طے کر لیا تھا ایسا جواب دیا جائے گا کہ بھارت ہمیشہ یاد رکھے، ایئر کموڈور نعمان علی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بھارت کا طیارہ گرانے والے قومی ہیرو ایئرکموڈور نعمان علی خان نے کہا ہے کہ آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کی ذمہ داری کو بہترین انداز میں سرانجام دیا اور طے کر لیا تھا ایسا جواب دیا جائے گا کہ بھارت ہمیشہ یاد رکھے ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایئرکموڈور نعمان علی خان نے کہا کہ 26 فروری 2019 کو دشمن نے جو حرکت کی اس کا جواب نہ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا ۔
ایئرکموڈور نعمان علی خان نے بتایا کہ ہمارا حملہ بہت نپا تلا تھا اور کوشش تھی شہری ہلاکتیں نہ ہوں ، جب اُن کے طیارے سامنے آئے تو شوٹ کرنے کے سوا چارہ نہیں تھا ۔
نعمان علی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حملے سے بھارتی گھبرا گئے اور انہوں نے بغیر تیاری اور منصوبہ بندی کے جوابی حملہ کرنے کی کوشش کی مگر اپنا ہی ہیلی کاپٹر گرا دیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نعمان علی
پڑھیں:
بھارتی دفاعی، ائیر و نیول اتاشیوں اور سپورٹنگ سٹاف کو واپس بھیجنے کا امکان ہے
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ اعلیٰ سطح قیادت کی ہدایات کے بعد فیصلوں کا اعلان کرے گی، وزارت خارجہ کی جانب سے جلد بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیے جانے کا امکان ہے، بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اعلان پر سخت جواب دیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ میں بھارتی سفارتی جارحیت پر مشاورت شروع کر دی گئی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے سفارتی جارحیت کا اسی زبان میں جواب دینے کا فیصلہ متوقع ہے، بھارتی اقدامات کا سفارتی سطح پر بھرپور جواب دینے پر مشاورت بھی کی جارہی ہے جبکہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مزید نچلی سطح پر لایا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارتی دفاعی، ائیر و نیول اتاشیوں اور سپورٹنگ سٹاف کو واپس بھیجنے کا امکان ہے، بھارتی ڈیفنس، ایئر اور نیول اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیا جائے گا، اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کو واپس بھجوانے پر غور ہوگا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ اعلیٰ سطح قیادت کی ہدایات کے بعد فیصلوں کا اعلان کرے گی، وزارت خارجہ کی جانب سے جلد بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیے جانے کا امکان ہے، بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے اعلان پر سخت جواب دیا جائے گا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کیا جا سکتا، سندھ طاس معاہدہ دوران جنگ بھی کبھی معطل نہیں ہوا، معاہدے کی شق ہے کہ بھارت اس معاہدے کو یک طرفہ معطل نہیں کر سکتا۔