نیا نیشنل ایکشن پلان ضروری‘ تحریک فساد کے ہوتے قومی اتحاد ناممکن: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ملک و فوج مخالف تحریک فساد کے ہوتے ہوئے قومی اتحاد نا ممکن بات ہے۔ پی ٹی آئی کو فرد واحد کو بچانے کی جنگ کے بجائے ملک بچانے کی بات کرنی چاہیے۔ کے پی حکومت افغانستان میں وفود بھجوانے میں مصروف ہے جبکہ عوام دہشت گردی کی آگ میں جھلس رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی جیسے سنگین چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔ جہاں پر تحریک انصاف کا فسادی ٹولہ بیٹھا ہو، جو مذمت بھی نہ کرے اور اپنی فوج پر چڑھ دوڑے، وہاں پر متحد ہونا بھی مشکل ہے۔ عظمٰی بخاری نے نیشنل ایکشن پلان کی تجدید پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک نیا نیشنل ایکشن پلان تشکیل دینا ہوگا تاکہ دہشت گردی کا مؤثر انداز میں خاتمہ کیا جا سکے۔ وزیراعظم نے دہشتگردی کے معاملے کو بڑی اچھی طرح ٹیک اپ کیا ہے اور حکومت اس مسئلے کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ انہوں نے خیبر پی کے میں ہونے والے دھماکے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ پاک ہم سب کی حفاظت کرے اور ملک و قوم کو ہر قسم کی دہشت گردی اور خطرات سے محفوظ رکھے۔ مجرموں کو حکومت کے ساتھ نہیں بٹھا سکتے، لیکن پی ٹی آئی کے باقی لوگ حکومت کے ساتھ مذاکرات کر سکتے ہیں۔ وزیراطلاعات نے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی طرف سے ایک مذمت کا لفظ تک نہیں بولا گیا، حالانکہ اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو بی ایل اے کے خلاف بولنا چاہیے تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین ، خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام ،نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔
قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کرے تا کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اُن کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔