مصطفی عامر کی لاش ٹھکانے لگانے کا آئیڈیا کس کا تھا؛ والدہ کے حیران کن انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کراچی:
مصطفی عامر قتل کیس میں مقتول کی والدہ نے اہم انکشافات کیے ہیں، انہوں نے گفتگو میں بتایا کہ ان کے بیٹے کی لاش ٹھکانے لگانے کا آئیڈیا کس کا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے حوالے سے مقتول کی والدہ وجیہہ عامر نے گفتگو میں بتایا کہ تفتیش سے مطمئن ہوں، ملزم ارمضان ایک جملہ بولنے کے بعد گھنٹوں کے لیے سُن ہو جاتا ہے۔ ارمغان کو ہینڈل کرنا آسان نہیں، اس لیے پولیس اس کا بار بار ریمانڈ حاصل کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملزم شیراز کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اس نے اپنے آپ کو بچانے کے لیے بیان دیا۔ مصطفیٰ کے کیس میں ارمغان کے حوالے سے پہلے دن سے مجھے ڈرایا جا رہا ہے۔ شیراز نے من گھڑت کہانی بناکر سنائی، وہ وعدہ معاف گواہ نہیں بنے گا۔
مصطفی کی والدہ نے کہا کہ شیراز گواہ نہیں بلکہ میرے بیٹے کے قتل کے جرم میں برابر کا شریک ہے۔ مصطفیٰ کی لاش بلوچستان میں ٹھکانے لگانے کا آئیڈیا شیراز کا ہی تھا۔ شیراز جھوٹ بول رہا ہے اور اس کا بیان معنی نہیں رکھتا۔
وجیہہ عامر نے گفتگو میں کہا کہ مصطفیٰ، ارمغان کے گھر منشیات فروخت کرنے نہیں گیا تھا۔ ارمغان نے اپنے والد کو واقعے کا بتایا تو اس نے کہا کہ تم فرار ہو جاؤ۔ ارمغان کے والد کامران قریشی کو بھی تو شاملِ تفتیش کیا جائے۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے مصطفیٰ کا موبائل فون توڑکرپھینک دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ ارمغان نے مجھے تاوان کے لیے کال کی۔ جنوری میں ارمغان سے میری بحث ہوئی، اس کے بعد مجھے تاوان کے لیے کال آئی۔ کال کرنے والوں کے پاس ایسا کوئی ثبوت نہیں تھا کہ مصطفیٰ ان کے پاس ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ: سیشن جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت
—فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کے معاملے پر درخواست گزار اسامہ ریاض کی کیس جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی متفرق درخواست منظور کر لی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے متفرق درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے سیشن جج ناصر جاوید رانا کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت کر دی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید نے بانی پی ٹی آئی کو 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں سزا سنائی تھی۔
درخواست گزار کے وکیل ریاض حنیف راہی نے کہا کہ اگر عدالت اجازت دے تو میں مرکزی کیس میں دلائل دینے کو تیار ہوں۔ جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ اسے نومبر میں سنیں گے، آج میری بھی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے وکیل سے سوال کیا کہ یہ معاملہ ہے کیا؟ کوئی آرڈر ہے؟ وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا آرڈر ہے جس میں کہا گیا کہ ناصر جاوید رانا جوڈیشل سروس کے لیے اَن فٹ ہیں، یہ وہاب الخیری کا کیس تھا وہ اب اس دنیا میں نہیں، وہ زندہ ہوتے تو اس پر پہرہ دیتے اس لیے میں نے پٹیشن دائر کی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر نے کہا کہ چلیں اس کو مقرر کر دیتے ہیں نومبر کے دوسرے ہفتے کے لیے۔