گورنر کامران ٹیسوری کا بھارت کو ہرانے پر قومی ٹیم کے لیے ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھارت کو ہرانے پر قومی ٹیم کے لیے ایک کروڑ انعام کا اعلان کردیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ اس وقت لندن میں ہیں لیکن ان کی دعائیں اور دل پاکستان اور بھارت ٹاکرے پر ہے۔
انہوں نے کہا ’اگر ہماری ٹیم جیتتی ہے تو میں اپنی طرف سے ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان کررہا ہوں۔‘
’ایسا نہیں ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم ہارتی ہے تو ہم اسے اپنے دل سے نہیں لگائیں گے۔ یہ ہمارے سر کا تاج ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ پوری قوم دعا کر رہی ہے۔ ان شااللہ تعالیٰ جیت کی امید کے ساتھ آج ہماری ٹیم قوم کا سر فخر سے بلند کرے گی۔ اللہ ہماری مدد ضرور کرے گا۔
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے ہائی وولٹیج میچ میں آج روایتی حریف پاکستان اور بھارت دبئی میں آمنے سامنے ہوں گے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ سے ایونٹ کا پہلا میچ ہارنے کے بعد اب سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے پاکستان کے لیے اس میچ کو جیتنا ناگزیر ہے۔
ایونٹ کا سب سے اہم سمجھے جانے والے پاک بھارت میچ کو دیکھنے کے لیے دبئی کے کرکٹ اسٹیڈیم میں 25 ہزار کا مجمع ہوگا جب کہ کروڑوں لوگ لائیو براڈکاسٹ کے ذریعے میچ دیکھیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔
سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔
یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔