محمد یوسف کو دنیا کے بہترین کرکٹرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کا کیریئر ہمیشہ شاندار رہا اور انہوں نے کرکٹ کی دنیا میں بے شمار کامیابیاں حاصل کیں۔

محمد یوسف کی کرکٹ کے میدان میں نمایاں کارکردگی اور ان کی شفاف اور صاف ستھری امیج نے انہیں عوام کے دلوں میں ایک خاص مقام دلایا۔ انہوں نے ہمیشہ اپنی ٹیم اور کرکٹ کی دنیا کے دوسرے کھلاڑیوں کے لیے مثبت بات کی ہے، چاہے وہ کھیلنے والے کھلاڑی ہوں یا ریٹائرڈ۔محمد یوسف کی زندگی میں سب سے بڑی تبدیلی اس وقت آئی جب انہوں نے اپنے کیریئر کے عروج پر اسلام قبول کیا۔ اسلام قبول کرنے کے بعد ان کی زندگی میں روحانی سکون آیا اور ان کی طرز زندگی بھی مکمل طور پر تبدیل ہو گئی۔

اس فیصلے کے بعد انہوں نے داڑھی رکھنا شروع کی اور اپنی روزمرہ کی زندگی کو اسلامی اصولوں کے مطابق گزارنے کی کوشش کی۔ یہ تبدیلی نہ صرف ان کی ذاتی زندگی پر اثر انداز ہوئی بلکہ ان کے کھیلنے کے انداز میں بھی واضح تبدیلی آئی۔محمد یوسف نے حال ہی میں نجی چینل کے ایک شو میں شرکت کی ، جس میں انہوں نے اپنی زندگی اور کیریئر کے مختلف پہلووں اور اسلام قبول کرنے کے بارے میں روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ 2006-2007 کے دوران ان کی کرکٹ میں بہترین کارکردگی رہی، اور وہ اس دور میں کئی ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوئے۔ انہوں نے گیارہ میچز میں نو سنچریاں اسکور کیں۔ ان کے مطابق، اس کامیابی کی سب سے بڑی وجہ اسلام قبول کرنا تھا، کیونکہ اس فیصلے نے ان کی زندگی کو مکمل طور پر بدل دیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ اسلام کی طرف ان کا سفر اور داڑھی رکھنے کا فیصلہ وہ اہم عوامل تھے جن کی وجہ سے ان کی کرکٹ کی کامیابیاں ممکن ہوئیں۔

محمد یوسف کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ ایک خدائی مدد تھی جو انہیں اسلام قبول کرنے اور داڑھی رکھنے کے بعد حاصل ہوئی۔ انہیں یہ محسوس ہی نہیں ہوتاتھا کہ وہ یہ میچ کھیل رہے ہیں اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ یہ سب کچھ خود بخود ہورہا ہے۔وہ یہ مانتے ہیں کہ ان کی کامیابیاں اور ریکارڈ توڑنے کی صلاحیت ایک روحانی انعام تھا، اور ان کا یقین ہے کہ ان کی محنت اور اللہ کی مدد نے انہیں اس مقام تک پہنچایا، جہاں انہوں نے دنیا کے ان مایہ نازکرکٹرزکے ریکارڈ توڑے جن کے قریب بھی جانے کا وہ تصور نہیں کر سکتے تھے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اسلام قبول کرنے محمد یوسف انہوں نے کی زندگی اور ان

پڑھیں:

پاکستان کے ہزار جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں کے سفر کا انکشاف

اسلام آباد:

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان کے ہزاروں جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں نے سفر کیا جبکہ آئی جی اسلام آباد کو تمام گیسٹ ہاؤسز میں غیرقانونی سرگرمیاں ختم کرانے کی ہدایت کردی گئی۔

سنیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم کی صدارت میں ہوس جہاں آغاز میں مرحوم سینیٹر تاج حیدر کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، پھر خیبرپختونخواہ کی سیکیورٹی صورت حال پر بریفنگ کے لیے بلائے گئے ہوم سیکریٹری اور آئی جی کے پی کی غیر موجودگی پر ارکان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ میں امن و امان کی صورت حال پر وزیر داخلہ کو خود آنا چاہیے تھا۔

چیئرمین کمیٹی نے بریفنگ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے اسے آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کو بریفنگ کے دوران ڈی جی پاسپورٹ مصطفیٰ جمال قاضی نے انکشاف کیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں 12 ہزار جعلی پاکستانی پاسپورٹس جاری کیے گئے، جن میں سے 3 ہزار پاسپورٹس فوٹو سویپ اور 6 ہزار نادرا ڈیٹا میں مداخلت کر کے بنائے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پاسپورٹس زیادہ تر سعودی عرب سے رپورٹ ہوئے ہیں، ان جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والے بیشتر افراد کو افغانستان ڈی پورٹ کیا گیا۔

ڈی جی پاسپورٹ نے ادارے کے مالی مسائل پر بھی آواز بلند کی اور کہا سالانہ 50 ارب روپے کما کر حکومت کو دیتے ہیں، مگر بجٹ مانگنے کے لیے حکومتی دفاتر کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔

کمیٹی نے اسلام آباد کے گیسٹ ہاؤسز میں جاری غیر قانونی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور چیئرمین کمیٹی نے انکشاف کیا کہ کئی گیسٹ ہاؤسز میں شیشہ کیفے، بارز اور منشیات کے اڈے بن چکے ہیں۔

آئی جی اسلام آباد نے غیر قانونی گیسٹ ہاؤسز اور منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی اور چئیرمین کمیٹی نے ڈرگز کے معاملے پر زیرو ٹالرینس پالیسی بنانے کی تجویز دی۔

چیئرمین کمیٹی نے اسلام آباد میں تمام گیسٹ ہاؤسز کی فہرست اور ان کے خلاف کی گئی کارروائیوں کی مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے، اجلاس میں ملک کے داخلی سیکیورٹی نظام پر سنجیدہ سوالات کیے گئے۔

متعلقہ مضامین

  •  بھارتی اقدامات نے ہمیشہ خطے کے امن کو داؤ پر لگایا،یوسف رضا گیلانی
  • پاکستان کے ہزار جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں کے سفر کا انکشاف
  • مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • شکی مزاج شریکِ حیات کے ساتھ زندگی عذاب
  • مشہور اداکارہ نے ویٹریس بننے کیلئے اداکاری چھوڑ دی
  • سیاحوں پر حملے ناقابلِ قبول ہیں اور کشمیری روایات کے سراسر منافی ہیں، میرواعظ عمر فاروق
  • جارحانہ انداز اپنانا کرکٹ کی ایک خوبصورتی ہوتی تھی، بیٹر کو ذہنی طور پر تنگ کرنا پڑتا ہے: محمد عامر
  • سابق آسٹریلوی کھلاڑی کو 4 سال قید کی سزا، وجہ کیا بنی؟
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف ترکیہ کے دو روزہ دورے پر انقرہ کیلئے روانہ
  • جے یو آئی بڑی جماعت، جو فیصلہ کرے قبول ہو گا: بیرسٹر گوہر