مسجد سے لیپ ٹاپ چرانے والا ملزم گرفتار، 2 ماہ قبل جیل سے رہا ہوا تھا؛ ویڈیو دیکھیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
لاہور:
مسلم ٹاؤن کے علاقے میں مسجد سے شہری کا لیپ ٹاپ چوری کرنے والا ملزم فاروق عرف کمانڈو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے گھناؤنی واردات کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس ٹیم کو فوری طور پر ملزم کو گرفتار کر کے لیپ ٹاپ برآمد کرنے کا ٹاسک دیا تھا، جس کے بعد ملزم کو گرفتار کرکے چوری شدہ لیپ ٹاپ برآمد کرلیا گیا۔
اس کے علاوہ ملزم سے دیگر وارداتوں میں شہریوں کے چوری کیے گئے لاکھوں مالیت کےموبائل فونز بھی برآمد کرلیے گئے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق ملزم سابقہ ریکارڈ یافتہ ہے اور2ماہ قبل جیل سے رہا ہوا تھا۔ ملزم نے دوران تفتیش شہر کے مختلف علاقوں میں 24 سے زائد وارداتوں کا انکشاف کیا ہے۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے برآمد شدہ لیپ ٹاپ مدعی مقدمہ محسن نصیر کے سپرد کیا، جو جی سی یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کا طالب علم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لیپ ٹاپ
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔