سیاحت کے شعبے میں 2029 تک 5.53 ارب ڈالر کی مارکیٹ متوقع
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں سال 2029 تک 5.53 ارب ڈالر کی مارکیٹ متوقع ہے۔
اسٹیٹسٹا ٹریول اینڈ ٹورازم پاکستان رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی سفری اور سیاحتی مارکیٹ 2025 میں 4 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل کرے گی، جو اس شعبے کی مضبوط معاشی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے۔
صنعت 6.75 فیصد سالانہ شرح سے ترقی کرتے ہوئے 2029 تک 5.
رپورٹ کے مطابق ’’پیکیج ہالیڈیز‘‘ سب سے بڑا حصہ ڈالیں گی، جس کی مالیت 2025 میں 1.92 ارب ڈالر ہوگی، جو منظم سفری تجربات کی بڑھتی ہوئی طلب کو ظاہر کرتی ہے۔ سال 2029 تک، پیکیج ہالیڈیز مارکیٹ میں صارفین کی تعداد 22.17 ملین تک پہنچنے کی توقع ہے، جو منصوبہ بندی شدہ تعطیلات میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے۔
مارکیٹ میں شمولیت 2025 میں 11.3 فیصد سے بڑھ کر 2029 میں 14.6 فیصد ہو جائے گی، جو سفر کے بڑھتے ہوئے مواقع اور کم لاگت کے رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔ فی صارف اوسط آمدنی (ARPU) 150.66 ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، جو سیاحت پر بڑھتے ہوئے اخراجات کو ظاہر کرتی ہے۔
اسی طرح، 2029 تک آن لائن فروخت سیاحتی ریونیو کا 66 فیصد حصہ بنائے گی، جو ڈیجیٹل لین دین اور ای کامرس کے فروغ کی عکاسی کرتی ہے۔ بہتر انفرا اسٹرکچر اور بڑھتی ہوئی آمدنی گھریلو سیاحت کو فروغ دے رہی ہے، جو مقامی معیشت اور کاروبار کو مستحکم کر رہی ہے۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، آن لائن بکنگ اور سوشل میڈیا سفری رجحانات کو فروغ دے رہے ہیں، جس سے سفری منصوبہ بندی مزید مؤثر ہو رہی ہے۔ حکومتی اقدامات، پالیسی اصلاحات اور تشہیری مہمات سیاحت کو فروغ دے رہی ہیں، جس سے پاکستان ایک پرکشش سیاحتی مقام بن رہا ہے۔
حکومتی اقدامات، بہتر انفرا اسٹرکچر اور ڈیجیٹل انضمام اس صنعت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، جو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو متوجہ کر رہے ہیں۔ مستحکم سیاسی ماحول اور بہتر سیکیورٹی اقدامات نے سیاحوں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے، جس سے ملکی اور غیر ملکی سیاحت کو فروغ ملا ہے۔
نئی بین الاقوامی پروازیں پاکستان کی عالمی رابطہ کاری کو بہتر بنا رہی ہیں، جس سے غیر ملکی سیاحوں کی آمد اور زرمبادلہ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سیاحت کی ترقی مہمان نوازی اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر شعبوں میں ملازمتوں اور معاشی مواقع پیدا کرے گی۔
پائیدار سیاحت کے طریقے قدرتی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں، تاکہ آنے والی نسلیں بھی ان سے مستفید ہو سکیں۔ مہمان نوازی اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں نجی سرمایہ کاری صنعت کی ترقی اور خدمات کے معیار کو مزید بہتر بنا سکتی ہے۔
Tagsپاکستان
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کو ظاہر کرتی ہے ارب ڈالر کو فروغ
پڑھیں:
ایکسچینج کمپنیوں کے نمائندوں کی میجر جنرل فیصل نصیر سے ملاقات، ڈالر کی بڑھتی قدر پر گفتگوکی گئی، بلومبرگ کا رپورٹ میں دعویٰ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیاہے کہ 22 جولائی کو ایکسچینج کمپیوں کے نمائندوں کے ایک گروپ نے ڈی جی آئی ایس آئی میجر جنرل فیصل نصیر سے اہم ملاقات کی جس دوران روپے کی گرتی ہوئی قدر کے بارے میں بات چیت کی گئی ۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین ای کیپ ملک بوستان نے کہا کہ اعلیٰ شخصیت سے ملاقات میں ہم نے ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کی وجہ بیان کی اور بتایا کہ ڈالر افغانستان اور ایران سمگل کیا جارہاہے ، اسمگلرز کے ایجنٹس ڈالر فروخت کرنے والوں کو زیادہ ریٹ کا لالچ دے کر ان سے ڈالر خرید رہے ہیں، اس وجہ سے ڈالرز کی سپلائی لیگل منی چینجرز کے کاؤنٹرز پر کم ہو گئی ہے، قانونی مارکیٹ میں ڈالرشارٹ اور بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے، ڈالر کا ریٹ بڑھنے کی ایک وجہ ایف بی آر کانیا قانون بھی ہے۔
ضمانت قبل ازگرفتاری مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے،چیف جسٹس پاکستان نے فیصلہ جاری کردیا
ان کا کہناتھا کہ نان فائلرز شناخت چھپانے کیلئے بلیک مارکیٹ سے ڈالرز خرید کر چھپا رہے ہیں، ہم نے تجویز دی کے 2 ہزار ڈالر کیش خریدنے پر ٹیکس عائد نا کریں، ہماری تجاویز پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری کریک ڈاون کے احکامات دیئے گئے، ایف آئی اے نے کرنسی اسمگلرز کے خلاف چھاپے شروع کر دیئے ہیں، چھاپوں کے بعد آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر 60 پیسے گر کر 288 پر واپس آیا ہے۔
ملک بوستان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے 9 ارب ڈالر خرید کر اپنے ریزرو 20 ارب ڈالر کر لئے ہیں، اب اسٹیٹ بینک نے انٹربینک سے ڈالر خریدنا بند کر دیا ہے، اب ڈالر کا ریٹ بڑھے گا نہیں بلکہ کم ہو گا، انٹربینک میں آج ڈالر 285 روپے سے گر کر 284 روپے 76 پیسے پر آ گیا ہے، کریک ڈاؤن جاری ریا تو ڈالر 250 تک بھی آ سکتا ہے، ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے بنتی ہے ،روپیہ انڈر ویلیو ہے۔
راولپنڈی؛احتجاج کیسز میں ملزمان کی عدم حاضری پر عدالت شدید برہم، ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
مزید :