لوگ غیر ضروری طور پر مر چکے ہیں، مجھے امید ہے کہ روس اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے جلد ہی جنگ بندی ہوگی۔‘
امریکی صدر نے جس کانفرنس سے خطاب کیا وہ بدھ سے جمعہ تک فلوریڈا کے شہر میامی میں جاری ہے، 2017 میں شروع کیے جانیوالے فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو انسٹیٹیوٹ دنیا بھر سے سرمایہ کاروں، پالیسی سازوں، سرکاری حکام اور نجی شعبے کے بین الاقوامی ایگزیکٹوز کو اکٹھا کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: چینی صدر کی روسی ہم منصب سے ڈیڑھ گھنٹہ میٹنگ، کیا کچھ زیربحث آیا؟
یہ تقریب تبدیلی سازوں کو اکٹھا کر کے اور تیزی سے ترقی پذیر منظر نامے کے لیے شراکت داری اور پالیسیوں پر تبادلہ خیال کر کے اپنی تیل پر منحصر معیشت کو متنوع بنانے کے مملکت کے منصوبوں کی توسیع ہے۔
اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا اور روس کے درمیان مذاکرات کی میزبانی پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا ہے۔
سعودی گزٹ رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے منگل کو امریکا اور روسی فیڈریشن کے درمیان دارالحکومت ریاض میں اپنی نوعیت کی پہلی بات چیت کی میزبانی کی۔
مزید پڑھیں: یوکرین جنگ پر روس امریکا مذاکرات کا پہلا دور ختم، کن معاملات پر گفتگو ہوئی؟
اس میزبانی کے نتیجے میں ہوئی مثبت پیشرفت پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان اورولی عہد اوروزیراعظم محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
سعودی گزٹ کے مطابق صدر پیوٹن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ سعودی قیادت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نہ صرف مذاکرات کی میزبانی پر بلکہ خادم حرمین و شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے دوستانہ ماحول پیدا کرنے پر بھی ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ولادیمیر زیلنسکی یوکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ولادیمیر زیلنسکی یوکرین مذاکرات کی میزبانی پر کا شکریہ ادا امریکی صدر کے لیے
پڑھیں:
ٹیرف میں کمی کا امکان، فی الحال ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ درآمدی اشیا پر ٹیرف 145 فیصد سے کم ہوں گے، تاہم فی الحال ’ہم چین کے ساتھ ٹھیک کر رہے ہیں‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ چین سے آنے والی اشیا پر لگایا جانے والا اضافی ٹیرف کافی حد تک کم ہو جائے گا، لیکن یہ صفر نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
چینی برآمدات پر ٹرمپ کا یہ تبصرہ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ کے بیان کے جواب میں تھا، جن کا کہنا تھا کہ ٹیرف میں غیر معمولی اضافہ ناپائیدار ہے۔
اسکاٹ بیسنٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ دنیا کی 2 بڑی معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں ’ڈی اسیلیشن‘ کی توقع رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر 145 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کیا ہے، جس کا جواب چین نے امریکی اشیا پر 125 فیصد ٹیرف عائد کرکے دیا ہے۔
امریکا اور چین کے درمیان اس ٹیرف وار کے چلتے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے درجنوں ممالک پر محصولات عائد کرنے کے نتیجے میں اسٹاک مارکیٹ ٹھوکر کھا گئی ہے اور امریکی قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
سرمایہ کار سست اقتصادی ترقی اور افراط زر کے بلند دباؤ سے پریشان ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان
ٹرمپ نے گزشتہ روز سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے سربراہ کے طور پر پال اٹکنز کی رسم حلف برداری کے بعد صحافیوں کو دیے گئے تبصروں میں اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کا اعتراف کیا۔
چینی صدر کے ساتھ ہارڈ بال نہیں کھیلیں گے
تاہم، ٹرمپ نے اس بات کی تصدیق کرنے سے گریز کیا کہ آیا وہ بھی سوچتے ہیں کہ چین کے ساتھ صورتحال غیر پائیدار ہے، جیسا کہ بیسنٹ کا کہنا ہے۔
چینی مصنوعات پر غیر معمولی اضافے کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہارڈ بال نہیں کھیلیں گے۔
امریکی صدر نے کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ حتمی ٹیرف کی شرح موجودہ 145 فیصد سے کافی حد تک نیچے آئے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹاک مارکیٹ امریکا ٹیرف چین چینی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ