بلاول کی ملاقات : وزیراعظم نے تفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرادی ‘ تعاون کو سراہا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے متنازعہ کینالوں، ضلع کرم میں قیام امن اور بلوچستان کے سیلاب متاثرین سے متعلق پی پی پی کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلزپارٹی کے وفد کے اعزاز میں افطار اور عشائیہ دیا گیا۔ چیئر مین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے وزیرِاعظم ہاؤس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد کے ہمراہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے چاروں صوبوں میں عوامی امنگوں پر پورا اترنے اور وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون سے عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے کیلئے فعال اور متحرک کردار ادا کرنے پر پیپلز پارٹی کی قیادت کو سراہا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کا مستقبل بہتر کرنے کے لیے وفاق اور صوبوں اور تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہے۔ پی پی پی وفد نے وزیراعظم شہباز شریف کے سامنے متنازعہ کینالوں سے متعلق اعتراضات رکھ دئیے۔ وزیراعظم شہباز شریف کو خیبر پی کے کے ضلع کرم میں امن وامان کی ناقص صورت حال پر اپنے خدشات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف سے بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی اب تک دادرسی نہ ہونے کا بھی شکوہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو کی سربراہی میں پی پی کے وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی کے مطابق پی پی وفد کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ دریائے سندھ کے نظام سے مزید نہیں نکالنے سے صوبے بھر میں تشویش ہے۔ یکطرفہ پالیسیاں وفاق پر شدید دباؤ کا باعث بن رہی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا منصوبہ پی پی کو اعتماد میں لئے بغیر نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ نہریں نکالنے کے حوالے سے جلد اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کیا جائے گا۔ پی پی اور ن لیگ کے پنجاب کے مسائل کے حل کیلئے ہفتہ کو لاہور میں اجلاس ہو گا۔ دونوں جماعتیں ملکر متنازعہ معاملات طے کریں گی۔ اسحاق ڈار کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ وزیراعظم ہاؤس اعلامیہ کے مطابق پی پی وفد نے وزیراعظم کی قیادت میں حکومت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور معاشی استحکام پر وزیراعظم اور ٹیم کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ وفد نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملکی ترقی اور عوام کی زندگی بہتر بنانے میں حکومت سے تعاون کرے گی۔ پی پی وفد نے حکومتی امور میں اتحادیوں سے مشاورت پر وزیراعظم کاشکریہ ادا کیا اور ملکی معیشت کی ترقی کیلئے بھرپور تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔ پیپلز پارٹی کا وفد بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں وزیراعظم ہاؤس افطار ڈنر میں شرکت کیلئے پہنچا۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ پیپلز پارٹی وفد میں وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ ‘ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی‘ گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی‘ چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی‘ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف‘ گورنر پنجاب سلیم حیدر‘ خورشید شاہ ‘ شیری رحمان ‘ نوید قمر شامل تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ اپوزیشن غیر سنجیدہ ہے۔ پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ آج صدر زرداری نے تاریخی خطاب کیا۔ آصف زرداری پہلے صدر ہیں جنہوں نے آٹھویں بار پارلیمان سے خطاب کیا۔ صدر مملکت نے خطاب میں حکومت کی معیشت میں بہتری کے حوالے سے تعریف کی، صدر نے مسائل کے ساتھ نشاندہی بھی کی۔ اپوزیشن کے رویے سے لگتا ہے کہ انہیں عوامی مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں۔ اپوزیشن کیلئے عوامی مسائل کا حل ان کی ترجیح نہیں ہے، اپوزیشن کا مقصد صرف اپنی سیاست چمکانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ روز اپوزیشن کا شور ہوتا رہا اور صدر نے اپنی تقریر جاری رکھی۔ ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز کو ہم نے ہمیشہ کے لیے خیر باد کہنا تھا، اس کی بدترین کرپشن کی کہانیاں زبان زد عام تھیں۔ اسلام آباد میں رمضان 2025ء مانیٹرنگ نظام کے جائزہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ نیا خیال تھا کہ یوٹیلٹی سٹورز کو ہم نے ہمیشہ کے لیے خیرباد کہنا تھا، اس کی بدترین کرپشن کی کہانیاں زبان زد عام تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا پیسہ غریب عوام کا پیسہ ہے اور اگر وہ خورد برد کی نذر ہو جائے تو میں سمجھتا ہوں کہ اس سے بڑی عام آدمی کے ساتھ ظلم و زیادتی نہیں ہو سکتی۔ شہباز شریف نے کہا لہٰذا ناقص معیار، کرپشن کا خاتمہ کر دیا گیا۔ اس جدید ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے، تقریباً 40 لاکھ خاندان جو کہ 2 کروڑ افراد سے زیادہ بنتے ہیں، اس پروگرام کو 20 ارب سے زیادہ کی لاگت سے اس کو شروع کیا گیا، اس سے عوام کو فائدہ ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پہلی مرتبہ شفاف طریقے سے عوام کو ریلیف دیا گیا اور کسی قسم کی کوئی شکایات سامنے نہیں آئیں کہ چیزوں میں کوئی خرابی ہے۔ رمضان پیکج کے 5 ہزار فی خاندان ملیں گے تو جو ان کی ضرورت ہے اس کے مطابق وہ خریداری کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی یقین دہانی نے کہا کہ پی پی وفد کہنا تھا پی پی پی دیا گیا وفد نے
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کا امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلیفونک رابطہ
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور عید الاضحیٰ کے موقع پر قطر کے امیر اور قطر کی عوام کو پرتپاک مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے حج کے بہترین انتظامات پر سعودی عرب سے اظہار تشکر
پرائم منسٹر آفس میڈیا ونگ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی حالیہ کشیدگی کو کم کرنے میں قطر کی متحرک سفارت کاری اور تعمیری کردار پر عزت مآب امیر قطر سے اظہار تشکر کیا۔
وزیر اعظم نے بحران کے عروج پر ٹیلی فون پر بات کرنے کے ساتھ ساتھ قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے کردار کو بھی سراہا۔
دونوں رہنماؤں نے خصوصا باہمی طور پر فائدہ مند تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کی اپنی مشترکہ خواہش کا اعادہ بھی کیا۔
امیر قطر نے وزیر اعظم کی عید کی مبارکباد کا گرمجوشی سے جواب دیا اور پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے اور جلد از جلد ایک دوسرے سے ملنے پر اتفاق بھی کیا۔
وزیراعظم کی بوسنیا کے ایوان صدر کے رکن کو عید الاضحیٰ کی مبارکبادوزیراعظم محمد شہبازشریف نے بوسنیا کے ایوان صدر کے رکن کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی
عید الاضحیٰ کے موقعے پر وزیراعظم نے بوسنیا ہرزیگووینا کے رکن ایوان صدر ڈاکٹر ڈینس بیسرویک سے ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے انہیں اور بوسنیا ہرزیگووینا کے عوام کو دلی عید کی مبارکباد دی اور ان کی امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعا کی۔
مزید پڑھیے: شہباز شریف کے عالمی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے، عید کی مبارکباد اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
بوسنیا کے رہنما نے بھی عید کی مبارکباد دی اور نیک جذبات کا اظہار کیا۔ اپنی گفتگو کے دوران، وزیراعظم پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان بوسنیا ہرزیگوینا کے ساتھ اپنے گہرے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور تجارت، ثقافت اور عوام کے درمیان تبادلے کے ذریعے دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم نے حالیہ پاک بھارت بحران کے دوران پاکستان کی حمایت پر بوسنیا کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی کوششوں سے آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں: بھارت نے جنگ میں شکست کے بعد سندھ طاس معاہدے کو ہتھیار بنانے کی کوشش کی، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم نے ڈاکٹر بیسرویک کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی۔
ڈاکٹر ڈینس بیسرویک نے دورے کی دعوت قبول کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کو بھی بوسنیا ہرزیگووینا کے دورے کی دعوت دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی بوسنیا ہرزیگووینا وزیر اعظم شہباز شریف