اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرانے
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر جبری گرفتاریاں، انسانی حقوق کے علمبرداروں کی نظربندیاں اور میڈیا پرسنسرشپ نے بھارت کے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوئوں کی قلعی کھول دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58ویں اجلاس کے دوران کشمیری نمائندوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے عالمی ادارے پر جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے پر زور دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے بھارت کے جمہوری ملک ہونے کے دعوئوں اور جموں و کشمیر میں اس کے جابرانہ اقدامات میں واضح تضاد کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام جیسے کالے قوانین کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کیا جا رہا ہے جس کا مقصد اختلاف رائے کو خاموش کرانا اور بنیادی آزادیوں کو محدود کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر جبری گرفتاریاں، انسانی حقوق کے علمبرداروں کی نظربندیاں اور میڈیا پرسنسرشپ نے بھارت کے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوئوں کی قلعی کھول دی ہے۔ الطاف وانی نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی ْحقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام اور کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بھارت پر دبائو بڑھائے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر کے سیکرٹری جنرل ایڈوکیٹ پرویز شاہ نے مقبوضہ کشمیر میں شہری آزادیوں پر قدغن، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو ہراساں کئے جانے پر ہائی کمشنر کی تشویش کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا نام نہاد جمہوری چہرہ اقوام متحدہ میں بے نقاب ہو گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے اجلاس کے موقع پر کشمیری وفد نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کی تیسری رپورٹ کے جلد اجرا پر زور دیا۔ پہلی دو رپورٹوں میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال اور کشمیریوں کو درپیش مشکلات کو اجاگر کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کشمیر میں انسانی حقوق کی بھارت کے اجلاس کے حقوق کے کہا کہ
پڑھیں:
ایران کو صیہونی حکومت کے حملے کا جواب دینے کا قانونی اور جائز حق حاصل ہے، ایرانی وزارت خارجہ
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس حملے کے تمام خطرناک نتائج کی ذمہ داری صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں پر عائد ہوگی۔ اسرائیل کا یہ حملہ امریکہ کی اجازت اور ہم آہنگی کے بغیر ممکن نہیں تھا، اس لیے امریکہ کو بھی اس کے نتائج کا ذمہ دار سمجھا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کی وزارت خارجہ نے صہیونی جارحیت پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جوابی حملے کو قانونی حق قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج صبح صہیونی حکومت نے ایران کی قومی خود مختاری اور جغرافیائی سرحدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، تہران اور کچھ دیگر شہروں میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا۔ جس میں دفاع، علم اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملک کی خدمت کرنے والے کچھ افراد شہید ہوگئے۔ وزارت خارجہ ان شہداء کی قربانی پر رہبر انقلاب اسلامی اور ایرانی عوام کو تعزیت و مبارک باد پیش کرتی ہے۔ یہ حملہ اقوام متحدہ کے منشور کی شق نمبر 2 کی صریح خلاف ورزی اور ایران پر کھلی جارحیت ہے۔ اقوام متحدہ کے منشور کی دفعہ 51 کے تحت ایران کو اس حملے کا جواب دینے کا قانونی اور جائز حق حاصل ہے، اور ایران کی مسلح افواج وقت اور طریقہ خود طے کرکے جواب دیں گی۔
ایران جو اقوام متحدہ کے بانی رکن ممالک میں سے ہے، سلامتی کونسل کو یاد دلاتا ہے کہ اس کی ذمہ داری ہے کہ فوری طور پر عالمی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے اس حملے کے خلاف اقدام کرے۔ ایران تمام اقوام متحدہ کے رکن ممالک، خاص طور پر اسلامی، علاقائی اور غیر وابستہ تحریک کے رکن ممالک سے توقع رکھتا ہے کہ وہ اس بزدلانہ حملے کی فوری مذمت کریں گے اور اجتماعی طور پر ایسا قدم اٹھائیں گے جو اس طرح کی جنگی مہم جوئی کو روکے، کیونکہ یہ حملہ عالمی امن کے لیے ایک شدید خطرہ ہے۔ وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ اس حملے کے تمام خطرناک نتائج کی ذمہ داری صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں پر عائد ہوگی۔ اسرائیل کا یہ حملہ امریکہ کی اجازت اور ہم آہنگی کے بغیر ممکن نہیں تھا، اس لیے امریکہ کو بھی اس کے نتائج کا ذمہ دار سمجھا جائے گا۔