سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال مصنوعی ذہانت کے ذریعے ٹی بی تشخیص کرنے والا صوبے کا پہلا اسپتال بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال اورنگی ٹاون مصنوعئ ذہانت کی خودکار مشین کے ذریعے ٹی بی کی تشخیص کرنے والا صوبے کا پہلااسپتال بن گیا۔
رپورٹ کے مطابق سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال اورنگی ٹاون میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے ٹی بی مرض کی فوری تشخیص کی مشین Cat 4 .intergrete کیڈ 4 A-Iاینٹی گریٹیڈ ایکسرے مشین نصب کردی گئی۔
اس مصنوعی ذہانت کی حامل انتہاںٔی ایڈوانس ایکسرے مشین کے ذریعے ایکسرے کے ساتھ ساتھ مریض میں ٹی بی کے مرض کی نشاندہی اور ٹی بی سمیت چیسٹ کے دیگر انفیکیشن کی بھی تشخیص کرسکے گی، 5 منٹ میں ٹی بی کی ابتدائی تشخیص کرے گی۔
مصنوعی ذہانت کی مشین ٹی بی کے مریض کی خودکار اسکورنگ کرکے تشخیص کرسکے گی ۔اسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹرراشدسراج خانزادہ نے ایکپسریس ٹربیون کو بتایا کہ (Cat.
ان کا کہنا تھا کہ جب گرے کلر لال کلر والے امیچ میں تبدیل ہوجائے گا تو ٹی بی یا چیسٹ انفیکیشن کی تشخیص ہوجائے گی، اسطرح تشخیص کا دورانیہ 5 منٹ کے اندر ہوگا۔
انھوں نے بتایا کہ مشین کی مالیت ساڑھے چار کروڑ روپے ہے جو سندھ ٹی بی پروگرام کی مدد سے قطر اسپتال میں پہلی بار لگائئ گئی ہے جب کہ دوسری مشین اوجھا میں بھی نصب کی جائے گی۔
ڈاکٹر راشد سراج کا کہنا تھا کہ اس مشین سے فوری ٹی بی کی نشاندہی کرکے فوری علاج شروع کیا جاسکے گا۔ انتہائی ہائی ایڈوانس مشین کے امیچ کو واٹس اپ پر بھی بھیجا جاسکے گا۔
انھوں نے بتایا کہ اس سے قبل ٹی بی کے مریض کی تصدیق میں کئی کئی دن لگ جاتے تھے، جب تک ایک ٹی بی کا مریض 15 سے 20 صحت مند افراد کو اس مرض میں مبتلا کردیتا تھا۔
اس مشین کو چلانے کے لئے اسپتال کے عملے کو باقاعدہ تربیت بھی دی گئئ ہے۔انھوں نے بتایا کہ قطر اسپتال میں ٹی بی کے مریضوں کے لیے علیحدہ سے یونٹ قائم ہے جب کہ ٹی بی کے مریضوں کی تصدیق و تشخیص کے لئے بھی علیحدہ سے روم بنائے گیے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ یومیہ 120 سے 150 ٹی بی مریض رپورٹ ہوتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹی بی کے مریض مصنوعی ذہانت قطر اسپتال بتایا کہ انھوں نے کے ذریعے مشین کے
پڑھیں:
عدالتوں میں 2 شفٹوں اور مصنوعی ذہانت کے اسمتعمال پر غور کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ماڈل کریمنل کورٹس کے قیام کے لیے کام جاری ہے، عدالتی معاملات 2 شفٹوں میں چلانے اور مصنوعی ذہانت کے اسمتعمال پر غور کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کا کوئٹہ برانچ رجسٹری کا دورہ، وکلاء برادری سے ملاقاتیں
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے، عدالتی اصلاحات کے لیے ملک کے دور دراز علاقوں کا دورہ کیا، دوروں کا مقصد جوڈیشل نظام کی بہتری تھا۔
انہوں نے کہا کہ ماڈل کریمنل کورٹس کے قیام پر کام جاری ہے، اس مقصد کے لیے جوڈیشل افسران کو تربیت دی جارہی ہے، عدلیہ کے لیے پیشہ ورانہ مہارت اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کی سربراہی میں اجلاس، بنیادی حقوق کے تحفظ پر کسی صورت سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ میرا خواب تھا کہ سائلین اس اعتماد کے ساتھ عدالتوں میں آئیں کہ انہیں انصاف ملے گا، قانون کے بہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں، کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے، بطور چیف جسٹس غیر جانبدار اور ایمان دار جوڈیشل افسروں کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان چیف جسٹس سپریم کورٹ عدالتی اصلاحتا