امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ غزہ پر قبضے کے بیان سے پیچھے ہٹ گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2025ء)امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ غزہ پرقبضے کے بیان سے پیچھے ہٹ گئے ۔اوول آفس میں آئرش وزیراعظم سے ملاقات میں امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے کہا غزہ سے کسی کو نہیں نکالا جا رہا اس موقع پرآئرلینڈ کے وزیراعظم کاکہنا تھا کہ فلسطین میں امدادی اشیا کی فراہمی اور یرغمالیوں کی جلد رہائی ہونی چاہیے،دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔
(جاری ہے)
حماس نے امریکی صدر کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتہاپسند صہیونیوں کے نظریات سے ہم آہنگ ہونے سے گریزکریں،اس سے پہلے امریکی صدر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ غزہ کا کنٹرول سنبھالنا چاہیے،وہاں کے عوام کو ہٹاکر اسے دوبارہ ترقی یافتہ بنانا چاہیے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی
واشنگٹن: امریکی شہریوں نے اعتراف کر لیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ بوڑھے ہو چکے اور وہ اب صدارت کے اہل نہیں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر کے حوالے سے امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی۔ 88 فیصد ڈیموکریٹس، 68 فیصد آزاد اکثریت اور 39 فیصد ریپبلکن نے امریکی صدر کو نااہل قرار دے دیا جبکہ ریپبلکن کے 59 فیصد نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیت پر حمایت کی۔
79 سالہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عمر نے سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی۔ کہا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اس عمر میں صدارت کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے اہل نہیں ہیں۔
اسوقت ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کا موازنہ ایک دوسرے کی عمر سے کیا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ جوبائیڈن بھی 81 برس کے ہو چکے ہیں۔ اور اس عمر میں دماغی صحت، جسمانی توانائی اور فیصلہ سازی کی قوت جیسے سوالات اٹھنا فطری ہیں۔
حالیہ سروے میں کہا گیا کہ ووٹر کا اس بات پر زور ہے کہ صدارت جیسے حساس عہدے کے لیے عمر کی حد پر نظرثانی ہونی چاہیے۔ جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے رویئے، گفتگو اور جذبے کو دیکھ کر کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اب بھی اس عہدے کے اہل ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی عمر ضرور زیادہ ہو گئی ہے لیکن اس کے باوجود ان کی سیاست ابھی ختم نہیں ہوئی۔ اور وہ اب بھی ریپبلکن پارٹی میں اثرورسوخ رکھتے ہیں۔ اور ان کے چاہنے والے انہیں دوبارہ بھی صدارت کے عہدے پر دیکھنا چاہتے ہیں۔