افغانستان دشمن نہیں، اسے دشمن بنانے کی کوشش نہ کریں، کیوں لڑائی مول لے رہے ہیں، عمران خان
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گراف نکال کر دیکھیں دہشتگردی 2021 تک کم ترین ہو گئی تھی اور 2022 میں پھر بڑھنا شروع ہوئی، افغانستان ہمارا دشمن نہیں ہے، آپ اسے دشمن بنانے کی کوشش نہ کریں، آپ کیوں بلاوجہ مسلمان بھائیوں سے لڑائی مول لے رہے ہیں۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ مینوئیل کے مطابق بشری بی بی اور بانی کو آدھا، آدھا گھنٹہ فیملیز اور پھر آپس میں ملاقات کرنی چاہیے، یہ مجموعی طور پر ڈیڑھ گھنٹہ کی ملاقات بنتی ہے لیکن کرائی 30 منٹ جاتی ہے، ہم نے احتجاجا آج ملاقات 45 منٹ تک کی۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ انھیں اخبار نہیں مل رہا اور ٹی وی بھی بند ہے، وہ بے خبر تھے، ہم نے انھیں اے پی سی کے بارے میں بتایا،بولے اسی لئے میرا اخبار اور ٹی وی بند کیا گیا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا میری اجازت بغیر پارٹی والے اس اے پی سی میں شرکت نہیں کر سکتے۔
علیمہ خان نے کہا کہ بچوں سے بھی ان کی فون پر بات نہیں کروائی گئی، نہ ان کے ذاتی معالج سے ان کا طبی معائنہ کروایا گیا، عدالت سے اجازت لے رکھی ہے کہ ڈاکٹر ثمینہ نیازی سے بانی کے دانتوں کا معائنہ کروایا جائے، یہ ہر طریقے سے تنگ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مشرف نے جب نواز شریف کو جیل میں ڈالا تو کلثوم نواز کو جیل میں نہیں ڈالا تھا، لیکن بانی کے ساتھ اہلیہ کو جیل میں رکھا تاکہ ان پر دباؤ پر سکے۔
عمران خان نے کہا کہ ملکی کی سالمیت، آزادی، قانون کی حکمرانی اور ظلم کے خلاف کھڑا ہوں، اگر یہ ان چیزوں کے لئے مجھے میں رکھیں گے تو میں تیار ہوں، اگر یہ سمجھتے ہیں انکے ان حربوں سے میں ٹوٹ جاؤں گا تو یہ انکے غلط فہمی ہے، یہ جو مرضی کرلیں میں اپنے اصول سے نہیں ہٹوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے کیسسز التواء میں رکھے گئے،ملاقاتوں پر پابندی لگا رہے ہیں، اس وقت پاکستان میں کوئی قانون کام نہیں کر رہا ہے، کس کی مرضی چل رہی ہے یہ آپ کو اور ہمیں پتا ہے، سب کو پتا ہے پاکستان بدل چکا ہے، ہم مضبوط کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کبھی اللہ سے نہ امید نہیں ہوئے، پاکستانیوں کو ملک اور اس کی سالمیت کے دعا کرنی چاہیئے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پارٹی میری اجازت سے قومی سلامتی کمیٹی میں جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ گراف نکال کر دیکھیں سب سے دہشتگردی 2021تک کم ہو گئی تھی اور 2022میں پھر بڑھنا شروع ہوئی، افغانستان ہمارا دشمن نہیں ہے، آپ اسے دشمن بنانے کی کوشش نہ کریں، آپ کیوں بلاوجہ مسلمان بھائیوں سے لڑائی مول لے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خان نے کہا کہ رہے ہیں
پڑھیں:
افغانستان سے متعلق 4 ملکی اجلاس 6 اکتوبر کو روس میں ہوگا،افغانستان کی صورتحال پر غور ہوگا
افغانستان سے متعلق چار ملکی اجلاس 6 اکتوبر کو ماسکو روس میں منعقد ہوگا، جس میں افغانستان کی صورتحال پر پاکستان، ایران، روس اور چین چار ملک اجلاس میں شریک ہوں گے۔
سفارتی ذرائع نے کہا کہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی نمائندہ خصوصی محمد صادق خان کریں گے، چار ملکی اجلاس میں افغانستان کی صورتحال، علاقائی سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی پر خصوصی بات چیت کی جاے گی۔
سفارتی ذرائع نے کہا کہ اجلاس میں شریک ممالک کی جانب سے افغانستان میں کسی بیرونی غیر ملکی اڈے کے قیام کی مخالفت کی تجدید کی جائے گی، چاروں ممالک طالبان راہنماوں کے سفری استثنی کے معاملے پر دوہرے معیار کے حوالے سے بھی بات چیت کریں گے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان بین الاقوامی برادری سے افغانستان کے لیے ہنگامی انسانی ہمدردی کی امداد بڑھانے کا مطالبہ کیا جاے گا، پاکستان اجلاس میں افغانستان کی سرزمین پر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا معاملہ اٹھائے گا۔
سفارتی ذرائع نے کہا کہ محمد صادق افغانستان پر کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کریں گے، افغانستان سے دہشت گردوں کی بھرتیوں, اسلحہ فراہمی و رسائی اور فنڈنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جاے گا، پاکستان افغانستان میں کالعدم بی ایل اے، ٹی ٹی پی، جیش العدل کی محفوظ پناہ گاہوں، تربیتی مراکز اورانفراسٹرکچر کے خاتمے کا مطالبہ کرے گا۔
سفارتی ذرائع نے کہا کہ چاروں ممالک، باہمی علاقائی منسلکی، انسداد منشیات، انسداد اسمگلنگ، ترقیاتی منصوبوں، انسانی حقوق بالخصوص خواتین، بچوں کے حقوق کی بحالی اور لڑکیوں کی تعلیم و روزگار پر زور دیں گے، پاکستان، روس، چین اور ایران افغانستان میں جامع اور وسیع البنیاد حکومت کے قیام پر بھی زور دیں گے۔
سفارتی ذرائع نے کہا کہ چاروں ممالک افغانستان کے منجمد شدہ بین الاقوامی اثاثہ جات کی بحالی پر بھی بات کریں گے، چین کی نمائندگی خصوصی ایلچی برایے افغانستان یوی ژاو ینگ کریں گے، اجلاس میں ایرانی نمائندہ خصوصی رضا بہرامی ایران کی نمائندگی کریں گے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ روس کی نمائندگی خصوصی ایلچی ضمیر کابلوو کریں گے، افغانستان پر حالیہ چہار ملکی (وزرائِے خارجہ) اجلاس 25 ستمبر کو نیویارک میں منعقد ہوا تھا۔