Daily Mumtaz:
2025-04-25@10:29:14 GMT

چین کی فلسطینی عوام کو جبری طور پر بے دخل کرنے کی مخالف

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

چین کی فلسطینی عوام کو جبری طور پر بے دخل کرنے کی مخالف

 

بیجنگ : چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے  جوہانسبرگ میں منعقدہ جی 20  وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کے بعد ملک واپسی کے سفر میں مصر کے وزیر خارجہ بدر عبد العاطی کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو  کی۔ اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق بدر عبد العاطی نے کہا کہ مصر غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے اور عرب ممالک کے ساتھ مل کر تعمیر نو کے منصوبے تیار کر رہا ہے، اور امید کرتا ہے کہ امن کی بحالی اور غزہ کی تعمیر نو کے معاملے میں چین کی حمایت حاصل ہو گی۔ وانگ ای  نے کہا کہ چین عرب ممالک کےانصاف پر مبنی موقف کی حمایت اور فلسطینی عوام کو جبری طور پر بے دخل کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔ صرف “دو ریاستی حل” پر قائم رہ کر ہی بنیادی مسئلے کو مکمل طور پر حل کیا جا سکتا ہے اور آخر کار دیرپا امن حاصل ہو سکتا ہے۔
جنوبی افریقہ کے شہر  جوہانسبرگ میں منعقدہ  دو روزہ جی 20 وزرائے خارجہ کا اجلاس اختتام کو پہنچ چکا ہے۔ اجلاس میں شریک ممالک سے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے کی اپیل کی گئی۔ اجلاس میں تنازعات میں شامل تمام فریقوں سے بین الاقوامی قانون کی پابندی کرنے اور تنازعات کے شکار علاقوں میں منصفانہ امن کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی حمایت کرنے کی اپیل کی گئی۔ اس کے علاوہ  کثیرالجہتی نظام کو مضبوط بنانے، عالمی اقتصادی نظام کی اصلاح کو آگے بڑھانے اور ساتھ ہی افریقہ کی آواز  کو موثر بنانے اور اس کے کردار کو بڑھانے کی اپیل کی گئی۔ جی20  کے اراکین اور مہمان ممالک کے وزرائے خارجہ، نائب وزرائے خارجہ یا اعلیٰ نمائندوں اور اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سمیت متعدد  بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان نے اس اجلاس میں شرکت کی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران

 ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کا فروغ اور ان ممالک کے ساتھ روابط کو مضبوط بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ایرانی حکومتی ترجمان نے سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک خطے میں موثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ مہر نیوز ایجنسی کے مطابق ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کا فروغ اور ان ممالک کے ساتھ روابط کو مضبوط بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں سعودی عرب کو خصوصی حیثیت حاصل ہے۔ ہم سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو اسٹریٹجک نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ حالیہ عرصے میں سعودی عرب کی نیک نیتی نمایاں طور پر محسوس کی گئی ہے اور ایران ہمیشہ دونوں ملکوں کے مشترکہ مفادات پر زور دیتا رہا ہے۔ ترجمان کے مطابق ایران اور سعودی عرب خطے اور دنیا کے دو اہم اسلامی اور مؤثر ممالک ہیں اور مشترکہ طور پر خطے میں مؤثر اور مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی اور اسلامی ممالک کے ساتھ سیاسی و سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ایرانی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے جس سے باہمی اشتراکات کو مزید تقویت ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا غزہ میں فوری امداد کی فراہمی شروع کرنے کا مطالبہ
  • حکومت مخالف احتجاج کو آج حتمی شکل دیئے جانے کا امکان، استعفوں پر غور
  • بغداد، ایران-امریکہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے، فواد حسین
  • چینی صدر کا فوجی-سول اتحاد پر زور
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • پاکستان پر الزام لگاؤ، سچ چھپاؤ اور اپنی عوام کو بیوقوف بناؤ۔۔۔۔بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف شیطانی پروپیگنڈے پر مبنی کھیل ایک بار پھر بے نقاب
  • سیکورٹی مسائل اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر قطری و امریکی وزرائے خارجہ کی گفتگو
  • جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی
  • فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی، جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران