Daily Mumtaz:
2025-04-25@08:44:09 GMT

  اختر مینگل مقدمہ درج ہونے پر گرفتاری دینے تھانے پہنچ گئے

اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT

  اختر مینگل مقدمہ درج ہونے پر گرفتاری دینے تھانے پہنچ گئے

 

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ مقدمہ اندراج کے بعد گرفتاری دینے وڈھ تھانے پہنچے تاہم پولیس نے حراست میں لینے سے انکار کردیا۔

خضدار وڈھ کے تھانے میں بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل سمیت دیگر 1200 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، بی این پی کے سربراہ سرداراخترمینگل گرفتاری پیش کرنیکے لئے وڈھ تھانہ پہنچے تاہم پولیس نے انہیں حراست میں لینے سے معذرت کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ مجھ سمیت بارہ سو لوگوں پر 9 ایف ائی آریں درج کی گئی ہیں، ان میں بچوں سمیت ان لوگوں کے نام بھی شامل ہیں جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔
اختر مینگل نے کہا کہ افسوس ایف آئی آر میں بچوں اور خواتین کے نام بھی درج کئے گئے ہیں۔ میں گرفتاری دینے پہنچا تو نہ یہ گرفتار کررہے ہیں اور نہ ہی ایف آئی آر واپس لے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹ پر مبنی ایف ائی ار درج کر کے دھمکانے کی کوششیں ناکام ہے جس میں یہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی

کراچی:

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع تھانے پر بدھ کی شب اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب مبینہ طور پر مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔

واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جبکہ وکلا اور طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار طالبعلم زخمی ہوئے۔

پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے میں ڈکیتی کی اطلاع پر تین نوجوانوں کو موٹرسائیکل پر چیکنگ کے دوران روکا گیا۔

مزید پڑھیں: سربند تھانہ حملہ پشاور میں پہلی بار اسنائپر ہتھیار استعمال ہوئے آئی جی کے پی

 پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اہلکاروں سے بدتمیزی کی، جس پر انہیں تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں مقامی افراد کی ضمانت پر ان نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔

پولیس کے مطابق نوجوانوں کی رہائی کے بعد 100 سے 150 افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا، جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔

 پولیس نے واضح کیا کہ گولی کسی کو نہیں لگی اور زخمی صرف لاٹھی چارج سے ہوئے۔

دوسری جانب ایڈوکیٹ قادر راجپر اور وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ زیر حراست طالبعلموں کو تھانے میں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: فیصل آباد تھانہ حملہ کیس گرفتارن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب بری

 ان کے مطابق جب وکلا پولیس کے خلاف شکایت درج کروانے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی، جس سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے۔

ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق دو زخمی طالبعلموں کو جناح اسپتال اور دو کو این ایم سی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی مقدمہ: پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت 17 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • تھانے میں مشتعل افراد کا ہنگامہ، پولیس فائرنگ سے 4 زخمی
  • کراچی، تھانے میں طلبہ کی توڑ پھوڑ، فائرنگ سے 4 زخمی
  • کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ، پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • کراچی میں تھانے بھی غیر محفوظ، شہری کی قیمتی 125 موٹر سائیکل چوری
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان
  • احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری