کون سی کوریئر سروسز منشیات ترسیل کرتی ہیں اور ساحر حسن ماہانہ کتنے کروڑ کماتے تھے؟
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
مصطفی عامر قتل کیس میں بہت سے انکشافات میں سے ایک انکشاف ساحر حسن نے یہ بھی کیا کہ کوریئر سروسز ان کے گھر کی دہلیز پر منشیات پہنچاتی ہیں۔
یہ بیان انہوں نے پولیس کے سامنے ریکارڈ کرایا ہے، اس بیان کے مطابق ساحر حسن کی عمر 27 برس ہے اور انہوں نے 14 برس کی عمر یعنی آج سے 13 سال قبل گانجہ پینا شروع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کا گھر خالی کروایا جائے، پڑوسیوں کا متعلقہ حکام کو خط
ساحر حسن کے مطابق معروف کوریئر کمپنیاں، ٹی سی ایس اور ایل سی ایس ان کے گھر تک منشیات پہنچاتی ہیں اور ساحر حسن انہیں ہر ہفتے 4 سے 5 لاکھ روپے ادا کرتے ہیں۔
اس بیان کے مطابق ساحر حسن ہر ماہ 1200 گرام گانجہ منگواتے ہیں اور 1 گرام 10 ہزاد روپے میں فروخت کرتے ہیں یوں 12 سو گرام گانجہ 1 کروڑ 20 لاکھ روپے میں فروخت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: مصطفیٰ عامر قتل کیس، اداکار ساجد حسن کے بیٹے کا ارمغان سے کیا تعلق نکلا؟
ساحر حسن کے بیان کے مطابق منشیات کا یہ دھندا وہ کال پر کرتے ہیں اور ان کے خریدار گھر آکر ان سے منشیات لیتے ہیں۔
ان کے مطابق یہ کام کیش پر ہوتا ہے اور رقم زیادہ ہو تو وہ اپنے والد ساجد حسن کے مینجر کا اکاؤنٹ استعمال کرتے تھے۔
واضح رہے کہ مصطفی عامر قتل واقعے کے بعد پولیس حکام کے مطابق تفتیشی ٹیم نے ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں آپریشن کرتے ہوئے مشہور ٹی وی ادا کار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن سمیت 4 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اداکار ساجد حسن کے بیٹے سے منشیات بھی برآمد ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
sahir hasan ساحر حسن مصطفیٰ عامر کیس منشیات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مصطفی عامر کیس منشیات ساجد حسن کے ان کے مطابق عامر قتل کرتے ہیں ہیں اور
پڑھیں:
کوریئر سروس کا نمائندہ بن کر شہریوں سے دھوکا دہی، پی ٹی اے نے خبردار کر دیا
کوریئر سروس کا نمائندہ بن کر فراڈ کرنے والوں کے خلاف پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کارروائی شروع کر دی۔
ترجمان پی ٹی اے کے مطابق شہری کوریئر سروسز کے نمائندے کی جانب سے موصول پیغامات سے ہوشیار رہیں، اتھارٹی کی جانب سے عوام الناس کو ایسے جعلی پیغامات سے محتاط رہنے کو کہا جاتا ہے۔
کوریئر سروسز کے نمائندے کی جانب سے صارف کو فون کال کے ذریعے ویریفکیشن کوڈ سے متعلق معلومات طلب کی جا رہی ہیں۔
ایس ایم ایس یا میسجنگ ایپس کے ذریعے موصول ہونے والا کوئی بھی کوڈ کسی کے ساتھ ہر گز شیئر نہ کریں کیونکہ یہ کوڈ آپ کے اکاؤنٹس یا ڈیجیٹل شناخت تک غیر مجاز رسائی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مستند کوریئر کمپنیاں پارسل کی ترسیل کے لیے صارفین سے کسی قسم کے کوڈ سے متعلق معلومات طلب نہیں کرتیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی اے صارفین کو ڈیجیٹل فراڈ سے محفوظ رکھنے کے لیے پرعزم ہے، عوام الناس سے گزارش ہے کہ کسی بھی پیغام پر عمل کرنے سے پہلے اس کی تصدیق ضرور کریں۔