امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان حال ہی میں ہونے والی گرما گرمی کے بعد ان دونوں رہنماؤں کی ہاتھا پائی کی اے آئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر اور یوکرینی صدر کے درمیان انتہائی سخت لہجے میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔

اس واقعے کے بعد اب ان دونوں شخصیات کی اے آئی کے ذریعے بنائی گئی مصنوعی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

View this post on Instagram

A post shared by Geo News English (@geonewsdottv)


ویڈیو میں زیلنسکی ٹرمپ کے ہاتھ پکڑ رہے ہیں اور ہاتھا پائی کو بڑھاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

ویڈیو میں امریکی اور یوکرینی صدر کو ایک دوسرے پر مکے برساتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

اگرچہ یہ ویڈیو مصنوعی ہے لیکن اس نے سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں اور بحث کو ہوا دی ہے۔

پسِ منظر
گزشتہ ماہ کے آخر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب امریکی صدر نے یوکرینی صدر سے انتہائی سخت لہجے میں گفتگو کی تھی۔

ایک موقع پر امریکی صدر نے یوکرینی صدر کو ڈانٹ دیا اور کہا کہ تم تیسری جنگِ عظیم کے لیے سٹہ کھیل رہے ہو اور دنیا کو تباہی کی طرف دھکیلنے کی کوشش میں ہو، تمہاری وجہ سے جنگ بندی نہیں ہو رہی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے خلاف بات کرنے پر صدر زیلنسکی کو جھڑک بھی دیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اور یوکرینی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر

پڑھیں:

دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔

پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔

یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شاہد آفریدی کون ہیں؟ میں نہیں جانتا، حکم شہزاد لوہا پاڑ کی نئی ویڈیو وائرل
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • اسرائیلی وزیر کی ہاتھ بندھے، اوندھے منہ لیٹے فلسطینی قیدیوں کو قتل کی دھمکی؛ ویڈیو وائرل
  • سوشل میڈیا پر وائرل سعودی اسکائی اسٹیڈیم کا راز کھل گیا
  • سعودی عرب کے’اسکائی اسٹیڈیم‘ کی وائرل ویڈیو جعلی نکلی
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف