نیویارک (نیوزڈیسک)اقوام متحدہ کی ایک نئی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ گلیشیئرز اور برف تیزی سے پگھلنے سے عالمی ماحولیاتی نظام اور ان ذرائع سے میٹھے پانی پر انحصار کرنے والے اربوں افراد خطرے میں پڑ گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یونیسکو کی جانب سے 22 مارچ کو پانی کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ورلڈ واٹر ڈیولپمنٹ رپورٹ 2025 میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی ایک چوتھائی آبادی والے 25 ممالک کو ہر سال پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

تقریباً 4ارب افراد یا دنیا کی نصف آبادی کو سال کے کم از کم ایک حصے میں پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گلوبل وارمنگ، آلودگی اور غیر پائیدار انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے گلیشیئرز انتہائی خطرے میں ہیں

اگر ان کا مناسب انتظام نہ کیا گیا تو وہ مستقل تنازعات کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔میٹھے پانی کے کم ہوتے ہوئے ذرائع پر روشنی ڈالتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اینڈیز پہاڑی سلسلہ، جو دریائے ایمیزون میں بہنے والے پانی کا 50 فیصد فراہم کرتا ہے، 1980 کی دہائی سے اب تک اپنے گلیشیئرز کا 30 سے 50 فیصد کھو چکا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق اگر کوئی اقدام نہ کیا گیا تو ماؤنٹ کینیا، روینزوری اور کلیمنجارو گلیشیئرز 2040 تک مکمل طور پر غائب ہو جائیں گے جبکہ ’تیسرا قطب‘ جسے ہندوکش قراقرم ہمالیائی نظام بھی کہا جاتا ہے، 2100 تک گلیشیئر کے حجم میں 50 فیصد کمی کر سکتا ہے۔

خاص طور پر ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں الپائن گلیشیئرز خطرناک شرح سے غائب ہو رہے تھے جو اکثر عالمی اوسط سے زیادہ تیزی سے غائب ہو رہے تھے۔ یونیسکو کی رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ طویل مدت میں پانی کے بہاؤ میں کمی اور خشک سالی میں اضافے سے ہندوکش ہمالیہ خطے میں خوراک، پانی، توانائی اور معاش کی حفاظت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

انٹارکٹک اور آرکٹک سے باہر کسی بھی دوسرے خطے کے مقابلے میں زیادہ برف اور برف ذخیرہ کرنے والا یہ خطہ دس سے زیادہ دریائی نظاموں کا منبع ہے جو تقریبا دو ارب لوگوں کو زندہ رکھنے کے لئے اہم ہیں۔

پانی کی کمی کے خطرات
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2021 کے حالیہ تخمینوں کے مطابق زراعت کے شعبے نے سب سے زیادہ پانی (72 فیصد)، اس کے بعد صنعت (15 فیصد) اور گھریلو استعمال (13 فیصد) کا نمبر آتا ہے، تاہم، پانی پر اس انحصار کو آب و ہوا کی تبدیلی سے خطرہ ہے، جو زیادہ تر علاقوں میں موسمی تغیر اور پانی کی دستیابی کے بارے میں غیر یقینی صورتحال میں اضافہ کر رہا ہے۔

آلودگی، زمین اور ماحولیاتی نظام کی تنزلی اور قدرتی خطرات آبی وسائل کی دستیابی پر مزید سمجھوتہ کر سکتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر پہاڑی علاقوں میں جنگل کی آگ اور گرد و غبار کے طوفانوں کی وجہ سے زیادہ اخراج ہو رہا ہے، یہ انسانی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ گلیشیئر کی سطحوں پر بلیک کاربن اور دیگر ذرات کے بڑھتے ہوئے جمع ہونے کا باعث بنتے ہیں۔

رپورٹ میں گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گندگیاں برف اور برف کی سطحوں کو سیاہ کرتی ہیں، جس کی وجہ سے شمسی تابکاری زیادہ جذب ہوتی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو پہاڑوں سے پانی کا بہاؤ مزید بے ترتیب، غیر یقینی اور متغیر ہو جائے گا۔

یہ خطرات ملبے کے بہاؤ اور سیلاب، برفانی تودے گرنے، چٹانوں اور برفانی تودوں کے گرنے، لینڈ سلائیڈنگ ڈیم پھٹنے کے سیلاب اور برفانی جھیلوں کے پھٹنے کے سیلاب جیسے متعدد دیگر متعلقہ خطرات کے ساتھ آتے ہیں، جو مختلف کمیونٹیز ، جنگلی حیات اور بنیادی ڈھانچے کے لیے اہم خطرات پیدا کرسکتے ہیں۔
افریقی ملک نائجر میں دہشتگردوں کا مسجد پر حملہ، 44 افراد جاں بحق

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں سے زیادہ تیزی سے پانی کی اور برف کیا گیا

پڑھیں:

امریکی جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یمن کا خط

یمنی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ اور اس کے اداروں کے علاوہ دنیا بھر کے ممالک کو ایک خط بھیج کر امریکی جرائم پر بین الاقوامی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ اس ملک نے یمن پر ایک ہزار کے قریب وحشیانہ حملے کیے ہیں اور اس کا ہدف صیہونیوں اور ان کے جرائم کی حمایت کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایسے وقت جب امریکہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کے خلاف صیہونی رژیم کے جرائم کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور اس مقصد کے لیے یمن میں عام شہریوں اور شہری مراکز پر وحشیانہ جارحیت انجام دینے میں مصروف ہے اور حالیہ ہفتوں میں اس ملک کے سیکڑوں شہریوں کا قتل عام کر چکا ہے، یمنی وزیر خارجہ جمال عامر نے گذشتہ رات بین الاقوامی تنظیموں اور مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں یمن کے خلاف وحشیانہ امریکی جارحیت کی مذمت کی گئی ہے اور ان سے اس جارحیت کو ختم کرنے کے لیے واشنگٹن پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ خط انسانی حقوق کونسل کے صدر، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اور اس کونسل کے اراکین، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر، سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے علاوہ دنیا کے تمام ممالک اور بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کو بھیجا گیا ہے۔ ان خطوط میں یمنی وزیر خارجہ نے یمن کے عوام اور خودمختاری کے خلاف تمام امریکی جرائم کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد بین الاقوامی کمیٹی کے قیام پر زور دیا اور تاکید کی: "امریکہ نے اب تک یمن کے خلاف تقریباً ایک ہزار فضائی حملے کیے ہیں جن میں خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں بے گناہ افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔"
 
یمن کے وزیر خارجہ جمال عامر نے اپنے خط میں مزید لکھا: "امریکہ نے یمن میں درجنوں شہری بنیادی ڈھانچوں بشمول بندرگاہیں، ہوائی اڈے، فارمز، صحت کی سہولیات، پانی کے ذخائر اور تاریخی مقامات کو بھی فضائی جارحیت نشانہ بنایا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال راس عیسی کی بندرگاہ کو نشانہ بنانا تھا جس کے نتیجے میں 80 شہری شہید اور 150 زخمی ہوئے۔" اس یمنی عہدیدار نے مزید لکھا: "اس کے علاوہ، امریکہ جان بوجھ کر امدادی کارکنوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے جن میں دارالحکومت صنعا کے شعوب محلے میں واقع فروہ فروٹ مارکیٹ بھی شامل ہے جو اتوار کی رات مجرمانہ امریکی جارحیت کا نشانہ بنا اور اس کے نتیجے میں 12 شہری شہید اور 30 ​​دیگر زخمی ہو گئے۔" انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: "یمن کے خلاف امریکی وحشیانہ جارحیت پر عالمی برادری کی خاموشی امریکیوں کو خونریزی جاری رکھنے اور یمنی قوم کے وسائل اور سہولیات کو تباہ کرنے میں مزید گستاخ بنا رہی ہے۔ یمن کے خلاف امریکی جارحیت کا مقصد بحیرہ احمر میں کشتی رانی کی حفاظت نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد غاصب صیہونی رژیم اور معصوم شہریوں کے خلاف اس کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت کرنا ہے۔" یمنی وزیر خارجہ جمال عامر نے اپنے خط کے آخری حصے میں لکھا: "یمن کے خلاف امریکہ کی وحشیانہ جارحیت صیہونی رژیم کے خلاف یمن کے محاصرے کو توڑنے اور فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے مجرمانہ اہداف کے حصول اور ان کے منصفانہ مقصد کو تباہ کرنے میں اس رژیم کی حمایت کی کوششوں کا حصہ ہے اور یمنی عوام کو غزہ میں فلسطین قوم کی حمایت پر مبنی دینی اور اخلاقی موقف سے ہٹانے کی مذبوحانہ کوشش ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا بین الاقوامی تجارتی نظام میں اصلاحات کامطالبہ
  • غزہ کا 90 فیصد حصہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا، اقوام متحدہ کا ہولناک انکشاف
  • چین کی اقوام متحدہ میں یکطرفہ غنڈہ گردی کے خلاف بھرپور آواز
  • چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان
  • ٹرمپ ٹیرف کے اثرات پر رپورٹ جاری، پاکستان پسندیدہ ترین ملک قرار
  • معدنی وسائل کی کان کنی سے قدیم مقامی افراد کے حقوق پامال ہو رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • امریکی جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یمن کا خط
  • عالمی سطح پر سائبر فراڈ کے خلاف اقوام متحدہ کی تنبیہ
  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت