یہ ایام امتِ مسلمہ کے لیے صبر، عزم اور تجدیدِ عہد کے دن ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
ایک بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ وہ سب جو معرکۂ حق و باطل میں راہِ قدس کے شہداء میں شامل ہوئے، آج ہم ان کی عظیم قربانیوں کو یاد کرتے ہیں، ان کی راہ پر چلنے کا عہد کرتے ہیں، یہ شہداء محض فرد نہیں بلکہ ایک نظریہ اور ایک لازوال داستان ہیں جو ہمیں سکھاتی ہے کہ ظلم کے ایوانوں کو لرزانے کے لیے اسلحے سے زیادہ ایمانی قوت درکار ہوتی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ یہ ایام امتِ مسلمہ کے لیے صبر، عزم اور تجدیدِ عہد کے دن ہیں، ہم شہداء راہِ قدس سید حسن نصراللہ اور سید ہاشم صفی الدین کی تشییعِ جنازہ کے غم انگیز لمحے سے گزر رہے ہیں، ہم غزہ کے شہداء، بالخصوص شہید اسماعیل ہنیہ اور شہید مجاہد یحییٰ سنوار سمیت شہدائے غزہ و فلسطین و لبنان کو عقیدت و محبت کے نذرانے پیش کر رہے ہیں۔ ایک بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ وہ سب جو معرکۂ حق و باطل میں راہِ قدس کے شہداء میں شامل ہوئے، آج ہم ان کی عظیم قربانیوں کو یاد کرتے ہیں، ان کی راہ پر چلنے کا عہد کرتے ہیں، یہ شہداء محض فرد نہیں بلکہ ایک نظریہ اور ایک لازوال داستان ہیں جو ہمیں سکھاتی ہے کہ ظلم کے ایوانوں کو لرزانے کے لیے اسلحے سے زیادہ ایمانی قوت درکار ہوتی ہے، آج ہم اس مبارک سرزمین انبیاء علیھم السلام (فلسطین و لبنان)کے ان جاں نثاروں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ دے کر یہ ثابت کیا کہ مظلوموں کی حمایت میں ڈٹ جانے والے کبھی کمزور نہیں ہوتے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
شمسی توانائی یورپی یونین میں بجلی کا مرکزی ذریعہ بن گئی: رپورٹ
ایک تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار رواں برس جون میں یورپی یونین میں سب سے زیادہ بجلی شمسی توانائی سے بنائی گئی ہے۔
توانائی کے قابلِ تجدید ذریعے سے یورپی یونین میں مجموعی بجلی کا 22 فی صد حصہ پیدا کیا گیا، جو کہ نیوکلیئر توانائی سے پیدا کی گئی 21.6 فی صد بجلی سے زیادہ تھی۔
یورو اسٹیٹ (یورپی یونین کا شماریاتی ادارہ) کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2025 کے دوسرے سہ ماہی میں یورپی یونین کی بجلی کی پیداوار کا نصف سے زیادہ حصہ قابلِ تجدید ذرائع سے حاصل کیا گیا۔
یورپ کے تین ممالک نے اپنی 90 فی صد سے زیادہ بجلی قابلِ تجدید ذرائع سے پیدا کی جبکہ 15 ممالک نے گزشتہ برس اس دورانیے کے مقابلے میں اپنی قابلِ تجدید توانائی کی پیداوار کی صلاحیت میں اضافہ کیا۔
یورو اسٹیٹ رپورٹ کے مطابق بجلی کی پیداوار میں سب سے زیادہ حصہ ڈنمارک (94.7 فی صد) کا رہا۔ دوسرے نمبر پر لیٹویا (93.4 فی صد) اور تیسرے نمبر پر آسٹریا (91.8 فی صد) رہا۔