Islam Times:
2025-07-26@06:59:34 GMT

اسرائیل نے غزہ میں امداد اور سامان کی ترسیل روک دی

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

اسرائیل نے غزہ میں امداد اور سامان کی ترسیل روک دی

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں دھمکی دی گئی ہے کہ اگر حماس نے امریکا کی پیش کردہ جنگ بندی میں توسیع کی تجویز کو قبول نہ کیا تو اضافی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے جنگ بندی کا معاہدہ ختم ہوتے ہی غزہ میں امداد اور سامان کی ترسیل روک دی۔ اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں تمام اشیاء اور امدادی سامان کی ترسیل معطل کر رہا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں دھمکی دی گئی ہے کہ اگر حماس نے امریکا کی پیش کردہ جنگ بندی میں توسیع کی تجویز کو قبول نہ کیا تو اضافی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ہفتے کے روز ختم ہوگیا تھا، جس میں بڑے پیمانے پر امداد فراہم کی گئی تھی۔ دونوں فریق اب تک دوسرے مرحلے پر مذاکرات مکمل نہیں کرسکے ہیں، جس کے تحت حماس کو دیگر قیدیوں کو رہا کرنا تھا، جبکہ اسرائیل کو فوجی انخلا اور مستقل جنگ بندی کی طرف جانا تھا۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ پہلے مرحلے کی جنگ بندی کو رمضان اور پاس اوور (20 اپریل) تک بڑھانے کے حق میں ہے۔ اسرائیل کے مطابق یہ تجویز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کی جانب سے آئی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بینیامن نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق اس تجویز کے تحت حماس پہلے دن نصف قیدیوں کو رہا کرے گا، باقی قیدیوں کی رہائی اس وقت عمل میں آئے گی، جب مستقل جنگ بندی پر معاہدہ ہو جائے گا۔ اسرائیلی تجویز پر تاحال امریکا، مصر یا قطر نے کوئی ردعمل نہیں دیا، جو گذشتہ ایک سال سے اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیل نے

پڑھیں:

حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ حماس، غزہ میں جنگ بندی نہیں چاہتا اور اب ان کے رہنما شکار کیے جائیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے، حماس دراصل معاہدہ کرنا ہی نہیں چاہتی تھی۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے وہ (حماس رہنما) مرنا چاہتے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ یہ معاملہ ہمیشہ کے لیے ختم کردیا جائے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حماس کے رہنما اب شکار کیے جائیں گے۔

ادھر اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے بھی دھمکی دی ہے کہ غزہ جنگ بندی نہ ہونے کے بعد اسرائیل اب ’’متبادل راستے‘‘ اپنائے گا تاکہ باقی مغویوں کی بازیابی اور غزہ میں حماس کی حکمرانی کا خاتمہ کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ امریکا اور اسرائیل یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ان دونوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات سے اپنے نمائندے واپس بلالیے ہیں۔

دوسری جانب حماس کے سیاسی رہنما باسم نعیم نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف پر الزام لگایا کہ وہ مذاکرات کی اصل نوعیت کو مسخ کر رہے ہیں۔

حماس رہنما نے الزام عائد کیا کہ غزہ جنگ بندی پر امریکی موقف میں تبدیلی دراصل اسرائیل کی حمایت اور صیہونی ایجنڈا پورا کرنے کے لیے کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ دوحہ میں مجوزہ غزہ جنگ بندی کے تحت 60 روزہ جنگ بندی، امداد کی بحالی اور فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی مغوی رہائی پر اتفاق کرنا تھا۔

تاہم اسرائیل کے فوجی انخلا اور 60 دن بعد کے مستقبل پر اختلافات ڈیل کی راہ میں رکاوٹ بنے۔

 

متعلقہ مضامین

  • حماس کو ’شکار کیا جائے گا‘، ٹرمپ وحشیانہ دھمکیوں پر اتر آئے
  • حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی
  • اسرائیلی فوج کے لیے دفاعی ساز و سامان تیار کرنے والی فیکٹری ہیک کر لی گئی
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بُلالیے
  • امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
  • امریکا اور اسرائیل نے جنگ بندی مذاکرات سے ٹیمیں واپس بلائیں، حماس نے مؤقف کو ناقابل فہم قرار دیا
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے
  • غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • اسرائیل کی 60 روزہ جنگ بندی تجویز پر حماس کا جواب سامنے آگیا