رمضان نشریات کے دوران ’لولو پوپو‘ سوال کرنے والے کالر کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)رمضان المبارک شروع ہوتے ہی تمام ٹیلی وژن چینلز کی جانب سے خصوصی نشریات کے پروگرامات نشر کیے جا رہے ہیں اور ایسے پروگرامات میں ہونے والی باتوں اور بحث کی ویڈیوز بھی وائرل ہو رہی ہیں، جس پر صارفین اظہار برہمی بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے مقامی ٹی وی چینل کی رمضان نشریات کے دوران ایک کالر نے کال کرکے مذہبی علما سے ایک سوال پوچھا، جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
کالر نے رمضان نشریات میں شامل مذہبی علما سے روزے کی حالت میں اہلیہ کے ساتھ ازدواجی تعلق سے متعلق سوال کیا، جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
کالر نے پروگرام میں کال کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے والد اور بڑے بھائی بھی نہیں ہیں، جس سے وہ مشورہ کرتے، اس لیے انہوں نے پروگرام میں کال کی۔
کالر کے مطابق ان کی شادی کو کچھ ہی دن ہوئے ہیں اور وہ رمضان المبارک شروع ہونے کے بعد بھی اہلیہ کے ہمراہ وقت گزار رہے ہیں۔
کالر کا کہنا تھا کہ روزے کی حالت میں وہ اور ان کی اہلیہ میں قربت بڑھی اور ساتھ ہی انہوں نے ’لولو پوپو‘ کی اصطلاح بھی استعمال کی۔
کالر کی جانب سے ’لولو پوپو‘ کی اصطلاح استعمال کرنے کے بعد ان کی کال کاٹ دی گئی اور پروگرام کے میزبان نے وضاحت کی کہ شاید کالر روزے کی حالت میں اہلیہ سے ازدواجی تعلق سے متعلق سوال کرنا چاہتے ہیں۔
کالر نے مذہبی علما سے سوال کیا کہ روزے کی حالت میں اہلیہ سے قربت کرنے پر ان کا روزہ ہوگا یا نہیں؟
کالر کی براہ راست رمضان شو میں کال کرنے کی مختصر ویڈیو وائرل ہوگئی اور صارفین نے اس پر دلچسپ تبصرے بھی کیے۔
زیادہ تر صارفین نے ٹی وی چینل انتظامیہ، ٹی وی میزبانوں اور کالر کو آڑے ہاتھوں لیا اور اس پر اظہار برہمی کیا کہ رمضان المبارک میں ایسی باتیں ہو رہی ہیں۔
بعض افراد نے نشاندہی کی کہ مذکورہ کال پلانٹڈ ہوگی، تاکہ پروگرام کو وائرل کیا جا سکے۔
زیادہ تر صارفین نے ٹی وی چینل انتظامیہ اور ٹی وی میزبانوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں رمضان المبارک کا احترام کرنے کا درس دیا۔
مزیدپڑھیں:آئی سی سی کا پلیئر آف دی منتھ کی نامزدگیوں کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: روزے کی حالت میں رمضان المبارک ویڈیو وائرل کی ویڈیو کالر نے
پڑھیں:
کراچی: ٹریفک کیمروں کی نگرانی کے دوران وائرل تصویروں پر ڈی آئی جی ٹریفک کا بیان آگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ڈی آئی جی ٹریفک) کراچی پیر محمد شاہ نے کہا ہے کہ ٹریفک کنٹرول کیمروں کی نگرانی کے دوران شہریوں کی نجی سرگرمیوں سے متعلق وائرل ہونے والی دو تصاویر پر باضابطہ انکوائری جاری ہے۔ ایک نجی نیوز پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ امکان ہے کہ پیر تک تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرلی جائے گی تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ یہ تصاویر واقعی ٹریفک کنٹرول کیمروں سے حاصل کی گئیں یا کسی نجی کیمرے سے۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ نمبر پلیٹ میں ردوبدل یا اس پر جعلی اقدامات کے ذریعے ٹریفک کنٹرول سسٹم کو دھوکہ دینے والے افراد دراصل معمولی خلاف ورزیوں سے بچنے کی کوشش میں خود کو بڑے قانونی مسائل میں مبتلا کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسی تمام گاڑیاں بلیک لسٹ کی جائیں گی اور پکڑے جانے پر براہِ راست مقدمہ درج کیا جائے گا۔
دوسری جانب، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے بھر میں بغیر نمبر پلیٹ چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کے احکامات جاری کیے ہیں اور متعلقہ افسران کو روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔