گلمرگ میں فیشن شو کا انعقاد کشمیریوں کیخلاف ثقافتی یلغار ہے، حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
حریت رہنمائوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی بھارتی قابض فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں اور فحش فیشن شوز کا انعقاد کشمیری عوام کو مزید ذہنی اور نفسیاتی دبائو میں لانے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ نے رمضان المبارک کے دوران مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام گلمرگ میں بھارتی حکومت کی طرف سے فحش فیشن شو کے انعقاد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیریوں کے خلاف ایک ثقافتی یلغار قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سیکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے رمضان المبارک کے دوران گلمرگ میں فحش فیشن شو کا انعقاد کر کے نہ صرف مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی توہین بلکہ دین اسلام کی روح، کشمیری ثقافت اور اقدار کو بھی پامال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک مسلمانوں کے لیے انتہائی مقدس رحمتوں، برکتوں اور مغفرت کا عظیم مہینہ ہے اور اس میں اس طرح کی فحش سرگرمیوں کا انعقاد نہ صرف مذہبی اقدار کی پامالی ہے بلکہ کروڑوں مسلمانوں کے جذبات و احساسات کی بھی توہین ہے۔
مشتاق احمد بٹ نے کہا کہ کشمیری ثقافت، جو کہ اپنی روایتی اقدار اور اخلاقیات کے لیے مشہور ہے، اس طرح کے فیشن شوز جموں و کشمیر کی منفرد ثقافت کے منافی ہیں اور یہ معاشرے اور خصوصا نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کی ایک گہری سازش ہے۔ انہوں نے مذید کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں پہلے ہی بھارتی قابض فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں اور فحش فیشن شوز کا انعقاد کشمیری عوام کو مزید ذہنی اور نفسیاتی دبائو میں لانے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ سیکولر اور جمہوری ملک ہونے کا دعویدار بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں مذہبی اور ثقافتی منافرت کو ہوا دے رہا ہے۔
مشتاق احمد بٹ نے فیشن شو کے انعقاد کی غیر جانبدارانہ تحقیقات اور ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے مسلسل انسانیت سوز مظالم، قتل و غارت، ریاست کی ڈیموگرافی کی تبدیلی، لوگوں سے ان کی جائیدادیں اور نوکریاں چھیننے پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کے بنیادی، مذہبی، انسانی اور سماجی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنائے اور مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیری عوام فحش فیشن شو کا انعقاد نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی جبر ایک نئی سنگینی اختیار کر چکا ہے۔ پوری وادی کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی گرفتاریاں، ماورائے عدالت ہلاکتیں اور جبری گمشدگیاں معمول بن گئی ہیں۔
ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فوج نے 3 بچوں کے باپ فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انہیں حراست کے دوران بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا گیا، جبکہ ان کی تشدد زدہ لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔
اس بہیمانہ قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کے لیے انصاف اور مجرم فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ ضلع بانڈی پورہ میں گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران دوسری غیر قانونی ہلاکت ہے۔ اس سے قبل نوجوان ظہوراحمد صوفی کو پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا، اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کے نشانات کی تصدیق ہوئی تھی۔
عوامی ردعمل دبانے کے لیے بانڈی پورہ میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ ہے۔
دوسری جانب، گزشتہ ہفتے ضلع ڈوڈہ کے ایم ایل اے معراج ملک کو سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا گیا اور ان سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی گئی۔
بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کے خلاف منظم جنگ مسلط کی گئی ہے۔ ان کے مطابق
’ہمیں عدل و انصاف اور عزت و وقار کے لیے لڑنا ہوگا۔‘
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی قابض افواج نے پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار، 81 گھروں کو مسمار اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی حکومت کی یہ بزدلانہ کارروائیاں کشمیری عوام کے حوصلے توڑنے میں ناکام رہی ہیں۔ روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت اپنی 10 لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کے جذبۂ حریت کو دبانے میں ناکام ہو رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں