صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ سلامتی کونسل عالمی امن کیلئے اپنی ذمے داریوں پر عمل کرے گی اور بعض ممالک کی مہم جوئی و ماحول سازی کا حصہ نہیں بنے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے حکومتی وفد کے اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کا اعلیٰ ایرانی حکام کے لئے لکھا گیا خط ابھی تک ہم تک نہیں پہنچا۔ تاہم یہ خط جلد ہی کسی عرب ملک کے ایلچی کے ذریعے ہمیں تہران پہنچایا جائے گا۔ اس موقع پر سید عباس عراقچی نے ایران کی یورینیم افزودگی کے حوالے سے سلامتی کونسل میں ہونے والے اجلاس کی تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں بعض ممالک کی جانب سے ایک غیر اعلانیہ اجلاس کی درخواست دی گئی جو کہ بالکل عجیب اور نیا طریقہ کار ہے جس پر ہم حیرت زدہ ہیں۔ نیز جن ممالک نے بھی اس طرح کے اجلاس کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہمیں ان کی نیتوں پر شک ہے۔ پھر بھی ہمیں امید ہے کہ سلامتی کونسل عالمی امن کے لئے اپنی ذمے داریوں پر عمل کرے گی اور بعض ممالک کی مہم جوئی و ماحول سازی کا حصہ نہیں بنے گی۔ جوہری پروگرام پر مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ ہی سے اپنے پُرامن ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کے لئے تیار ہے لیکن ہم برابری و احترام کی بنیاد پر مذاکرات کے قائل ہیں۔
  سید عباس عراقچی نے کہا کہ ماضی میں بھی ہم اپنے ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کر رہے تھے آج بھی کر رہے ہیں، ہاں امریکہ ضرور ایک مدت سے ان مذاکرات سے بھاگ چکا ہے۔ اس ضمن میں ہماری 3 یورپی ممالک کے ساتھ بات چل رہی ہے۔ ان ممالک کے ساتھ دو ہفتوں میں 4 مذاکراتی دور ہو چکے ہیں۔ مستقبل میں مزید بات چیت کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ان یورپی ممالک کے ساتھ ساتھ چین اور روس کے ساتھ بھی ہمارے مذاکرات جاری ہیں۔ اسی سلسلے میں رواں جمعے ان‌شاءالله روس و چین کے ساتھ سہ فریقی اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ NPT معاہدے پر اظہار خیال کرتے پوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اس معاہدے کے رکن ہیں اور اسی کے اصول ضوابط کے تحت اپنا ایٹمی پروگرام آگے بڑھا رہے ہیں۔ ہمار ایٹمی پروگرام متحرک اور ترقی کر رہا ہے۔ اس کی مختلف جہتیں ہیں لیکن ہم NPT معاہدے کی بنیاد پر طے شدہ قوانین کے تحت کام کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی ایٹمی پروگرام سلامتی کونسل پر مذاکرات نے کہا کہ کے ساتھ

پڑھیں:

ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم یہ مذاکرات اسی صورت میں ممکن ہوں گے جب ایران کے حقِ یورینیم افزودگی کا احترام کیا جائے۔ عراقچی کے مطابق ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام پر بات چیت کا خواہاں ہے لیکن ملکی دفاعی نظام اور میزائل پروگرام کسی صورت مذاکرات کا حصہ نہیں بنائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے عمل سے دستبردار نہیں ہوگا اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی شرائط ناقابلِ قبول ہیں۔ ان کے بقول ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا خواہاں ہے جو اس کے قومی مفادات کے مطابق ہو۔

ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل–ایران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جوہری سرگرمیوں سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایران نے اس کے باوجود زور دیا ہے کہ وہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور سفارتی راستے سے تمام تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔

(ماخذ: تسنیم نیوز، اشراق الاوسط)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • سندھ سے ایک ہزار ہندو یاتری خصوصی ٹرین کے ذریعے ننکانہ پہنچ گئے 
  • نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • پاک افغان جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق
  • ایرانی و مصری وزرائے خارجہ کی غزہ، لبنان اور جوہری مسائل پر گفتگو