بچی سے زیادتی کیس،لاہورسیشن عدالت نے مجرم کو سزائے موت سنادی،15لاکھ روپے جرمانہ عائد
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 فروری2025ء) لاہور کی سیشن عدالت نے 8سالہ بچی سے زیادتی کے الزام میں مجرم دلاور علی کو سزائے موت اور پندرہ لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم دے دیا ۔ ایڈیشنل سیشن جج ڈاکٹر ساجدہ احمد نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزا سنائی ۔
(جاری ہے)
ملزم کے خلاف مقدمہ 2020 میں تھانہ نشتر کالونی میں اینٹی ریپ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا تھا، جس میں ملزم پر الزام تھا کہ اس نے آٹھ سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے اینٹیں مار کر زخمی کیاجس کے نتیجے میں بچی کی بائیں آنکھ ضائع ہو گئی۔
استغاثہ کی جانب سے اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر حمیرا اعجاز نے کیس کی پیروی کی اور عدالت میں تمام شہادتیں پیش کیں۔مقدمے میں 14 گواہان نے عدالت کے روبرو شہادتیں دیں۔پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی رپورٹ بھی استغاثہ کے حق میں پیش کی گئی۔سرکاری گواہان کی گواہیوں اور شواہد کی روشنی میں عدالت نے سزا سنائی۔عدالت نے بچی کی آنکھ کے علاج کے تمام اخراجات حکومت کے ذمے کرنے کا حکم بھی دیا ہے ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عدالت نے
پڑھیں:
لاہور: سوتیلی بیٹی سے جنسی زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
لاہور میں شیراکوٹ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سوتیلی بیٹی سے زیادتی کرنے والے اوباش ملزم کو گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق عاصمہ نامی خاتون نے عبداللہ کے ساتھ دوسری شادی کی تھی، کریم اسٹریٹ سوڈیوال میں رہائش پذیر تھی، عاصمہ کی بڑی بیٹی پہلے خاوند سے ہے جس کے ساتھ سوتیلا باپ جنسی زیادتی کرتا تھا۔
ملزم سوتیلی بیٹی کو ڈراتا تھا کہ اگر اپنی ماں کو بتاؤگی تو جان سے مار دوں گا، ایس پی اقبال ٹاؤن نے کہا کہ ملزم عبداللہ کے خلاف بیوی کی مدعیت میں فوری مقدمہ درج کرلیا گیا، ملزم کو بروقت کارروائی کرتے ہوئے گرفتارکرلیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ایس پی اقبال ٹاؤن ڈاکٹر محمد عمر نے کہا کہ عورتوں اور بچوں سے زیادتی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔