حطیم میں نماز پڑھتے ہوئے شائستہ لودھی کے ساتھ خواتین نے کیا کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)پاکستان کی معروف اداکارہ اور میزبان ڈاکٹر شائستہ لودھی نے اپنے عمرہ کے تجربات شیئر کرتے ہوئے ایک حیران کن واقعے کا انکشاف کیا۔
حال ہی میں ایک رمضان ٹرانسمیشن کے دوران انہوں نے بتایا کہ جب وہ حطیم میں نماز پڑھ رہی تھیں، تو کچھ خواتین نے چھپ کر ان کی ویڈیوز بنائیں۔
شائستہ لودھی کے مطابق، نماز کے بعد ان خواتین نے ان سے سوال کیا کہ وہ وہاں کیا کر رہی ہیں۔ اداکارہ نے وضاحت کی کہ شاید ان خواتین کو یہ محسوس ہوا کہ انہوں نے کسی اثر و رسوخ کے ذریعے حطیم میں نماز پڑھنے کا موقع حاصل کیا ہے، تاہم ایسا کچھ نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ واقعہ ان کے لیے غیر متوقع تھا، اور اس کے باوجود انہوں نے اس بات کو مثبت انداز میں لیا۔
پروگرام کے میزبان نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ خواتین کی نیت بری نہ ہو، اور وہ صرف بات کرنا چاہتی ہوں، لیکن انہیں بے دھیانی میں کچھ ایسے الفاظ کہہ ڈالے جو ان کی نیت کو غلط طور پر پیش کر رہے ہیں۔
شائستہ لودھی نے اپنے عمرہ کے تجربے کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ پہلی بار عمرے پر جانے سے صرف تین دن پہلے تک انہیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ وہ عمرہ ادا کرنے جائیں گی۔ تاہم، جب انہوں نے چوتھا یا پانچواں عمرہ ادا کیا، تو ان کی روحانی وابستگی میں واضح اضافہ ہو گیا اور ان کا دل اس عبادت کے لیے مزید متحرک ہو گیا۔
مزیدپڑھیں:فہد مصطفیٰ اور یوٹیوبرز کے درمیان تنازع، شمعون عباسی کا سخت ردعمل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) لاہور اور ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) امریکہ کے نمائندگان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے عالمی تعلیمی معیار کو اپنانے اور ڈیجیٹل و علم پر مبنی معیشت کے قیام کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔ جمعرات کو ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ این آئی ٹی اور اے ایس یو کے درمیان اشتراک پاکستان کی تعلیمی تبدیلی کی جانب ایک نمایاں قدم ہے جس کے تحت پاکستانی طلبہ کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ اعلیٰ تعلیم، دوہری ڈگریوں، بین الاقوامی نصاب اور جدید تحقیقاتی مواقع تک رسائی حاصل ہو گی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 کروڑ سے زائد نوجوان موجود ہیں، ہمیں اس توانائی کو ایک موثر قومی سرمایہ میں تبدیل کرنا ہے، یہ شراکت داری ہمارے نوجوانوں کو مستقبل کی مہارتوں سے لیس کرنے کے عزم کی عکاس ہے۔
انہوں نے اے ایس یو کے ساتھ اشتراک کو سراہا جو گزشتہ دس سال سے مسلسل امریکہ کی سب سے جدید یونیورسٹی قرار دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک پاکستان کو عالمی جدت اور مقامی اہمیت کے سنگم پر لے آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی پاکستان میں آئی ٹی، مصنوعی ذہانت ، فن ٹیک اور ای-کامرس جیسے شعبوں کے لیے ایک قومی ٹیلنٹ پائپ لائن کے طور پر کام کرے گا جو ڈیجیٹل پاکستان وژن سے ہم آہنگ ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حکومت کی جانب سے ایسے مستقبل بین تعلیمی ماڈلز کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور قومی قیادت اور بین الاقوامی علمی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک اصلاحات پر مبنی وژن کا عملی نمونہ ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ جب قومی صلاحیت کو عالمی مہارت کے ساتھ جوڑا جائے تو بڑی تبدیلیاں ممکن ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا مستقبل ایسی یونیورسٹیز کے قیام میں ہے جو عالمی سطح پر مسابقت رکھتی ہوں اور مقامی ضروریات کو پورا کرتی ہوں، اے ایس یو کے ساتھ اشتراک یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایک جدید اور جامع تعلیمی نظام کس طرح قوموں کو بدل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرز کے اشتراک کے امکانات ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ بھی زیر غور ہیں تاکہ فاصلاتی اور ڈیجیٹل تعلیم کے میدان میں اے ایس یو کی علمی برتری کو مزید وسعت دی جا سکے۔