ٹیم میں 5 سے 6 تبدیلیاں؛ شاہد آفریدی نے وسیم اکرم کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم کے ٹیم میں تبدیلیوں کے بیان پر انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔
سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم سمیت کئی سابق کرکٹرز نے پاکستانی ٹیم کے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے پہلے راؤنڈ سے باہر ہونے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تھا کہ 5 سے 6 سینئیر پلئیرز کو نکال دینا چاہیے، انکی موجودگی کے باوجود قومی ٹیم کئی بڑے ایونٹس جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔
وسیم اکرم نے ٹین اسپورٹس پر گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان اور دیگر کرکٹرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیلکٹرز کو چاہیے کہ وہ ٹیم میں بہتری کیلئے دلیرانہ فیصلے کریں، گرین شرٹس کو 2026 ٹی20 ورلڈکپ کیلئے ابھی سے منصوبہ بندی شروع کردینی چاہیے۔
انکا کہنا تھا کہ سالوں سے ان کھلاڑیوں کی موجودگی کے باوجود ہار رہے ہیں، اب وقت آگیا کہ ہم ٹیم میں 5 سے 6 بڑی تبدیلیاں کریں، چاہے 6 ماہ تک شکستیں دیکھنا پڑیں لیکن نوجوان کھلاڑیوں کو سپورٹ کریں اور انہیں موقع دیں۔
تاہم قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم کے بیان پر ریماکس دیتے ہوئے سوال کیا کہ مجھے وسیم بھائی بتائیں 6-7 (5-6) کھلاڑیوں کو ٹیم سے ڈراپ کرنے کے بعد ایسے کرکٹرز ہیں جو انکی جگہ لے سکیں؟۔
انہوں نے کہا کہ بڑے ناموں کو نکالنا بھی تنقید کا باعث بن سکتا ہے اور ایسا کرنے باوجود نتائج نہیں آئے تو پھر کیا ہوگا؟۔
شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ نئے کھلاڑی آئیں گے تو وہ ہار پر یہی کہیں گے کہ ہم ورلڈکپ کی تیاری کررہے ہیں اور پھر دوبارہ سرجری شروع ہوجائے گی۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ اور بھارت کے ہاتھوں چیمپئینز ٹرافی میں بدترین شکستوں کے باعث پاکستان ایونٹ کے پہلے ہی راؤنڈ سے باہر ہوگیا تھا جبکہ شائقین اور سابق کرکٹرز کی جانب سے شدید تنقید کے بعد ٹیم میں بابراعظم، ںسیم شاہ، حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی کو آرام دینے کی غرض سے دورہ نیوزی لینڈ سے باہر کیا جاسکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شاہد ا فریدی نے وسیم اکرم ٹیم میں
پڑھیں:
لاہور؛ بھانجوں کے ہاتھوں ماموں کے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت
لاہور:نواب ٹاؤن کے علاقے میں بھانجوں کے ہاتھوں ماموں کے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
نواب ٹاؤن پولیس نے 24 گھنٹے سے قبل ہی ایک مفرور ملزم کو گرفتار کر لیا۔
ترجمان پولیس کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جلد از جلد گرفتاری کا حکم دیا تھا، ڈی آئی جی آپریشنز کی ہدایت پر ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔
ملزمان احتشام اور گلشام گزشتہ روز واقعے کے بعد فرار ہوگئے تھے۔
ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق فرار ملزمان میں سے ملزم احتشام کو گرفتار کیا گیا جبکہ ملزم گلشام کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار جا رہے ہیں، واقعے کا مقدمہ 2484/25 گزشتہ روز ہی درج کر لیا گیا تھا۔