محمد عامرکا آئی پی ایل کھیلنےکی خواہش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 9th, March 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)سابق پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے 2026 میں ہونے والے ایڈیشن میں کھیلنےکی خواہش ظاہر کی ہے۔نجی چینل کے پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں محمد عامر نے بتایا کہ اگلے سال تک آئی پی ایل کھیلنے کا موقع مل رہا ہے اور اگر کھیلنے کا موقع ملا تو میں کھیلوں گا۔خیال رہے کہ 32 سالہ سابق پاکستانی فاسٹ بولر کی اہلیہ اور نرجس خان برطانوی شہری ہیں اور رپورٹ کے مطابق جلد ہی محمد عامر کو بھی برطانوی شہریت ملنے والی ہے۔
2009 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ اور 2017 کی چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی پاکستانی ٹیم میں شامل محمد عامر اس سے قبل واضح کرچکے ہیں کہ وہ انگلینڈ کی جانب سے نہیں کھیلیں گےکیونکہ وہ پہلے ہی پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔محمد عامر نےگزشتہ سال انٹرنیشنل کرکٹ سے دوسری بار ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔
محمد عامر کا مزید کہنا تھا کہ اگر انہیں موقع ملا تو وہ رائل چیلنجرز بنگلورو (RCB) کی نمائندگی کرنا چاہیں گے۔اس موقع پر ٹیسٹ کرکٹر احمد شہزاد کا کہنا تھا کہ رائل چیلنجرز بنگلورو کو عامر جیسے بولر کی ضرورت ہے، ان کی بیٹنگ اچھی ہے، مگر ان کی بولنگ ہمیشہ مسائل کا شکار رہی ہے، اگر عامر ان کے لیے کھیلیں گے تو وہ انہیں پہلی بار آئی پی ایل کا ٹائٹل جتواسکتے ہیں۔
صوابی: سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کے بھائی کوگھرکے سامنے گولیاں مار کر قتل کردیا گیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل
پڑھیں:
مصر میں نکاح رجسٹر کرائے بغیر شادیوں کے رجحان میں تشویشناک اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟
مصر میں کم عمری، پنشن کے حصول اور دیگر فوائد کے لیے جعلی نکاح یا بغیر نکاح رجسٹر کرائے شادیوں کے رجحان میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اس چونکا دینے والی خبر کا انکشاف شرعی نکاح رجسٹراروں کی سینڈیکیٹ کے سربراہ اسلام عامر نے کیا۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں ’’عرفی شادیوں‘‘ (غیر رجسٹرڈ نکاح) کا رواج تیزی سے پھیل رہا ہے، اور دلچسپ بات یہ ہے کہ کئی لڑکیاں یہ قدم اپنی پنشن برقرار رکھنے کے لیے اٹھاتی ہیں۔
العربیہ سے گفتگو میں اسلام عامر کا مزید کہنا تھا کہ جعلی نکاح رجسٹرار دھڑا دھڑ پھیل رہے ہیں، جو عوام کی کم علمی سے فائدہ اٹھا کر پیسے بٹورتے ہیں۔
انھوں نے خبردار کیا کہ ایسی شادیوں میں نہ تو بچوں کا اندراج ممکن ہوتا ہے اور نہ ہی نکاح کو قانونی طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔
اسلام عامر نے مزید بتایا کہ کم عمری کی شادیاں عموماً انھیں جعلی رجسٹراروں کے ذریعے ہوتی ہیں، جن کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہوتا۔
انھوں نے مثال دی کہ مرحوم اداکار محمود عبدالعزیز نے اپنی اہلیہ، صحافی بوسی شلبي سے پہلے شرعی نکاح کیا تھا، پھر طلاق کے بعد دوبارہ ’’عرفی شادی‘‘ کے ذریعے رجوع کر لیا تھا۔
اسلام عامر کے بقول، عرفی شادی شرعی اعتبار سے جائز ہے، خاص طور پر دور دراز دیہاتوں میں، لیکن چونکہ یہ سرکاری طور پر رجسٹر نہیں ہوتی، اس لیے بعد میں بڑے قانونی مسائل کھڑے ہو جاتے ہیں۔