اسلام آباد کو کابل سے انگیج کرنا چاہیے، علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف علی محمد خان کا کہنا ہے کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ رمضان کے مہینے میں جو دہشت گردی بام عروج پر پہنچی ہے، ایک انسان حیران ہو جاتا ہے کہ اسلام بہت بڑی چیز ہے ایک بہت بڑا کوڈ آف کنڈکٹ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اسلام آباد کو کابل سے انگیج کرنا چاہیے، اگر عمران خان کر سکتے تھے تو یہ کیوں نہیں کر سکتے۔
سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا دہشت گردی پاکستان کے لیے تویقیناًبہت بڑا چیلنج ہے لیکن ساری دنیا کے لیے ہے، پورے خطے کے لیے ہے جس طرح سے افغانستان کی صورتحال بن رہی ہے، ٹرمپ ساری دنیا کے بارے میں ہر قسم کی باتیں کر رہے ہیں لیکن کانگریس میں جب پہلی بات بولتے ہیں اور پاکستان کی تعریف کرتے ہیں تو اچھی بات ہے۔
سی ای او نیکسٹ ایگرہ مظفر حیات نے کہا کہ پاکستان کی تقسیم کے حوالے سے اعتراضات اور تنقید کی بات کرتے ہیں تو ہمیں سب سے پہلے یہ سوچ لینا چاہیے کہ پاکستان ہے تو تمام صوبے ہیں، اگر پاکستان نہیں ہے تو کسی صوبے کسی چیز کا وجود نہیں ہے، ہمیں اس سے بالاتر ہو کر سوچنا ہے کہ کوئی صوبہ سندھ ہے کوئی صوبہ پنجاب ہے، ہم سب ایک ہیں ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیر دفاع: کابل کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینی ہوگی
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان کی حکومت، خاص طور پر طالبان رجیم، دہشت گرد گروپوں کی پشت پناہی بند کرے اور پاکستان میں امن کی ضمانت دے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ٹی ٹی پی یا بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروپ پاکستان میں دہشت گردی برداشت نہیں کریں گے اور افغانستان کی سرزمین سے کسی بھی قسم کی دراندازی مکمل طور پر بند ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دو ہمسایوں کے تعلقات میں بہتری تبھی ممکن ہے جب دہشت گردی کی روک تھام یقینی ہو، اور ثالثی کے ذریعے پاکستان کے مفادات کی مکمل حفاظت کی جائے گی۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ سابق فاٹا کے لوگ وفاقی حکومت کی مخلصانہ کوششوں کو سمجھتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر طاقت کے استعمال سے ملک کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔