عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاسی رہنماؤں اور عوامی شخصیات کو اپنے بیانات بالخصوص حساس مسائل پر حقیقی معلومات کو مدنظر رکھ کر دینا چاہئیں، اور اس بات کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ نقصان دہ دقیانوسی تصورات کی وجہ سے ممکنہ طور پر فرقہ وارانہ کشیدگی کو تقویت نہ ملے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی انٹیلی جنس سربراہ تلسی گبارڈ پر شدید تنقید کرتے ہوئے بنگلہ دیش نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیائی ملک میں مذہبی تشدد کے بارے میں ان کے تبصرے بے بنیاد ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تلسی گبارڈ رواں ہفتے بھارت کے سفارتی دورے پر پہنچی تھیں، گزشتہ برس طلبہ کی قیادت میں ہونے والی تحریک نے بنگہ دیش میں حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا، جس کے بعد سے نئی دہلی کے ڈھاکا کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں۔ نئی دہلی نے بارہا بنگلہ دیش پر اقلیتی ہندو شہریوں کو مناسب تحفظ دینے میں ناکام ہونے کا الزام عائد کیا ہے، تاہم ڈھاکا کی نگران انتظامیہ ان الزامات کی تردید کی ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے ساتھ انٹرویو کے دوران بنگلہ دیش میں تشدد کے بارے میں سوال کے جواب میں تلسی گبارڈ نے ان دعوؤں کو تسلیم کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مذہبی اقلیتوں کے ساتھ طویل عرصے سے ظلم و ستم، قتل اور بدسلوکی کا معاملہ امریکی حکومت کے لیے باعث تشویش رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتہا پسندی کے ساتھ یہ مسئلے پر خصوصی تشویش کا باعث رہا، مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ پہلے ہی انہیں بنگلہ دیشی حکومت کے ساتھ یہ معاملہ اٹھا چکی ہے۔ بنگلہ دیش نے اپنے بیان میں ردعمل دیا ہے کہ تلسی گبارڈ کے تبصرے گمراہ کن اور ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاسی رہنماؤں اور عوامی شخصیات کو اپنے بیانات بالخصوص حساس مسائل پر حقیقی معلومات کو مدنظر رکھ کر دینا چاہئیں، اور اس بات کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ نقصان دہ دقیانوسی تصورات کیوجہ سے ممکنہ طور پر فرقہ وارانہ کشیدگی کو تقویت نہ ملے۔ بنگلہ دیش کی 17 کروڑ آبادی میں سے تقریباً 8 فیصد ہندو ہیں۔ واضح رہے کہ تلسی گبارڈ نے ٹرمپ انتظامیہ میں نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر بننے کے فوراً بعد گزشتہ ماہ واشنگٹن میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے پیر کو دوبارہ ملاقات کی اور تلسی گبارڈ نے نئی دہلی میں ایک جیو پولیٹیکل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکا اور بھارت کے درمیان پائیدار شراکت کی تعریف کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تلسی گبارڈ بنگلہ دیش کے ساتھ

پڑھیں:

بنگلہ دیش کا دعویٰ: بھارت نے 1,200 سے زائد افراد کو سرحد سے دھکیل دیا


ڈھاکہ: بنگلہ دیش نے الزام لگایا ہے کہ بھارت نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران 1,270 سے زائد افراد کو غیر قانونی طور پر بنگلہ دیشی سرحد میں دھکیل دیا ہے۔

ان افراد میں زیادہ تر بنگلہ دیشی شہری شامل ہیں، لیکن کچھ بھارتی شہری اور روہنگیا مہاجرین بھی شامل ہیں۔

بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (BGB) کے مطابق، 7 مئی سے 3 جون 2025 کے درمیان یہ افراد 19 سرحدی اضلاع سے داخل کیے گئے۔

بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت اکثر غیر دستاویزی مہاجرین کو 'مسلم درانداز' قرار دیتی ہے، اور ان پر سیکیورٹی خدشات ظاہر کرتی ہے۔

تاہم، بھارت کی جانب سے اس عمل پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ ڈھاکہ میں حکومت کی تبدیلی اور گزشتہ برس کی عوامی بغاوت کے بعد سے بنگلہ دیش اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہو چکے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارتی آرمی چیف کے مندروں کے دورے سے فوج پر ہندوتوانظریہ کی بڑھتی ہوئی گرفت بے نقاب
  • بڑی عید پر گوشت کو ذخیرہ کرنے کا ناقص طریقہ صحت کے مسائل سے منسلک
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • نئی پابندیاں ایرانی عوام کے ساتھ امریکی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں، اسماعیل بقائی
  • جوانوں کی قربانیاں اور ثابت قدمی وطن کے تحفظ کی ضمانت اور پاکستان کی اصل طاقت ہے، وزیر داخلہ
  • جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
  • امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
  • امریکہ کی ایران پر نئی پابندیاں، 10 افراد اور 27 ادارے بلیک لسٹ کردیئے
  • بنگلہ دیش کا دعویٰ: بھارت نے 1,200 سے زائد افراد کو سرحد سے دھکیل دیا
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی