سعودی عرب میں غیراخلاقی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 50 سے زائد افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں جاری سماجی اور اقتصادی اصلاحات کے دوران حکومت نے "غیراخلاقی سرگرمیوں" کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، سعودی وزارت داخلہ کے نئے یونٹ نے 50 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں 11 خواتین شامل ہیں، جن پر جسم فروشی کے الزامات ہیں۔ اس کے علاوہ، درجنوں غیرملکیوں کو مساج پارلرز میں غیر قانونی سرگرمیوں اور خواتین و بچوں کو بھیک مانگنے پر مجبور کرنے کے الزامات میں حراست میں لیا گیا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ سعودی حکام نے ایک دہائی بعد ملک میں جسم فروشی کے وجود کو تسلیم کیا ہے۔ گزشتہ ماہ ریاض میں چار غیرملکیوں کو مساج سینٹر میں "غیراخلاقی سرگرمیوں" میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ تین غیرملکی خواتین کو ایک ہوٹل پر چھاپے کے دوران جسم فروشی کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
یہ کارروائی سعودی عرب کے ماضی کے مذہبی پولیس فورس "متوا" (کمیٹی برائے امر بالمعروف و نہی عن المنکر) کی یاد دلاتی ہے، جسے 2016 میں ولی عہد کی اصلاحات کے تحت غیر مؤثر بنا دیا گیا تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اس اچانک کریک ڈاؤن کی ممکنہ وجوہات میں سوشل میڈیا پر جسم فروشی کی تشہیر اور عوامی مقامات پر اخلاقی خلاف ورزیوں میں اضافہ شامل ہے۔
مقامی اخبار اوکاز کے کالم نگار خالد السلیمان کا کہنا ہے کہ، "سعودی عرب اسلام کا مرکز ہے، یہاں کسی کو کھلے عام غیراخلاقی سرگرمیاں کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔"
سعودی عرب 2034 کے ورلڈ کپ کی میزبانی اور بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی تیاری کر رہا ہے، جس کے دوران حکام کو سماجی اعتدال اور روایتی اقدار میں توازن برقرار رکھنا ہوگا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راجہ بشارت کو گرفتار کرنے کے بعد رہا کر دیا گیا
ارشاد قریشی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما راجہ محمد بشارت کو تھانہ نیو ٹاؤن پولیس کی جانب سے تحویل میں لینے کے بعد رہا کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق راجہ بشارت راولپنڈی میں الیکشن ٹریبونل کے باہر این اے 55 کیس کی پیشی کے سلسلے میں موجود تھے، جہاں انہیں مختصر طور پر پولیس تحویل میں لیا گیا۔ بعد ازاں تھانہ نیو ٹاؤن پولیس نے انہیں چھوڑ دیا۔
رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ میرے خلاف تمام مقدمات میں ضمانت کنفرم ہے، ان اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں۔ ہماری سیاسی اور قانونی جدوجہد جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ راجہ بشارت پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں میں شامل ہیں جن کے خلاف ماضی میں 9 مئی کے بعد مختلف مقدمات درج کیے گئے تھے، تاہم انسداد دہشت گردی عدالت سے انہیں ان مقدمات میں ضمانت حاصل ہو چکی ہے۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا