حطیم میں نماز پڑھتے ہوئے شائستہ لودھی کے ساتھ خواتین نے کیا کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)پاکستان کی معروف اداکارہ اور میزبان ڈاکٹر شائستہ لودھی نے اپنے عمرہ کے تجربات شیئر کرتے ہوئے ایک حیران کن واقعے کا انکشاف کیا۔
حال ہی میں ایک رمضان ٹرانسمیشن کے دوران انہوں نے بتایا کہ جب وہ حطیم میں نماز پڑھ رہی تھیں، تو کچھ خواتین نے چھپ کر ان کی ویڈیوز بنائیں۔
شائستہ لودھی کے مطابق، نماز کے بعد ان خواتین نے ان سے سوال کیا کہ وہ وہاں کیا کر رہی ہیں۔ اداکارہ نے وضاحت کی کہ شاید ان خواتین کو یہ محسوس ہوا کہ انہوں نے کسی اثر و رسوخ کے ذریعے حطیم میں نماز پڑھنے کا موقع حاصل کیا ہے، تاہم ایسا کچھ نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ ان کے لیے غیر متوقع تھا، اور اس کے باوجود انہوں نے اس بات کو مثبت انداز میں لیا۔
پروگرام کے میزبان نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ خواتین کی نیت بری نہ ہو، اور وہ صرف بات کرنا چاہتی ہوں، لیکن انہیں بے دھیانی میں کچھ ایسے الفاظ کہہ ڈالے جو ان کی نیت کو غلط طور پر پیش کر رہے ہیں۔
شائستہ لودھی نے اپنے عمرہ کے تجربے کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ پہلی بار عمرے پر جانے سے صرف تین دن پہلے تک انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ وہ عمرہ ادا کرنے جائیں گی۔ تاہم، جب انہوں نے چوتھا یا پانچواں عمرہ ادا کیا، تو ان کی روحانی وابستگی میں واضح اضافہ ہو گیا اور ان کا دل اس عبادت کے لیے مزید متحرک ہو گیا۔
مزیدپڑھیں:فہد مصطفیٰ اور یوٹیوبرز کے درمیان تنازع، شمعون عباسی کا سخت ردعمل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترک صدر رجب طیب ایردوان کاکہنا ہے کہ مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اسرائیلی حملوں کے شکار فلسطینی عوام کی ہر ممکن مدد جاری رہے گی۔
بین الاقوا می میڈیا رپورٹس کےمطابق ترک وزارتِ خارجہ کی نئی عمارت کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ہم یروشلم کو ناپاک ہاتھوں سے پامال نہیں ہونے دیں گے، چاہے ہٹلر کے مداحوں کی نفرت کبھی ختم نہ ہو۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترک قوم کو اس بات پر فخر ہے کہ اس نے صدیوں تک اسلام کا پرچم بلند رکھا اور یروشلم کو چار سو برس تک عزت و وقار کے ساتھ سنبھالا، جہاں مسلم حکمرانی میں عیسائیوں اور یہودیوں کے حقوق بھی محفوظ رہے۔
ایردوان نے کہا کہ ترکیہ کی جدوجہد یروشلم کو امن، سلامتی اور ہم آہنگی کا شہر بنانے کے لیے جاری ہے اور یہ سلسلہ کسی وقفے یا پسپائی کے بغیر آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے جس کی سرحدیں 1967 کی بنیاد پر ہوں اور مشرقی یروشلم اس کا دارالحکومت ہو۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ یروشلم مکہ اور مدینہ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے روحانی مرکز ہے، کوئی بھی ہمیں غزہ کے مظلوم عوام کا ساتھ دینے سے روک نہیں سکتا جو اسرائیلی بربریت کے خلاف اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
ترک صدر کاکہنا تھا کہ ترکیہ آج بھی اور کل بھی ان قوتوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑا رہے گا جو خطے کو خون میں نہلانے اور عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں،انقرہ شام سے یمن، لبنان سے قطر تک اسرائیلی جارحیت کا شکار عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ “جو لوگ معصوم بچوں کے خون کے عوض ظلم و نسل کشی کے ذریعے اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، وہ بالآخر اپنے ہی بہائے ہوئے خون میں ڈوب جائیں گے۔
ایردوان نے کہا کہ خطہ روزانہ نئے بحرانوں کا سامنا کر رہا ہے لیکن ترکیہ ان چیلنجز کو اپنے قومی مفادات پر سمجھوتہ کیے بغیر عزم کے ساتھ سنبھال رہا ہے،ترکیہ بلقان سے وسطی ایشیا، افریقہ سے لاطینی امریکا اور یورپ سے ایشیا پیسفک تک استحکام، تعاون اور بھائی چارے کو فروغ دے رہا ہے۔
انہوں نے وزارتِ خارجہ کی نئی عمارت کو ترکیہ کے عالمی کردار کی ایک جدید علامت قرار دیا اور کہا کہ یہ کمپلیکس ملکی سفارت کاری کی یادداشت، حال اور مستقبل کو ایک چھت کے نیچے لے آئے گا اور انقرہ کی نمایاں عمارتوں میں شمار ہوگا۔