سمری میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ماہ اپریل سے نویں اور دسویں کے امتحانات شروع ہو رہے ہیں، جبکہ تعلیمی بورڈز کو انتظامی چلینجز کا سامنا ہے اور اس وقت افسرز قائم مقام چیئرمین کے طور پر تعینات ہیں، چناچہ اس تناظر میں سیکیورٹی کلیئرنس کی چھوٹ دیدی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ بورڈز و جامعات نے سندھ کے 8 تعلیمی بورڈز میں چیئرمین کے عہدوں پر فوری تعیناتی کیلئے انٹلیجنس کلیئرنس نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ میڈیا پر ان تعیناتیوں پر نکتہ چینی اور معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں جانے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن (سپلا) نے ریٹائرڈ بیوروکریٹ، یونیورسٹیز کے گریڈ 21 کے پروفیسرز اور ایچ ای سی کے ملازم کی بطور چیئرمین تعیناتیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ان میں سے کسی کو بورڈ اور امتحانی امور کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ایکشن لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ محکمہ بورڈز و جامعات کے سیکریٹری عباس بلوچ کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کو ہنگامی طور پر بھیجی گئی سمری میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ماہ اپریل سے نویں اور دسویں کے امتحانات شروع ہو رہے ہیں، جبکہ تعلیمی بورڈز کو انتظامی چلینجز کا سامنا ہے اور اس وقت افسرز قائم مقام چیئرمین کے طور پر تعینات ہیں، چناچہ اس تناظر میں سیکیورٹی کلیئرنس کی چھوٹ دیدی جائے۔

واضح رہے کہ جامعات کے وائس چانسلرز کی طرح چیئرمین بورڈز کی بھی ملک کے 2 معروف اداروں آئی ایس آئی اور آئی بی سے کلیئرنس لی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ ماضی میں ان 2 معتبر اداروں نے بعض امیدواروں کی سیکیورٹی کلیئرنس نہیں دی تھی، جس کے بعد انہیں عہدوں پر تعینات نہیں کیا گیا۔ یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ 4 برس سے سندھ کے کسی بھی بورڈ میں مستقل چیئرمین، کنٹرولر، سیکریٹری اور آڈٹ افسران نہیں ہیں مگر اس کے باوجود بھی امتحانات اور نتائج کا سلسلہ جاری رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سیکیورٹی کلیئرنس تعلیمی بورڈز

پڑھیں:

پنجاب: تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار

فوٹو: فائل

پنجاب میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا گیا۔ اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کےلیے ٹیسٹ لازمی ہوں گے۔

پنجاب اسمبلی نے تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025 کی منظور دے دی۔ قانون کے متن میں تحریر کیا گیا کہ قانون پنجاب بھر میں تمام سرکاری اور پرائیویٹ اداروں پر فوری طور پر نافذ ہوگا۔

متن کے مطابق داخلہ فارم کے ساتھ ٹیسٹ رپورٹس جمع کروانا ضروری ہوگا، خفیہ معلومات کو غیر مجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزا ہوگی۔

اسی طرح حکومت غریب خاندانوں کےلیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی، بیماریوں کی تشخیص پر متاثرہ طلبہ کو کونسلنگ دی جائے گی۔

مذکورہ بل منظوری کیلئے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد
  • ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر میں پھر تبدیلی کا فیصلہ
  • غلام حسین کو انٹر بورڈ کراچی کے چیئرمین کا اضافی چارج دینے کی منظوری
  • ایجنسیوں کی کلیئرنس کے بعد اوگرا میں تعیناتی کیلئے 3نام فائنل، سمری وزیراعظم آفس کو ارسال
  • ایجنسیوں کی کلیئرنس کے بعد اوگرا میں تعیناتی کے لیے 3 نام فائنل
  • تعلیمی خودمختاری کیلئے ہارورڈ کی جدوجہد
  • پنجاب: تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار
  • پاکستان سے بےدخلی کے بعد ہزارہا افغان طالبات تعلیم سے محروم
  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کرانیکا فیصلہ ، امیدواروں کیلئے تعلیمی قابلیت کی نئی شرط
  • طلباء کے لیےرجسٹریشن فیس میں اضافہ، نیا شیڈول جاری