WE News:
2025-07-26@13:52:09 GMT

سماج کے کمزور طبقات اور جینڈر بجٹنگ

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

اسپتال کے کوریڈور کے ننگے فرش پر ببلی کی آڑھی ترچھی لاش پڑی تھی۔ اس کے لمبے بال جگہ جگہ سے منڈھے اور کُترے ہوئے تھےـ چہرے کے نین نقش تشدد کے باعث بگڑ چکے تھے اور اعضا خون سے لتھڑے ہوئےـ کپڑوں کی جگہ دھجیاں اور چھتڑے اس کے جسم کو ڈھانپنے کی ناکام کوشش کررہے تھےـ 2گھنٹے قبل اس کی سانس چل رہی تھی، لیکن کسی اسپتال کے وارڈ میں ببلی کو اس لیے بستر نصیب نہ ہوا کہ نہ وہ مرد تھا اور نہ عورت کیونکہ ہمارے سماج میں فقط انسان ہونا کافی نہیں۔ ببلی کو بچانے کی خاطر کئی گھنٹوں سے ادھر ادھر بھٹکتے سارے خواجہ سرا اب سر جوڑے بیٹھے تھے کہ اگلا مرحلہ تو مزید کٹھن ہے کہ ایک خواجہ سرا کی نماز جنازہ پڑھائے گا کون اور اسے دفنائیں گے کہاں؟

افضل مسیح

راولپنڈی کے نالہ لئی سے متصل علاقے کے ایک کمرے اور چھوٹے سے صحن پر مشتمل کوارٹر میں افضل مسیح اپنی بیوی اور 4بچوں سمیت رہائش پذیر ہےـ پچھلے کئی سال سے مون سون کی سیلابی بارشوں کا پانی اس کے گھر داخل ہوجاتا تو کاڑھ کباڑھ کی طرز کا معمولی سامان تہس نہس ہو کر رہ جاتاـ افضل کی خواہش کے باوجود اس کی بچیاں اسکول جانے سے قاصر ہیں کیونکہ اس کے پاس نہ تو یونیفارم ، کتابیں، بستہ خریدنے کے پیسے ہیں اور نہ پڑھانے کے لیے ذرائع ـ دوسری جانب اسکول کی انتظامیہ کے رویے بھی جانبدار اور ہتک آمیز الگ۔ وہیں زندگی مزید مشکل ہوجاتی جب ناگہانی موسمیاتی آفات ہرسال اسے نقصان پہچانے آجاتی اور وہ نئے سرے سے قرضے کی دلدل میں اترتا چلا جاتاـ غریب کے ساتھ اقلیت کا ٹھپہ لگا ہو تو ہمارا سماج اسے جانور سے بھی بدتر مقام پر رکھتا ہےـ

خوش بخت بی بی

آواران کی خوش بخت بی بی کے نام کے علاوہ اس کی زندگی میں کچھ بھی خوش بختی کی علامت نہ تھاـ وہ بلوچستان کی ان ہزاروں بیواؤں میں سے ایک ہے جن کے باپ بھائی بیٹوں یا شوہر کو کسی جواز یا بلاجواز غائب کر دیا گیا اور پھر ان کی مسخ شدہ بچی کچھی لاشیں کسی دور دراز مقام یا پہاڑیوں سے برآمد ہوئیں۔ بخت بی بی نِری ان پڑھ ہے لیکن کم عقل یا جاہل ہرگز نہیں۔ اس کی تمام عمر گھر کی چار دیواری میں گھرداری یا بچے پالنے میں ہی گزری۔ بخت بی بی کا شوہر اور اس کا اکلوتا بیٹا دونوں مارے جا چکے ہیں۔ گھر میں کوئی مرد نہیں جو گھر کی گاڑی کو دوبارہ چلانے کی ذمہ داری اٹھا سکے۔ بخت بی بی اور اس کی چار جوان بیٹیاں اس آس میں بیٹھی ہیں کہ کوئی ایسا روزگار ملے جس سے وہ گھر بیٹھے عزت سے کچھ پیسے کما سکیں۔

اللہ رکھی

دادو کے ایک پسماندہ گاؤں کی اللہ رکھی جب بیاہ کر منظور کے گھر آئی تو اس کی ماہواری شروع ہوئے صرف 2ماہ ہی ہوئے تھے۔ اللہ رکھی نہ حفظان صحت کے اصولوں سے واقف تھی اور نہ ہی مخصوص ایام میں صفائی ستھرائی رکھنے سے آگاہ۔

خاص دن ابھی بے ترتیبی کا شکار ہی تھے کہ وہ پیٹ سے ہوگئی۔ بچپنے کی شادی، غذائیت کی کمی اور کم سنی میں ماں بننے کے مراحل اللہ رکھی کی صحت پر برے اثرات ڈال رہے تھے۔ ایک طرف سسرال والوں کا حاملہ سے گھر کے تمام کام کروانے کے باوجود جلی کٹی سنانا معمول تھا تو دوسری جانب ایسی حالت میں شوہر کا پرتشدد رویہ اس کی زندگی کو روز بروز جہنم بنا رہا تھا۔ اللہ رکھی کا ساتواں مہینہ چل رہا تھا لیکن اسے یہ محسوس ہو رہا تھا کہ یہ اسکی زندگی کا آخری ماہ ہےـ

یہ مصائب ان 4کرداروں کے نہیں بلکہ یہ ہمارے سماج کے ان پچھڑے اور پسے ہوئے طبقات کے مسائل ہیں جن پر ہماری ریاست اور حکومتی عناصر کی نظر ہی نہیں پڑتی ـ
پاکستان میں غریب غرباء، اقلیتیں، ٹرانس جینڈرز اور خواتین کو صحت، تعلیم، روزگار اور سیاسی نمائندگی جیسے شعبوں میں کئی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے’اسلام آباد میں سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ‘ نے جینڈر بجٹنگ کو ان مسائل کے حل کے لیے ایک مؤثر ذریعہ قرار دیا ہے۔

جینڈر بجٹنگ دراصل حکومت کے بجٹ میں خواتین، مردوں اور کمزور طبقات جن میں اقلیتیں اور ٹرانس جینڈرز شامل ہیں، کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک مخصوص بجٹ مختص کرنا ہے۔ اس کا مقصد وسائل کی ایسی منصفانہ تقسیم ہے جس سے صنفی اور مذہبی مساوات کو بھی فروغ ملے اور معاشرے کے ہر فرد کو یکساں مواقع اور سہولیات فراہم ہوں۔ جینڈر بجٹنگ کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ یہ صرف خواتین کے لیے مختص ہوگا بلکہ یہ پبلک فنڈز کو سماج کے کمزور طبقات کے درمیان منصفانہ استعمال کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہوگا۔

جینڈر بجٹنگ کے ذریعے لڑکیوں کو تعلیمی سرگرمیوں اور ٹرانسپورٹ جیسی سہولیات، زچہ و بچہ کی صحت کے مراکز، فیملی پلاننگ اور خواتین کی صحت سے متعلق آگاہی مہموں کے لیے بہتر فنڈنگ کو بروئے کار لایا جائے گا۔

جینڈر بجٹنگ کے ذریعے ویمن پولیس اسٹیشنز، گھریلو تشدد کے خلاف سیلز اور خواتین کے لیے شیلٹر ہومز قائم کرنے جیسے اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ پاکستان جیسے ملک میں، جہاں صنفی و مذہبی عدم مساوات ایک سنگین مسئلہ ہے، جینڈر بجٹنگ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس سے نہ صرف خواتین کو برابری کے مواقع ملیں گے بلکہ ملک کی مجموعی ترقی اور استحکام میں بھی اہم کردار ادا ہوگا۔

وقت کی اہم ضرورت ہے کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر بجٹ کی تیاری میں محروم طبقات کو مدنظر رکھا جائے اور بجٹ کے صحیح اور مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ تبھی ہمارے سماج کے ان پسے ہوئے طبقات کی کچھ حد تک داد رسی کی جا سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

صنوبر ناظر

صنوبر ناظر ایک متحرک سیاسی و سماجی کارکن ہیں۔ تاریخ میں ماسٹرز کر رکھا ہے جبکہ خواتین کی فلاح اور مختلف تعلیمی پراجیکٹس پر کام کر چکی ہیں۔ کئی برس سے قومی و بین الاقوامی میڈیا اداروں کے لیے باقاعدگی سے لکھتی ہیں۔

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سماج کے اور اس کے لیے

پڑھیں:

دنیا کے طاقتور اور کمزور پاسپورٹس کی نئی فہرست جاری، پاکستان کا کونسا نمبر؟

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) دنیا بھر میں مختلف ملکوں کے پاسپورٹس کی نئی درجہ بندی کردی گئی جس میں پاکستان کا شمار ایک بار پھر کمزور ترین پاسپورٹس میں شمار کیا گیا۔ہینلے اینڈ پارٹنرز کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ سنگاپور کا ہے اور کمزور ترین پاسپورٹ میں پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔

ایشیائی ملک سنگاپور کے پاسپورٹ کو ایک مرتبہ پھر دنیا کا طاقتور ترین قرار دیا گیا ہے جس کے مطابق سنگاپور کے شہری 193 ممالک کا بغیر ویزا سفر کرسکتے ہیں۔

دوسرے نمبر پر دو ایشیائی ممالک کے پاسپورٹس ہیں جن میں جاپان اور جنوبی کوریا شامل ہیں اور ان ممالک کے شہری 190 ممالک میں ویزا فری رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

سوتیلی بیٹی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے اور بلیک میل کرنے والا باپ گرفتار

تیسرے نمبر پر 6 ممالک ہیں جن میں ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، اسپین اور اٹلی شامل ہیں، ان ممالک کے شہریوں کے لیے 189 ممالک میں ویزا فری سہولت ہوگی۔

چوتھے نمبر پر بیلجیم، آسٹریا، لگسمبرگ، ناروے، سویڈن اور پرتگال کا پاسپورٹ ہے اور ان ممالک کا پاسپورٹ رکھنے والے افراد 188 ممالک میں ویزا فری سفر کرسکتے ہیں۔

پانچویں نمبر پر یونان، نیوزی لینڈ اور سوئٹزرلینڈ کا پاسپورٹ ہے اور ان ممالک کے شہری 187 ممالک میں ویزا فری رسائی حاصل کریں گے۔

امریکا کا پاسپورٹ پہلی مرتبہ 10ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے،جو کسی زمانے میں دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ سمجھا جاتا تھا۔ بتایا گیا کہ امریکا ٹاپ 10 سے باہر نکلنے کے قریب ہے اور ایسا اس انڈیکس کی 20 سالہ تاریخ میں پہلی بار ہوگا ۔

واٹس ایپ گروپوں میں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے والے گروہوں کا انکشاف

یو اے ای کے پاسپورٹ  نے رینکنگ میں  تیزی سے بہتری کی ہے اور ایک دہائی کے دوران 34 درجے بہتری کے بعد 8ویں نمبر پر ہے، چین کا پاسپورٹ بہتری کے بعد 60 نمبر پر موجود ہے۔

پاکستان کمزور ترین پاسپورٹ رکھنے والا چوتھا ملک قرار پایا ہے، پاکستان سے اوپر نیپال اور لیبیا 95 ویں، فلسطین، اریٹیریا اور بنگلا دیش 94 ویں، شمالی کوریا 93 ویں، سوڈان 92 ویں، سری لنکا اور ایران 91 ویں نمبر پر موجود ہیں۔

مجموعی طور پر پاکستانی پاسپورٹ کے حصے میں صومالیہ اور یمن کے ساتھ مشترکہ طور پر 96 واں نمبر آیا اور اس پر 32 ممالک میں ویزا فری داخلہ ممکن ہے۔

 ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ آج رات بھی جاری رہنے کا امکان ہے ، محکمہ موسمیات کی پیش گوئی

پاکستان سے بھی کمزور پاسپورٹ عراق، شام اور افغانستان کا ہے اور ان کی رینکنگ بالترتیب 97، 98 اور 99 ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر سینکڑوں مرد اور خواتین کو قتل کیئے جانے کا انکشاف
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر سیکڑوں مرد و خواتین کو قتل کیے جانے کا انکشاف
  • لاہور سمیت پنجاب میں مون سون سسٹم کمزور پڑ گیا، حبس اور گرمی میں اضافہ
  • یہ جنگ مرد و عورت کی نہیں!
  • پولیس اہلکار اسپتال کے باتھ روم میں خواتین کی نازیبا تصاویر بناتے  پکڑا گیا
  • تکفیر و توہین سے اُمت کمزور ہو رہی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
  • غزہ سے باہر 6 ہزار امدادی ٹرک اجازت کے منتظر ہیں، فلپ لازارینی
  • ایئرپورٹ پر کپڑے اتروا کر طبی معائنہ؛ آسٹریلوی خواتین کی مقدمے میں کامیابی
  • امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
  • دنیا کے طاقتور اور کمزور پاسپورٹس کی نئی فہرست جاری، پاکستان کا کونسا نمبر؟