Daily Ausaf:
2025-04-25@09:43:19 GMT

کراچی میں کل کون کون سے راستے بند ہوں گے؟

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

کراچی(نیوز ڈیسک) یومِ علی ؓ کے مرکزی جلوس کے موقع پر شہریوں کی سہولت کے لئے ٹریفک پلان جاری کردیا گیا، کون کون سے راستے بند ہوں گے؟

تفصیلات کے مطابق کراچی میں یوم شہادت حضرت علیؓ کے موقع پر کل مرکزی جلوس کے پیش نظر ٹریفک پلان جاری کردیا گیا۔

ٹریفک پولیس نے بتایا کہ 22 مارچ 21 رمضان المبارک کو مرکزی مجلس نشتر پارک میں ہوگی، جس کے بعد مرکزی جلوس دوپہر ایک بجے نشتر پارک سے برآمد ہوگا، جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینہ ایرانیہ پر اختتام پذیر ہوگا، اس موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔

ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ایم اے جناح روڈ گرومندر سے ٹاور تک عام ٹریفک کےلیے بند کردی جائے گی ، جلوس نشتر پارک سے نمائش، ایم اے جناح روڈ، سی بریز سے صدر ایمپریس مارکیٹ پہنچے گا اور صدر ریگل سے گزرتے ہوئے تبت سینٹر پر ایک بار پھر ایم اے جناح روڈ پر آئے گا اور بولٹن مارکیٹ سے کھارادر حسینیہ امام بارگاہ پر اختتام کو پہنچے گا۔

پلان میں بتایا گیا یے کہ ناظم آباد سے آنے والے افراد لسبیلہ چوک سے نشتر روڈ کی جانب گارڈن سے اپنی منزل کی جانب جاسکیں گے جبکہ لیاقت آباد سے تین ہٹی سے لسبیلہ چوک اور بائیں جانب ٹرن کرکے سینٹرل جیل کی جانب جاسکتے ہیں۔

حسن اسکوائر سے پی پی چورنگی جانے والی ٹریفک کو کشمیر روڈ سے سوسائٹی لائٹ سگنل کی طرف بھیجا جائےگا، ٹریفک کو جیل فلائی اوور سے تین ہٹی سے نشتر روڈ (لسبیلہ چوک) کی طرف موڑ دیا جائے گا۔

شاہراہ قائدین سے نمائش جانے والے والے سوسائٹی لائٹ سگنل سے دائیں جانب کشمیر روڈ کا راستہ اختیار کریں گے جبکہ جمشید روڈ سے گرومندر کی جانب جانے والے بہاردر یار جنگ روڈ سولجر بازار سے اپنی منزل کی جانب جا سکتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:عیدالفطر پر تعلیمی اداروں میں طویل چھٹیاں ! طلبا کے لیے بڑی خوشخبری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی جانب

پڑھیں:

کراچی، مختلف علاقوں میں بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے، احتجاج سے ٹریفک معطل

کراچی:

لیاقت آباد اور عزیز آباد کے علاقوں میں بجلی ستائے افراد سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا ، مظٓاہرین نے سڑک پر ٹائر جلائے اور شدید نمعرے بازی کی۔ 

تٖفصیلات کے مطابق شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کا بدترین بحران ، شدید گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی پر شہری بلبلا اٹھے ، شدید گرمی میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر شہر کے بیشتر علاقوں میں احتجاج کا سلسلہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب بھی جاری رہا ۔

تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد میں بجلی کی عدم فراہمی پر تین ہٹی کے قریب مکینوں نے احتجاجاً سڑک بلاک کر کے ٹائر جلائے اور حکومت اور کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، احتجاج کے باعث لیاقت آباد سے جہانگیر اور جہانگیر روڈ سے عائشہ منزل جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند کرا دی گئی جس کے باعث شارع پاکستان اور جہانگیر روڈ سے گرومندر تک بدترین ٹریفک حام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ 

احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ منگل کی شام 7 بجے سے علاقہ میں بجلی کی فراہمی معطل ہے ، ایک تو شدید گرمی دوسری جانب کے الیکٹرک نے مزید پریشان کیا ہوا ہے ، شدید گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی کے باعث علاقہ مکین بلبلا اٹھا ، بچوں ، بزرگوں اور خواتین کی حالت غیر ہوگئی ، کے الیکٹرک کے ایموجنسی نمبر پر متعدد فون کیے تاہم کمپلین درج نہیں کی گئی ، ناچاہتے ہوئے مجبورا احتجاج کے لیے نکلے ہیں۔ 

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کی عدم فراہمی کے باعث پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے ، موجودہ حکومت نے شہر کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا ، لیاقت آباد کی ہر گلی میں گٹر لائن ابل رہی ہے ، سڑکیں کئی سالوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، ہر گلی ہر سڑک پر ٹھیلوں اور پتھاروں کی بھرمار ہے ، سوئی گیس چند گھنٹوں کے لیے آتی ہے وہ بھی پریشر مشین کے مدد سے ، بجلی کا تو یہ حال ہے کہ 14 سے 18 گھنٹے غائب رہتی ہے اور بل ایک کمرے کے گھر کے 6 سے 10 ہزار روپے آرہے ہیں۔ 

احتجاج میں شامل مظاہرین انتہائی دلبرداشتہ تھے ، مکینوں کا کہنا تھا کہ ابھی تو ہم احتجاجاً ٹائر جلا رہے ہیں اگر حکومت نے ہمارے ساتھ انصاف نہیں کیا تو اپنے آپ کو آگ لگا لینگے۔ 

ترجمان کے الیکٹر کے اعلامیے کے مطابق لیاقت آباد سی ون ایریا میں زیر زمین کیبل میں فالٹ آیا ہے ، فالٹ کے باعث بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی، فالٹ درست ہوتے ہی بجلی بحال کر دی جائے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ تکنیکی ٹیم فالٹ کی مرمت میں مصروف ہے ، شہریوں سے تعاون کی اپیل کرتے ہیں ، بجلی کی جلد از جلد بحالی کی کوشش جاری ہے ، فالٹ غیر متوقع تکنیکی خرابی کے باعث آیا ، شہریوں کو پیش آنے والی پریشانی پر معذرت خواہ ہیں ، لیاقت آباد تین ہٹی کے قریب کئی گھنٹے جاری رہنے والا احتجاج منگل اور بدھ کی درمیانی شب تریباً ڈھائی بجے بجلی کی فراہمی کے بعد ختم کر دیا گیا۔ 

مظاہرین علاقے کی بجلی بحال ہونے پر منتشر ہو گئے ، پولیس نے احتجاج کے باعث بند سڑک کو ٹریفک کے لئے کھول دیا اور ٹریفک کی روانی بحال کرا دی جبکہ عزیزآباد کے علاقے حسین آباد فوڈ اسٹریٹ پر بھی بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ 

مظاہرین نے فوڈ اسٹریٹ پر ٹائر جلا کر سڑک بند کی، احتجاج کے باعث حسین آباد فوڈ اسٹریٹ پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔

مظاہرین کا کہنا  تھا کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی کی قلت ہوگئی ہے جس کے باعث اہلے علاقہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، بجلی بند کر کے بھول جاتے ہیں اور گھنٹوں تک عوام شدید گرمی میں تڑپتی رہتی۔ 

اس ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ، پورے پاکستان کو پالنے والے اس شہر کے ساتھ اسطرح کا سلوک کرنا انسانیت نہیں ہے ، اعلیٰ حکام نے اگر نوٹس نہیں لیا اور ان سیاسی شعبدے بازوں کو سافٹ وئیر اپ ڈیٹ نہیں کیا تو کراچی جو تباہی کے دہانے پر ہے برباد ہو جائے گا۔

ایس ایچ او عزیزآباد نے حکمت عملی کے تحت مظاہرین سے مذاکرات کیے اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ بہت جلد علاقے کی بجلی بحال کرنے کے لیے وہ حکام سے بات چیت کرینگے جس کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا سڑک ٹریفک کے لئے کھول دی ۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر  درج، معاملہ کیا ہے؟
  • نئی کینال تنازع پر دھرنا، کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل
  • کینالز تنازع پر دھرنا؛ کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل
  • کینال تنازع پر دھرنے؛ کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل
  • واہگہ بارڈر کے راستے پاکستانی شہریوں کی بھارت سے آج واپسی کا امکان
  • کراچی: جناح اسپتال میں ڈاکٹروں کے 2 گروپوں میں جھگڑا، 5 ڈاکٹرز زخمی
  •  ٹریفک حادثات: مزید 2 نوجوان جان کی بازی ہار گئے
  • کراچی، مختلف علاقوں میں بجلی کے ستائے شہری سڑکوں پر نکل آئے، احتجاج سے ٹریفک معطل
  • کراچی، دو مختلف ٹریفک حادثات میں 2 نوجوان جاں بحق
  • کراچی سٹی کورٹ کے باہر وکلاء کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر