امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے حکم کی تعمیل کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق وفاقی ایجنٹس کی بڑی تعداد کو اپنے روایتی کاموں سے ہٹا کر امیگریشن نافذ کرنے والے اداروں میں تفویض کر دیا گیا ہے۔
یہ تبدیلیاں اس بات کا حصہ ہیں کہ صدر ٹرمپ لاکھوں مجرمانہ تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وفاقی ایجنٹ جو عموماً بچوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والوں، منشیات کے اسمگلروں، ٹیکس فراڈ اور منی لانڈرنگ کے معاملات کی تحقیقات کرتے ہیں، اب غیر قانونی طور پر امریکہ میں مقیم تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گے۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی کے تفتیش کار اب چھوٹے کاروباروں، خاص طور پر ریستورانوں پر چھاپے مار کر ان تارکین وطن کی تلاش کر رہے ہیں جو کام کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔
منشیات کے اسمگلروں، ٹیکس فراڈ کرنے والوں، اور دیگر جرائم پیشہ افراد کا پیچھا کرنے والے ایجنٹس کو بھی اب امیگریشن قانون کو نافذ کرنے کی ذمہ داری دی جا رہی ہے، جس سے ان کے موجودہ کاموں پر اثر پڑ رہا ہے۔
ان تبدیلیوں کے بارے میں 20 سے زائد موجودہ اور سابق وفاقی ایجنٹس، اٹارنیز، اور دیگر حکام نے بات کی ہے، غیر ملکی خبر رساں ادارے سے زیادہ تر افراد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کی کیونکہ وہ اپنے کام کے بارے میں عوامی طور پر بات کرنے کے مجاز نہیں تھے۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سابق عہدیدار تھریسا کارڈینل براؤن، جو ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں انتظامیہ میں خدمات انجام دے چکی ہیں، نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ وفاقی حکومت کے تمام وسائل کو امیگریشن کے نفاذ کی جانب موڑا گیا ہو۔
جب آپ ایجنسیوں سے کہہ رہے ہیں کہ آپ جو کچھ کر رہے ہیں اسے روک دیں اور اب ایسا کریں، تو وہ جو کچھ بھی کر رہے تھے وہ پیچھے ہٹ جاتا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تارکین وطن
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔