پاکستان میں عیدالفطر31 مارچ کو ہوگی، رویت ہلال ریسرچ کونسل کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
خالد اعجاز مفتی کے مطابق نیا چاند 29 مارچ 2025 کو پاکستان وقت کے مطابق دوپہر تین بج کے 58منٹ پر پیدا ہوگا 29 رمضان المبارک یعنی اتوار 30 مارچ 2025 کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر جو رویت ہلال کیلئے کم از کم 18 گھنٹوں سے زائد ہونی چاہیے وہ پاکستان کے تمام علاقوں میں 26 گھنٹوں سے بھی زائد ہو چکی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ رویت ہلال ریسرچ کونسل کے سیکرٹری جنرل خالد اعجاز مفتی کے مطابق 29 روزوں کے بعد عیدالفطر پیر 31 مارچ 2025 کو منائی جائیگی۔ خالد اعجاز مفتی کا کہنا ہے کہ اتوار 30مارچ 2025 کی شام پاکستان کے جس علاقے میں بھی مطلع صاف ہوا وہاں چاند کی رویت بآسانی ہو جائے گی، تاہم اس کا حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے ہی کیا جائے گا۔
خالد اعجاز مفتی کے مطابق نیا چاند 29 مارچ 2025 کو پاکستان وقت کے مطابق دوپہر تین بج کے 58منٹ پر پیدا ہوگا 29 رمضان المبارک یعنی اتوار 30 مارچ 2025 کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر جو رویت ہلال کیلئے کم از کم 18 گھنٹوں سے زائد ہونی چاہیے وہ پاکستان کے تمام علاقوں میں 26 گھنٹوں سے بھی زائد ہو چکی ہوگی۔دوسری جانب غروب شمس اور غروب قمر کے درمیان فرق کو کم از کم 40 منٹ ہونا چاہیے، وہ پاکستان کے مختلف شہروں میں ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خالد اعجاز مفتی پاکستان کے رویت ہلال گھنٹوں سے کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان باضابطہ طور پر چین کے قمری مشن چانگ 8 کا حصہ بن گیا
اسلام آباد: پاکستان باضابطہ طور پر چین کے قمری مشن چانگ 8 کا حصہ بن گیا ہے۔چین کی نیشنل اسپیس ایڈمنسٹریشن نے چانگ ای-8 مشن کے لیے بین الاقوامی تعاون کے منصوبوں کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے. جس کے مطابق چانگ ای 8 کے لیے کل 10 منصوبوں کو منتخب کیا گیا ہے۔منتخب تعاون کے پروگرامز میں پاکستان کا چاند روور بھی شامل ہے، قمری روور سپارکو اور انٹرنیشنل سوسائٹی فار ٹیرین ویہیکل سسٹمز نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔تھائی لینڈ، ترکی، اٹلی، مصر اور ایران جیسے ممالک اور خطوں کے پروگراموں کو بھی چانگ ای-8 کے بین الاقوامی پے لوڈ تعاون کے لیے منتخب کیا گیا ہے. اس کے علاوہ میکسیکو، جنوبی، افریقہ، بحرین اور روس بھی مشن کا حصہ ہوں گے۔ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سپارکو امجد علی نے کہاکہ ہمالیہ سے بلند اور سمندروں سے گہری دوستی اب چاند تک پہنچ رہی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل چین کے چانگ ای-6 مشن میں حصہ لیتے ہوئے فانگ ای کے ذریعے سیٹلائٹ ICUBE-Q چاند کے مدار میں بھیجا تھا، تاہم اب چین کے ساتھ چانگ ای-8 مشن کے لیے روور کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔سپارکو کا کہنا ہےکہ روور جس کا وزن تقریباً 30کلوگرام ہے، چین کے چانگ ای 8 مشن کا حصہ ہوگا، جو بین الاقوامی قمری تحقیقاتی اسٹیشن (ILRS) منصوبے کا ایک حصہ ہے۔ چین چانگ ای-8 مشن کو2029 میں لانچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، چانگ ای 8 مشن چاند کے جنوبی قطب کے علاقے میں لیبنیٹز-β پلیٹو کے قریب لینڈ کرے گا ، جہاں یہ چانگ ای-7 مشن کے ساتھ مل کر سائنسی تحقیق اور مقامی وسائل کے استعمال کے تجربات کرے گا۔