اختر مینگل مقدمہ درج ہونے پر گرفتاری دینے تھانے پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ مقدمہ اندراج کے بعد گرفتاری دینے وڈھ تھانے پہنچے تاہم پولیس نے حراست میں لینے سے انکار کردیا۔
خضدار وڈھ کے تھانے میں بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل سمیت دیگر 1200 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، بی این پی کے سربراہ سرداراخترمینگل گرفتاری پیش کرنیکے لئے وڈھ تھانہ پہنچے تاہم پولیس نے انہیں حراست میں لینے سے معذرت کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ مجھ سمیت بارہ سو لوگوں پر 9 ایف ائی آریں درج کی گئی ہیں، ان میں بچوں سمیت ان لوگوں کے نام بھی شامل ہیں جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔
اختر مینگل نے کہا کہ افسوس ایف آئی آر میں بچوں اور خواتین کے نام بھی درج کئے گئے ہیں۔ میں گرفتاری دینے پہنچا تو نہ یہ گرفتار کررہے ہیں اور نہ ہی ایف آئی آر واپس لے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹ پر مبنی ایف ائی ار درج کر کے دھمکانے کی کوششیں ناکام ہے جس میں یہ کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اے پی پی کے ریٹائرڈ ملازمین اپنے جائز حق کے حصول کے لیے دربدرہیں، جاوید اختر
اے پی پی کے ریٹائرڈ ملازمین اپنے جائز حق کے حصول کے لیے دربدرہیں، جاوید اختر WhatsAppFacebookTwitter 0 10 October, 2025 سب نیوز
اسلام آ باد:اے پی پی پینشنرز ایسوسی ایشن کے صدر جاوید اختر نے نے کہا ہے کہ گزشتہ تین برسوں سے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی)کے ریٹائرڈ ملازمین اپنے جائز حق کے حصول کے لیے دربدر ہیں،پارلیمان کی منظوری اور حکومت کے باضابطہ اعلانات کے باوجود ان کی پنشن میں اضافہ اب تک عمل میں نہیں لایا جا سکا ۔
اے پی پی پینشنرز ایسوسی ایشن کے صدر جاوید اختر نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے یکے بعد دیگرے 2023 میں 17.5 فی صد، 2024 میں 15 فی صد اور 2025 میں 7 فی صد اضافے کا اعلان کیا تھا جس کا اطلاق اے پی پی کے پینشنرز پر ہنوز ہونا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اضافے صرف کاغذوں میں محدود ہیں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی میں پینشنرز ابھی تک انتظار میں ہیں کہ ان کی مالی دشواریوں کا بھی احساس کیا جائے۔ دوسری طرف ارکانِ پارلیمان، وزرا، ججز اور اعلی سرکاری افسران کی تنخواہوں اور مراعات میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے۔ یہ تضاد محض مالی ناانصافی نہیں بلکہ ایک ایسی سماجی دراڑ ہے جو طاقتور اور کمزور طبقات کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو ظاہر کرتی ہے،اے پی پی کے ریٹائرڈ ملازمین نے اپنی زندگی کے بہترین سال ریاستی میڈیا کی خدمت میں گزارے۔ انہوں نے مشکل حالات میں سچائی اور ذمہ داری کے ساتھ قومی بیانیے کو آگے بڑھایا، مگر آج وہی لوگ بڑھاپے میں مہنگائی اور معاشی دبا کے بوجھ تلے پسے جا رہے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ ان کی واحد آمدنی یہی پنشن ہے، جس میں تین سال سے کوئی اضافہ نہیں ہوا۔افسوس ناک امر یہ ہے کہ یہ بزرگ ملازمین اپنے واجبات کے حصول کے لیے وزارتِ اطلاعات، وزارتِ خزانہ اور اے پی پی کے دفاتر کے درمیان فائلوں کے چکر لگاتے پھرتے ہیں۔ کوئی انہیں یقین دہانی کراتا ہے، کوئی ٹال مٹول سے کام لیتا ہے۔ اس بے حسی نے ان کے اندر مایوسی اور احساسِ محرومی کو گہرا کر دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان لوگوں کو فراموش نہ کرے جنہوں نے برسوں اس کے ادارے کو اپنی پیشہ ورانہ دیانت سے قائم رکھا۔ پنشن میں اضافہ دینا احسان نہیں بلکہ ان کا قانونی اور اخلاقی حق ہے۔ اگر اربابِ اختیار اپنے لیے مراعات میں مسلسل اضافہ کر سکتے ہیں تو ان سابق ملازمین کے لیے جائز اضافے روکنا انصاف کے منافی ہے۔انہوںنے کہاکہ وقت آ گیا ہے کہ حکومت فوری طور پر اے پی پی پنشنرز کے واجبات ادا کرے اور ان کے اعلان کردہ اضافے نافذ کرے۔ ریاست کی اصل شان اسی میں ہے کہ وہ اپنے وفادار خادموں کا خیال رکھے کیونکہ ایک معاشرہ اپنی طاقتور اشرافیہ سے نہیں، اپنے کمزور شہریوں کے سلوک سے پہچانا جاتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکمیٹی نے امن پر سیاست کو ترجیح دی، نوبیل انعام پر وائٹ ہا ئو س برہم فیض حمید پر الزامات سے متعلق انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے، ترجمان پاک فوج سعودی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتے ہیں، حکومت برآمدات بڑھانے کیلیے پرعزم ہے، وزیر خزانہ دہشت گردی کے پیچھے گٹھ جوڑ کو مقامی اور سیاسی پشت پناہی حاصل ہے: ترجمان پاک فوج ہزاروں طالبان کو عمران خان نے پاکستان لا کر بسایا ،خواجہ آصف غزہ میں جنگ بندی امن کیلئے نادر موقع،پاکستان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑ ا ہے،محمد عارف شبلی فراز کی خالی سینیٹ نشست پر انتخاب، رہنما پی ٹی آئی عرفان سلیم نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم